مغربی کنارے میں اسرائیلی فورسز کی فائرنگ، 2 فلسطینی جاں بحق
فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی فورسز کی فائرنگ سے 2 فلسطینی جاں بحق ہوگئے۔
غیر ملکی خبر ایجنسی ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق فلسطین کی وزارت صحت نے تصدیق کی کہ اسرائیل کی سیکیورٹی فورسز کی فائرنگ سے دو شہری جاں بحق ہوگئے، جبکہ اسرائیلی فورسز نے دعویٰ کیا کہ مقبوضہ علاقے میں ’دہشت گردوں‘ سے مقابلہ ہوا۔
وزارت صحت نے کہا کہ مغربی کنارے کے علاقے تل کریم میں دو افراد کو قابض اسرائیلی فورسز نے فائرنگ کرکے قتل کیا جن کی شناخت عبدالرحمٰن عطا اور حذیفہ فارس کے ناموں سے ہوئی ہے۔
اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا کہ اہلکاروں کی طرف سے علاقے میں ایک ’مشکوک گاڑی‘ کی شناخت کے بعد فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔
اسرائیلی فوج نے کہا کہ اہلکاروں نے فائرنگ جاری رکھی اور اس کے مقابلے میں نتیجے میں دو افراد مارے گئے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ واقعہ ان رپورٹس کے بعد پیش آیا کہ علاقے میں اسرائیلی گاڑی پر مبینہ فائرنگ کی گئی ہے۔
خیال رہے کہ حالیہ مہینوں میں مغربی کنارے میں پرتشدد واقعات میں اضافہ ہوا ہے جہاں اسرائیل نے 1967 کے عرب-اسرائیل تنازع کے دوران قبضہ کیا تھا۔
اسرائیلی فورسز نے بڑے پیمانے پر چھاپے مارے ہیں اور فلسطینیوں کی طرف سے اسرائیلی شہریوں پر حملوں میں بھی اضافہ ہوا ہے۔
اسرائیلی نوآبادکاروں نے فلسطینیوں اور ان کی املاک پر حملوں میں بھی اضافہ کر دیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق تاحال ان تنازعات میں 245 فلسطینی جاں بحق ہوچکے ہیں جبکہ 32 اسرائیلی اور 2 غیرملکی باشندے بھی ہلاک ہوچکے ہیں۔
اسرائیلی اور فلسطینی حکام کے مطابق دونوں طرف جنگجو اور عام شہری قتل ہوئے ہیں۔
خیال رہے کہ حالیہ مہینوں میں اس طرح کی فوجی کارروائیوں اور اسرائیلیوں پر فلسطینی حملوں میں اضافہ ہوا ہے۔
اسرائیل نے 1967 میں 6 دنوں کی جنگ کے بعد مغربی کنارے پر قبضہ کیا تھا اور اب اس علاقے میں اب تقریباً 4 لاکھ 90 ہزار اسرائیلی رہائش پذیر ہیں جو بین الاقوامی قوانین کے تحت غیر قانونی سمجھی جانے والی بستیوں میں رہتے ہیں۔
فلسطین کا مؤقف ہے کہ اسرائیل 6 روزہ جنگ کے دوران قبضے میں لی گئی تمام زمینوں سے دستبردار ہو جائے اور تمام یہودی بستیوں کو ختم کر دے۔
تاہم اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی سخت گیر دائیں بازو کی اتحادی حکومت نے آبادکاری میں مزید توسیع کی ہے جہاں حکومتی ارکان بشمول انتہائی دائیں بازو کے قومی سلامتی کے وزیر اتمار بین گویر بھی آبادکاروں میں شامل ہیں۔