• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

بلوچستان: آواران میں سیکیورٹی فورسز کا دہشتگردوں سے فائرنگ کا تبادلہ، 2 جوان شہید

شائع October 31, 2023
مزید بتایا کہ علاقے میں مزید دہشتگردوں کو ٹھکانے لگانے کے لیے کلیئرنس آپریشن جاری ہے—فائل/فوٹو: ڈان
مزید بتایا کہ علاقے میں مزید دہشتگردوں کو ٹھکانے لگانے کے لیے کلیئرنس آپریشن جاری ہے—فائل/فوٹو: ڈان

بلوچستان کے ضلع آواران کے علاقے کھوسو میں آپریشن کے دوران فائرنگ کے تبادلے میں 2 مبینہ دہشت گرد ہلاک اور 2 دیگر زخمی ہو گئے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) نے جاری بیان میں بتایا کہ شدید فائرنگ کے تبادلے میں 2 سیکیورٹی اہلکار بھی شہید ہوگئے۔

آئی ایس پی آر نے بتایا کہ سیکیورٹی فورسز نے آواران کے علاقے کھوسو میں دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کا آغاز کیا، جہاں پر شدید فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ نے بتایا کہ شدید فائرنگ کے تبادلے میں 2 دہشت گرد ہلاک اور 2 دیگر زخمی ہو گئے۔

آئی ایس پی آر نے بتایا کہ اوکاڑہ سے تعلق رکھنے والے 37 سالہ صوبیدار آصف عرفان اور سرگودھا سے تعلق رکھنے والے 22 سالہ فوجی عرفان علی نے بہادری سے لڑتے ہوئے جام شہادت نوش کیا۔

مزید بتایا کہ علاقے میں مزید دہشتگردوں کو ٹھکانے لگانے کے لیے کلیئرنس آپریشن جاری ہے۔

خیال رہے کہ 28 اکتوبر کو ضلع قلات کے علاقے منگوچر میں ایک تعمیراتی کمپنی کے کیمپ پر دستی بم حملے میں کم از کم 4 مزدور زخمی ہو گئے تھے۔

اسی طرح 2 ہفتے قبل تربت میں اسی طرح کے حملے کے نتیجے میں 6 مزدور جاں بحق ہو گئے تھے۔

قائم مقام ڈسٹرکٹ پولیس افسر (ڈی پی او) کیچ امام بخش نے بتایا تھا کہ تربت کے علاقے سیٹلائٹ ٹاؤن میں نامعلوم افراد نے مقامی ٹھیکیدار نصیر احمد کے گھر میں گھس کر فائرنگ کی، جس کے نتیجے میں گھر کے مہمان خانے میں موجود 6 مزدور موقع پر جاں بحق اور 2 زخمی ہوگئے

8 اکتوبر کو کوئٹہ میں پاکستان منرل ڈیولپمنٹ کارپوریشن (پی ایم ڈی سی) کے پروجیکٹ منیجر کی گاڑی کو سڑک کنارے نصب بم سے نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجے میں منیجر جاں بحق اور ڈرائیور شدید زخمی ہو گیا۔

گزشتہ ماہ مستونگ میں 12 ربیع الاول کے موقع پر نکالی جانے والی ریلی میں خودکش بم دھماکے کے نتیجے میں 59 افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔

واقعے کے بعد حکومت بلوچستان نے دہشت گردوں کے خلاف ’جنگ‘ کا اعلان کیا تھا۔

یاد رہے کہ 30 ستمبر کو نگران وفاقی وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے کہا تھا کہ بلوچستان میں جتنے بھی بڑے واقعات ہوئے ہیں، ان سب میں (بھارتی خفیہ ایجنسی) ’را‘ ملوث ہے اور جو قوتیں پاکستان میں عدم استحکام پیدا کرنا چاہتی ہیں، ہم ان کے خلاف جائیں گے۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024