• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm

لاہور: خدیجہ شاہ کو 30 دن کیلئے نظر بند کرنے کے احکامات جاری

شائع November 17, 2023
خدیجہ شاہ کی قانونی ٹیم نے نظر بندی کو لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کرنے کا اعلان کیا ہے— فائل/ فوٹو: فیس بک
خدیجہ شاہ کی قانونی ٹیم نے نظر بندی کو لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کرنے کا اعلان کیا ہے— فائل/ فوٹو: فیس بک

ڈپٹی کمشنر لاہور نے امن و امان کی صورتحال خراب کرنے کے خدشات کے تحت معروف فیشن ڈیزائنر خدیجہ شاہ کو 30 دن کے لیے نظر بند کرنے کے احکامات جاری کردیے۔

ڈپٹی کمشنر لاہور کے آفس سے جاری نوٹی فکیشن میں کہا گیا ہے کہ خدیجہ شاہ 9 مئی کو پُرتشدد کارروائیوں میں شریک رہیں، ان کے خلاف مواد کا جائزہ لیا گیا ہے، وہ دوبارہ امن و امان کی صورتحال خراب کر سکتی ہیں۔

اس میں کہا گیا ہے کہ امن و امان کی صورتحال برقرار رکھنے کے لیے خدیجہ شاہ کو 30 دن کے لیے نظر بند کیا جاتا ہے، نوٹی فکیشن کے مطابق خدیجہ شاہ کو ایس پی کینٹ اور ڈسٹرکٹ انٹیلی جنس برانچ کی سفارش پر نظر بند کیا گیا۔

دوسری جانب خدیجہ شاہ کی قانونی ٹیم نے نظر بندی کو لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کرنے کا اعلان کیا ہے۔

واضح رہے کہ 15 نومبر کو لاہور کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے خدیجہ شاہ کے خلاف 9 مئی سے متعلق چوتھے اور آخری مقدمے میں ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست منظور کی تھی۔

جناح ہاؤس اور عسکری ٹاور پر حملہ کرنے سے متعلق پہلے سے درج دو مقدمات میں ضمانت پر رہا ہونے کے بعد سرور روڈ پولیس نے خدیجہ شاہ کو کنٹونمنٹ کے علاقے میں پولیس کی گاڑیوں کو نذر آتش کرنے کے مقدمے میں دوبارہ حراست میں لے لیا تھا۔

اس سے قبل 9 مئی کے پُرتشدد واقعے کے دوران سوشل میڈیا پر لوگوں کو مبینہ طور پر فوج کے خلاف اشتعال دلانے کے لیے پیغامات پوسٹ کرنے پر وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے سائبر کرائم کیس میں ان کو گرفتار کیا تھا۔

یاد رہے کہ خدیجہ شاہ نے 9 مئی ہنگامہ آرائی کے الزامات میں 23 مئی کو خود کو لاہور پولیس کے حوالے کردیا تھا۔

پولیس کا دعویٰ تھا کہ وہ 9 مئی کو کور کمانڈر ہاؤس لاہور پر ہونے والے حملوں کے لیے اکسانے والے افراد میں سرفہرست تھیں اور انہیں دہشت گردی اور دیگر الزامات کے تحت سرور روڈ پولیس میں درج ایف آئی آر میں نامزد کیا گیا تھا۔

اعلیٰ پولیس حکام نے ان کی گرفتاری کے حوالے سے کہا تھا کہ خدیجہ شاہ لاہور سی آئی اے ہیڈ آفس میں پیش ہوئیں اور انہیں تفتیش کے لیے نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا گیا ہے۔

بعد ازاں 18 اکتوبر کو لاہور ہائی کورٹ نے خدیجہ شاہ کی درخواست ضمانت بعد از گرفتاری منظور کرلی تھی۔

جسٹس عالیہ نیلم اور جسٹس اسجد جاوید گھرال پر مشتمل لاہور ہائی کورٹ کے 2 رکنی بینچ نے خدیجہ شاہ کی درخواست ضمانت منظور کرلی تھی، تاہم ایف آئی اے نے دوسرے مقدمے میں ان کو گرفتار کرلیا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024