عمران خان کی جانب سے جی ایچ کیو گیٹ حملہ کیس میں دہشتگردی کی دفعہ ختم کرنے کی درخواست راولپنڈی کی انسدادی دہشت گردی عدالت میں دائر کی گئی۔
شائع03 دسمبر 202406:51pm
عمران خان کو پولیس، کارکنوں سمیت تمام شہدا کا سن کر افسوس ہوا ہے، انہوں نے کہا کہ عوام سب کے لیے قرآن خوانی کریں، بانی کی صحت بگڑنے کی خبریں غلط، وہ بالکل صحت مند ہیں
پی ٹی آئی ورکرز کی لاشیں چھپائی گئیں، ادارے جھوٹ بول رہے ہیں، بد قسمتی سے اداروں نے، مقتدر حلقوں نے جبر سے احتجاج کا حق عوام سے چھینا، جب بھی عوام باہر نکلے، انہیں بےدردی سے کچلا گیا، اسپیکر خیبرپختونخوا اسمبلی
انسداد دہشت گردی، اسمبلی ایکٹ، پولیس پر حملوں، اغوا، کار سرکار میں مداخلت کی دفعات کے تحت مقدمات میں بشریٰ بی بی، وزیراعلی خیبر پختونخوا علی امین، سلمان اکرم راجا اور شیخ وقاص کو بھی نامزد کیا گیا ہے۔
پی ٹی آئی کا دعویٰ سچ ہوتا تو پوری دنیا میں پھیلا دیتے، صحافی وہاں موجود تھے، پولیس کے پاس اسلحہ تھا ہی نہیں، ڈنڈے دیے تھے، کچھ مظاہرین زخمی ضرور ہوئے ہوں گے، پولیس اور فورسز کے کئی اہلکار بھی زخمی ہوئے
تفتیشی ٹیم نے عمران خان سے 28 ستمبر کی احتجاج کی کال سے متعلق سوالات کیے، اڈیالہ جیل اور عدالت میں عمران خان سے ملاقاتیں کرنے والے رہنماؤں کی تقاریر اور سوشل میڈیا پوسٹوں کا ریکارڈ بھی حاصل کرلیا گیا۔