الیکشن کمیشن آئندہ ہفتے عام انتخابات کے شیڈول کا اعلان کرے گا
الیکشن کمیشن آف پاکستان آئندہ ہفتے 8 فروری کو ہونے والے انتخابات کے شیڈول کا اعلان کرے گا جب کہ چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا نے جمعرات کو کہا تھا کہ حتمی انتخابی فہرستوں کی چھپائی اور ترسیل کامیابی سے مکمل کرلی گئی ہے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اس بات کا انکشاف الیکشن کمیشن کے ایک سینئر عہدیدار نے ڈان سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔
عہدیدار نے کہا کہ انتخابات کے شیڈول کا اعلان غالباً 14 دسمبر کو کیا جائے گا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ اس کے ساتھ ہی ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسران (ڈی آر اوز)، ریٹرننگ افسران(آر اوز) اور اسسٹنٹ ریٹرننگ افسران (اے آر اوز) کا تقر بھی کردیا جائے گا۔
الیکشن کمیشن کے عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی درخواست پر بتایا کہ چاروں صوبوں کی ہائی کورٹس نے جوڈیشل افسران کی بطور ڈی آر او اور آر اوز تعیناتی کے لیے اجازت دینے سے انکار کر دیا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ اب ان فرائض کی انجام دہی کے لیے ضلعی انتظامیہ سے افسران کو طلب کیا جائے گا۔
چیف الیکشن کمشنر کا پیغام
قومی ووٹرز ڈے پر جاری اپنے پیغام میں چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا نے کہا کہ عوام انتخابات کےسلسلے میں افواہوں پر یقین نہ کریں، پولنگ 8 فروری 2024 کو ہی ہوگی۔
چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ الیکشن کمیشن اپنی تمام آئینی و قانونی ذمہ داریوں سے آگاہ ہے، شفاف، پرامن انتخابات کے انعقاد کےلیےتیار اور پرعزم ہیں، الیکشن کمیشن انتخابات میں مکمل تحفظ فراہمی کی یقین دہانی کراتا ہے۔
سکندر سلطان راجا نے کہا کہ پرامن انتخابات کا انعقاد یقینی بنائیں گے، عوام سے اپیل ہے روشن مستقبل کےلیےحق رائے دہی استعمال کریں، عوام کو یادرکھناچاہیے، آپ کےہاتھوں میں ووٹ کی طاقت ہے۔
چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ انتخابات کےسلسلے میں افواہوں پر یقین نہ کریں، پولنگ 8 فروری 2024 کو ہی ہوگی، شیڈول چندروز میں آجائےگا، حتمی انتخابی فہرستوں کی پرنٹنگ اورترسیل کاکام مکمل ہوچکا۔
خیال رہے کہ 3 نومبر کو سپریم کورٹ میں پیش کیے گئے نوٹی فکیشن میں کہا گیا تھا کہ الیکشن کمیشن، 8 فروری 2024 کو عام انتخابات کے لیے پولنگ کی تاریخ کا اعلان کرتا ہے۔
یہ پیش رفت سپریم کورٹ میں ملک میں عام انتخابات 90 روز میں کرانے کے لیے دائر درخواستوں پر سماعت کے دوران سامنے آئی تھی، چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں جسٹس اطہر من اللّٰہ اور جسٹس امین الدین خان پر مشتمل تین رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی تھی۔
قبل ازیں، 17 اگست کو الیکشن کمیشن نے ڈیجیٹل مردم شماری 2023 کے شائع سرکاری نتائج کے مطابق نئی حلقہ بندیاں کرنے کا فیصلہ کیا، اس تازہ مردم شماری کو پی ڈی ایم کی سابقہ حکومت نے 10 اگست کو قومی اسمبلی کو تحلیل کرنے سے چند روز قبل نوٹیفائی کیا تھا۔