• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

پی ٹی آئی کی ورچوئل انتخابی فنڈریزنگ سے قبل ملک بھر میں سوشل میڈیا تک رسائی میں دشواریاں

شائع January 7, 2024
فائل فوٹو: اے ایف پی
فائل فوٹو: اے ایف پی

پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے منشور کے اعلان اور ورچوئل فنڈریزنگ ٹیلی تھون کے اعلان سے قبل پاکستان بھر میں صارفین کو سوشل میڈیا پلیٹ فارمز تک رسائی میں مشکلات کا سامنا ہے۔

تاہم پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کا کہنا ہے کہ ملک میں انٹرنیٹ مکمل طور پر بحال ہے اور تمام سوشل میڈیا نیٹ ورکس فعال ہیں۔

انٹرنیٹ مانیٹر نیٹ بلاکس کے مطابق لائیو میٹرکس پورے پاکستان میں فیس بُک، ایکس(سابقہ ٹوئٹر)، یوٹیوب اور انسٹا گرام سمیت سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر قومی سطح پر استعمال میں رکاوٹوں کو ظاہر کرتا ہے۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ سوشل پلیٹ فارمز کے استعمال میں پریشانی کی اطلاعات ایک ایسے موقع پر موصول ہوئیں جب سابق وزیر اعظم عمران خان کی پارٹی پی ٹی آئی اپنی انتخابی فنڈ ریزنگ ٹیلی تھون کا آغاز کرنے جا رہی ہے۔

گزشتہ ماہ بھی پی ٹی آئی کے ورچوئل پاور شو کے دوران ملک بھر میں انٹرنیٹ کی بندش کی اطلاعات موصول ہوئی تھیں۔

پی ٹی آئی نے اعلان کیا تھا کہ وہ رات 9 بجے ورچوئل فنڈ ریزنگ ٹیلی تھون کے آغاز کے ساتھ ساتھ اپنے انتخابی منشور کا بھی اعلان کرے گی۔

سوشل میڈیا صارفین نے شام 6 بجے کے بعد ملک کے کئی علاقوں میں سوشل میڈیا پلیٹ فارم تک رسائی میں پریشانی اور دشواری کی اطلاع دی اور انٹرنیٹ سروسز میں سست روی کی بھی شکایت کی۔

دریں اثنا، پی ٹی آئی رہنما زلفی بخاری نے کہا کہ انٹرنیٹ کی بندش کا مقصد پارٹی کو فنڈ اکٹھا کرنے سے روکنا ہے۔

تحریک انصاف نے انٹرنیٹ کی بندش کو شرمناک قرار دیتے ہوئے مطالبہ کیا کہ وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی کو پاکستانیوں کو ہونے والے اس مسلسل نقصان پر مستعفی ہو جانا چاہیے۔

لتھوانیا میں واقع ایک ورچوئل پرائیویٹ نیٹ ورک کمپنی سرف شارک کی رپورٹ کے مطابق انٹرنیٹ شٹ ڈاؤن ٹریکر پر مبنی انٹرنیٹ شٹ ڈاؤن کے ڈیڑھ سالہ تجزیے سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ دنیا بھر میں انٹرنیٹ پر لگائی گئی 42 نئی پابندیوں میں سے تین کا ذمہ دار پاکستان ہے اور یہ تینوں بندشیں عمران کی گرفتاری کے بعد سامنے آئیں۔

اس وقت ملک بھر میں ٹوئٹر، فیس بک، انسٹاگرام اور یوٹیوب تک رسائی محدود ہے، اس کے علاوہ ملک بھر میں کئی عارضی سیلولر نیٹ ورک سروسز کے استعمال میں بھی دشواریاں پیش آ رہی ہیں۔

سرف شارک کی رپورٹ میں ایران اور بھارت کے بعد پاکستان ان ممالک کی فہرست میں سب سے اوپر ہے جنہوں نے 2023 کی پہلی ششماہی کے دوران انٹرنیٹ پر پابندیاں عائد کیں۔

تاہم پی ٹی اے کے مطابق ملک میں انٹرنیٹ مکمل طور پر بحال ہے اور تمام سوشل میڈیا نیٹ ورکس فعال ہیں اور ہمیں کوئی شکایت موصول نہیں ہوئی۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024