• KHI: Zuhr 12:19pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:50am Asr 3:23pm
  • ISB: Zuhr 11:55am Asr 3:23pm
  • KHI: Zuhr 12:19pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:50am Asr 3:23pm
  • ISB: Zuhr 11:55am Asr 3:23pm

عمران خان کیخلاف توشہ خانہ ریفرنس: کب، کیا ہوا؟

شائع January 31, 2024
—فائل فوٹو:
—فائل فوٹو:

توشہ خانہ کیس میں سابق وزیراعظم و بانی تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو توشہ خانہ ریفرنس میں 14،14 سال قید کی سزا سنادی گئی ہے۔

احتساب عدالت اسلام آباد کے جج محمد بشیر نے اڈیالہ جیل میں توشہ خانہ ریفرنس کا فیصلہ سناتے ہوئے عمران خان اور ان کی اہلیہ کو کسی بھی عوامی عہدے کے لیے 10 سال کے لیے نااہل بھی کر دیا، دونوں ملزمان پر 787 ملین جرمانہ بھی عائد کیا گیا ہے۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز ہی عمران خان کو سائفر کیس میں 10 سال قید با مشقت کی سزا سنائی گئی تھی۔

مختصراً نظر ڈالتے ہیں کہ توشہ خانہ کیس میں کب، کیا ہوا؟

5 اگست 2022 کو مختلف جماعتوں کے اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) سے تعلق رکھنے والے اراکین کی درخواست پر توشہ خانہ سے ملنے والے تحائف اثاثوں میں ظاہر نہ کرنے پر عمران خان کی نااہلی کے لیے اسپیکر قومی اسمبلی راجا پرویز اشرف نے الیکشن کمیشن کو ریفرنس بھیجا تھا۔

18 اگست 2022 کو الیکشن کمیشن آف پاکستان نے توشہ خانہ ریفرنس میں سابق وزیر اعظم عمران خان کو دستاویزات فراہم کرنے کا حکم دیا۔

7 ستمبر 2022 کو سابق وزیراعظم اور پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے توشہ خانہ ریفرنس کے سلسلے میں الیکشن کمیشن میں اپنا تحریری جواب جمع کرایا۔

سابق وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے تحریری جواب میں الیکشن کمیشن کو بتایا گیا تھا کہ یکم اگست 2018 سے 31 دسمبر 2021 کے دوران وزیر اعظم اور ان کی اہلیہ کو 58 تحائف پیش کیے گئے۔

جواب میں بتایا گیا تھا کہ ان سب تحائف میں صرف 14 چیزیں ایسی تھیں جن کی مالیت 30 ہزار روپے سے زائد تھی جسے انہوں نے باقاعدہ طریقہ کار کے تحت رقم کی ادائیگی کر کے خریدا۔

21 اکتوبر کو الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے سابق وزیر اعظم اور پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان کے خلاف دائر کردہ توشہ خانہ ریفرنس کا فیصلہ سناتے ہوئے انہیں نااہل قرار دے دیا تھا اور ان کے خلاف فوجداری کارروائی کا ریفرنس عدالت کو بھیج دیا تھا، جس میں عدم پیشی کے باعث ان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری ہوئے تھے۔

فیصلے سناتے ہوئے کہا گیا کہ عمران خان کو جھوٹا بیان جمع کرانے پر آرٹیکل 63 (ون) (پی) کے تحت نااہل قرار دیا گیا ہے جہاں اس آرٹیکل کے مطابق وہ رکن فی الوقت نافذ العمل کسی قانون کے تحت مجلس شوریٰ (پارلیمنٹ) یا کسی صوبائی اسمبلی کا رکن منتخب کیے جانے یا چنے جانے کے لیے اہل نہیں ہوگا۔

الیکشن کمیشن نے اپنے فیصلے میں عمران خان کو عوامی نمائندگی کے لیے نااہل قرار دیتے ہوئے کہا کہ عمران خان نے اپنے مالی اثاثوں سے متعلق حقائق چھپائے اور حقیقت پر پردہ ڈالنے کے لیے جھوٹا بیان جمع کرایا۔

الیکشن کمیشن نے عمران خان کو آئین پاکستان کے آرٹیکل 63 کی شق ’ایک‘ کی ذیلی شق ’پی‘ کے تحت نااہل کیا جبکہ آئین کے مذکورہ آرٹیکل کے تحت ان کی نااہلی کی مدت موجودہ اسمبلی کے اختتام تک برقرار رہے گی۔

فیصلے کے تحت عمران خان کو قومی اسمبلی سے ڈی سیٹ بھی کردیا گیا تھا۔

22 اکتوبر 2022 توشہ خانہ کیس میں الیکشن کمیشن کی جانب سے سابق وزیر اعظم اور چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کی نااہلی کے فیصلے کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست سماعت کے لیے مقرر ہوئی۔

24 اکتوبر 2022 چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ جسٹس اطہر من اللہ نے توشہ خانہ کیس میں الیکشن کمیشن کی جانب سےعمران خان کی نااہلی کا فیصلہ معطل کرنے کی استدعا مسترد کر دی تھی۔

29 اکتوبر 2022 اسلام آباد ہائی کورٹ نے توشہ خانہ کیس میں الیکشن کمیشن کی جانب سے نااہل قرار دیے جانے کے فیصلے کے خلاف سابق وزیر اعظم اور چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کی درخواست سماعت کے لیے مقرر کی۔

31 اکتوبر 2022 اسلام آباد ہائی کورٹ نے توشہ خانہ ریفرنس میں سابق وزیر اعظم اور چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کی نااہلی معطل کرنے کی استدعا مسترد کر دی تھی۔

3 نومبر 2022 لاہور ہائی کورٹ نے توشہ خانہ ریفرنس میں نااہلی کے بعد پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان کو پارٹی کی سربراہی سے ہٹانے کے لیے دائر درخواست پر فیصلہ محفوظ کیا تھا۔

4 نومبر 2022 لاہور ہائی کورٹ نے توشہ خانہ ریفرنس میں نااہلی کے بعد پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان کو پارٹی کی سربراہی سے ہٹانے کے لیے دائر درخواست سماعت کے لیے منظور کرلی تھی۔

11 نومبر 2022 لاہور ہائی کورٹ نے عمران خان کی توشہ خانہ ریفرنس میں نااہلی کے فیصلے کے خلاف لارجر بینچ بنانے کی استدعا منظور کرتے ہوئے سفارش کے ساتھ فائل چیف جسٹس کو بھجوائی۔

15 نومبر 2022 دبئی میں مقیم کاروباری شخصیت عمر فاروق ظہور نے دعویٰ کیا کہ پی ٹی آئی حکومت نے سابق وزیر اعظم عمران خان کو سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی جانب سے تحفے میں دی گئی ایک مہنگی گھڑی 20 لاکھ ڈالر میں انہیں فروخت کی جس کی مالیت 2019 میں تقریباً 28 کروڑ روپے تھی۔

16 نومبر 2022 عمران خان نے توشہ خانہ کے تحائف کی خریداری کے حوالے سے تازہ انکشافات کے جواب میں جیو اور اینکرپرسن شاہزیب خانزادہ کے خلاف قانونی کارروائی کا اعلان کیا۔

22 نومبر 2022 اسلام آباد کی ضلعی عدالت میں سابق وزیر اعظم اور چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کے خلاف فوجداری کارروائی کا آغاز ہو۱۔

23 نومبر 2022 لاہور ہائی کورٹ نے عمران خان کی توشہ خانہ ریفرنس میں نااہلی کے فیصلے کے خلاف درخواست پر فل بینچ تشکیل دیا۔

12 دسمبر 2022 اسلام آباد کی ضلعی عدالت نے سابق وزیر اعظم عمران خان کے خلاف فوجداری قانون کے تحت کارروائی کی الیکشن کمیشن کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کیا۔

15 دسمبر 2022 اسلام آباد کی مقامی عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف الیکشن کمیشن کی جانب سے توشہ خانہ ریفرنس پر کارروائی کے لیے دائر درخواست قابل سماعت قرار دیتے ہوئے انہیں 9 جنوری کو ذاتی حیثیت میں طلب کیا۔

23 دسمبر 2022 توشہ خانہ کیس میں الیکشن کمیشن کی جانب سے سابق وزیر اعظم کی نااہلی کے فیصلے کے خلاف درخواست پر لاہور ہائی کورٹ نے فل بینچ تشکیل دیا۔

5 جنوری 2023 لاہور ہائی کورٹ نے الیکشن کمیشن آف پاکستان کو توشہ خانہ کیس میں سابق وزیر اعظم عمران خان کو نااہل قرار دینے کے فیصلے کی روشنی میں چیئرمین پی ٹی آئی کو پارٹی کے عہدے سے ہٹانے کے لیے جاری نوٹس پر کارروائی سے روک دیا۔

10 جنوری 2023 توشہ خانہ کیس میں طبی وجوہات کے سبب عمران خان عدالت میں پیش نہ ہوئے۔

31 جنوری 2023 اسلام آباد کی سیشن کورٹ نے سابق وزیر اعظم اور چیئرمین پاکستان تحریک انصاف کے خلاف توشہ خانہ ریفرنس میں فردِ جرم عائد کرنے کا فیصلہ کیا اور اس کے لیے 7 فروری کی تاریخ مقرر کردی۔

7 فروری 2023 سابق وزیر اعظم اور چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کے خلاف توشہ خانہ ریفرنس میں حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کرلی گئی اور فرد جرم عائد نہ ہوسکی۔

21 فروری 2023 اسلام آباد کی سیشن کورٹ نے توشہ خانہ ریفرنس میں طبی بنیادوں پر سابق وزیر اعظم عمران خان کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست ایک بار پھر منظور کرتے ہوئے 28 فروری کو ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا۔

22 فروری 2023 قومی احتساب بیورو (نیب) نے توشہ خانہ تحائف سے متعلق ریفرنس میں پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو بیان ریکارڈ کرانے کے لیے 9 مارچ کو طلب کر لیا۔

27 فروری 2023 ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد نے اقدام قتل اور توشہ خانہ کیس کی سماعت کے لیے سیکیورٹی وجوہات کی بنا پر عمران خان کی عدالت کے مقام کی جوڈیشل کمپلیکس منتقلی کی درخواست مسترد کرتے ہوئے عبوری ضمانت میں ایک روز کی توسیع کی۔

28 فروری 2023 اسلام آباد کی سیشن کورٹ نے سابق وزیر اعظم اور پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے توشہ خانہ کیس میں ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیے۔

6 مارچ 2023 توشہ خانہ کیس میں اسلام آباد کی سیشن کورٹ نے سابق وزیراعظم عمران خان کے ناقابل ضمانت وارنٹ منسوخی کی درخواست مسترد کردی۔

7 مارچ 2023 عمران خان نے توشہ خانہ کیس میں نااہلی کے بعد بھی بطور سربراہ پی ٹی آئی کو عہدے پر برقرار رہنے کے حوالے سے کیس کی سماعت کے دوران اپنا جواب جمع کروا دیا جب کہ پارٹی چیئرمین شپ سے ہٹانے کی درخواست خارج کردی گئی۔

13 مارچ 2023 خاتون جج زیبا چوہدری کو دھمکی دینے اور توشہ خانہ کیسز میں سابق وزیر اعظم کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواستیں مسترد کرتے ہوئے انہیں گرفتار کرکے پیش کرنے کا حکم دے دیا گیا۔

16 مارچ 2023 اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نے توشہ خانہ کیس میں سابق وزیر اعظم عمران خان کی وارنٹ گرفتاری معطل کرنے کی درخواست خارج کردی اور انہیں 18 مارچ کو گرفتار کر کے پیش کرنے کا حکم برقرار رکھا۔

18 مارچ 2023 اسلام آباد کے ایڈیشنل اینڈ سیشن جج ظفر اقبال نے کشیدگی کے باعث توشہ خانہ کیس میں عمران خان کے وارنٹ گرفتاری منسوخ کردیے اور فرد جرم عائد کرنے کی کارروائی 30 مارچ تک ملتوی کر دی۔

30 مارچ 2023 اسلام آباد کی سیشن عدالت نے توشہ خانہ کیس میں عمران خان کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کرتے ہوئے سماعت 29 اپریل تک ملتوی کردی۔

9 اپریل 2023 اسلام آباد کی سیشن عدالت نے توشہ خانہ فوجداری کارروائی کیس میں الیکشن کمیشن کی درخواست پر سابق وزیراعظم عمران خان کو 11 اپریل کو طلب کر لیا۔

28 اپریل 2023 اسلام آباد ہائی کورٹ نے نیب کو عمران خان اور ان کی اہلیہ کے خلاف توشہ خانہ کیس کی تفتیش ترمیم شدہ احتساب قانون کے مطابق کرنے کی ہدایت کر دی۔

5 مئی 2023 اسلام آباد کی سیشن کورٹ نے سابق وزیر اعظم عمران خان کے خلاف توشہ خانہ کیس میں ان کے وکلا کی درخواستیں مسترد کر دیں اور عمران خان کو فرد جرم عائد کرنے کے لیے 10 مئی کو طلب کر لیا۔

10 مئی 2023 توشہ خانہ کیس میں پولیس لائنز ہیڈکوارٹرز میں قائم سیشن کورٹ کے جج ہمایوں دلاور خان نے سابق وزیر اعظم اور چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان پر فرد جرم عائد کردی۔

12 مئی 2023 اسلام آباد ہائی کورٹ نے عمران خان کے خلاف ماتحت عدالت میں زیر سماعت توشہ خانہ کیس میں فوجداری کارروائی پر حکم امتناع جاری کردیا۔

7 جون 2023 لاہور ہائی کورٹ نے توشہ خانہ کے تحائف کی فروخت میں جعل سازی اور دھوکا دہی سے متعلق کیس میں پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان کی 21 جون تک حفاظتی ضمانت منظور کر لی۔

8 جون 2023 چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان توشہ خانہ ریفرنس میں فوجداری کارروائی اور دفعہ 144 کی خلاف ورزی سمیت دیگر درجن بھر مقدمات میں اسلام آباد ہائی کورٹ پہنچے جہاں 8 مقدمات میں 12 جون تک ان کی حفاظتی ضمانت منظور کرلی گئی۔

4 جولائی 2023 اسلام آباد ہائی کورٹ نے سیشن کورٹ کے اس فیصلے کو کالعدم قرار دے دیا جس میں اس نے پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی جانب سے دائر کردہ توشہ خانہ کیس کو ناقابل سماعت قرار دینے کی درخواست مسترد کر دی تھی۔

6 جولائی 2023 اسلام آباد کی مقامی عدالت نے توشہ خانہ کیس میں عمران خان کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کرتے ہوئے انہیں اگلے روز ذاتی حیثیت میں پیش ہونے کا حکم دیا۔

8 جولائی 2023 اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت نے سابق وزیراعظم عمران خان کے خلاف توشہ خانہ تحائف کی تفصیلات چھپانے کا ریفرنس قابل سماعت قرار دے دیا۔

12 جولائی 2023 ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد کے جج نے توشہ خانہ کیس کی سماعت کے دوران عمران خان کی مسلسل غیر حاضری پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ملزم سات ماہ سے جاری مقدمے کی سماعت کے دوران صرف ایک بار عدالت میں پیش ہوئے۔

12 جولائی 2023 چیئرمین پاکستان تحریک انصاف نے توشہ خانہ کیس قابل سماعت ہونے کا ٹرائل کورٹ کا فیصلہ اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کر دیا۔

13 جولائی 2023 الیکشن کمیشن نے توشہ خانہ کیس میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کے خلاف 5 گواہان طلب کرنے کی درخواست کردی۔

17 جولائی 2023ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد نے الیکشن کمیشن کی جانب سے توشہ خانہ کیس میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کے خلاف 5 گواہان طلب کرنے کی درخواست مسترد کردی۔

19 جولائی 2023 اسلام آباد ہائی کورٹ نے چیئرمین تحریک انصاف کے خلاف توشہ خانہ کیس قابلِ سماعت قرار دینے کے خلاف سابق وزیراعظم کی اپیل پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

22 جولائی 2023 ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے خلاف توشہ خانہ کیس میں حاضری سے استثنی کی درخواست منظور کر لی اور انہیں 24 جولائی کو سپریم کورٹ پیشی کے بعد حاضری یقینی بنانے کی ہدایت کر دی۔

26 جولائی 2023 سپریم کورٹ نے توشہ خانہ فوجداری کیس کا ٹرائل روکنے کی چیئرمین پی ٹی آئی کی استدعا مسترد کرتے ہوئے انہیں اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کرنے کی ہدایت کردی۔

28 جولائی 2023 اسلام آباد ہائی کورٹ نے توشہ خانہ کیس کی سماعت کرنے والے جج کی ’متنازع‘ فیس بک پوسٹس سے متعلق معاملہ وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے حوالے کردیا، جب کہ سیشن کورٹ نے توشہ خانہ فوجداری کیس میں پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان کو حاضری سے ایک بار استثنیٰ دے دیا۔

31جولائی 2023 اسلام آباد کی مقامی عدالت نے توشہ خانہ کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی جانب سے دفعہ 342 کے تحت بیان ریکارڈ کروانے کے لیے دی گئی مہلت کی درخواست مسترد کرتے ہوئے دوبارہ طلب کرلیا۔

2 اگست 2023 اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نے چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کے خلاف توشہ خانہ فوجداری کیس پر سماعت کرتے ہوئے استفسار کیا کہ اگر کل فریقین حتمی دلائل نہیں دیتے تو فیصلہ محفوظ کر لیا جائے گا۔

2 اگست 2023 سپریم کورٹ نے عمران خان کی توشہ خانہ کیس میں فوری ٹرائل روکنے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے حکام کو 4 اگست کو طلب کرلیا۔

4 اگست 2023 سپریم کورٹ نے چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کی توشہ خانہ کیس میں ٹرائل روکنے کی درخواست نمٹاتے ہوئے کہا کہ ہائی کورٹ میں کیس ٹرانسفر کی درخواست پر فیصلے تک ٹرائل کورٹ فیصلہ نہیں کر سکتی۔

4 اگست 2023 اسلام آباد ہائی کورٹ نے عمران خان کے خلاف توشہ خانہ فوجداری کیس قابل سماعت قرار دینے کا ٹرائل کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے کہا کہ سیشن کورٹ معاملے کو سن کر دوبارہ فیصلہ جاری کرے۔

4 اگست 2023 اسلام آباد کی سیشن کورٹ نے توشہ خانہ فوجداری کیس میں عمران خان کو 5 اگست کو طلب کرلیا اور ان کے وکلا کو ہدایت کی کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے قابل سماعت ہونے سے متعلق واپس بھیجی گئی درخواست پر اپنے دلائل دیں۔

5 اگست 2023 کو توشہ خانہ کیس میں ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد کی جانب سے 3 سال قید کی سزا اور ایک لاکھ روپے جرمانہ عائد کیے جانے کے بعد چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کو زمان پارک لاہور سے گرفتار کرلیا گیا۔

بعد ازاں 29 اگست 2023 کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے توشہ خانہ کیس میں گرفتاری کے بعد اٹک جیل میں قید عمران خان کی سزا معطل کرتے ہوئے انہیں رہا کرنے کا حکم دے دیا تھا، تاہم بعد میں ڈویژن بینچ نے عمران خان کی سزا کو معطل کرنے کی درخواست مسترد کر دی تھی۔

5 اکتوبر 2023 کو عمران خان نے توشہ خانہ کیس میں 5 اگست کا ٹرائل کورٹ کا فیصلہ معطل کرنے کی درخواست دائر کردی تھی۔

6 دسمبر 2023 کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے عمران خان کی توشہ خانہ ریفرنس میں نااہلی کے خلاف اپیل واپس لینے کی درخواست مسترد کردی تھی۔

رواں برس 9 جنوری کو توشہ خانہ کیس میں عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی پر فرد جرم عائد کردی گئی تھی۔

29 جنوری کو عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے خلاف توشہ خانہ ریفرنس میں استغاثہ کے تمام گواہان کے بیانات قلمبند کر لیے گئے تھے۔

آج 31 جنوری 2024 کو احتساب عدالت اسلام آباد کے جج محمد بشیر نے اڈیالہ جیل میں توشہ خانہ ریفرنس کا فیصلہ سناتے ہوئے عمران خان اور ان کی اہلیہ کو 14،14 سال قید با مشقت کی سزا سنادی، دونوں ملزمان کو عوامی عہدے کے لیے 10 سال کے لیے نااہل کردیا گیا اور 787 ملین جرمانہ بھی عائد کردیا گیا۔

کارٹون

کارٹون : 26 نومبر 2024
کارٹون : 25 نومبر 2024