دوبارہ صدر منتخب ہوا تو کیپیٹل ہل حملے میں گرفتار افراد کو رہا کروں گا، ڈونلڈ ٹرمپ
سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ اگر وہ دوبارہ صدر منتخب ہوئے تو 2021 میں کیپیٹل حملے میں گرفتار افراد کو رہا کر دیں گے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق ٹرمپ نے اپنی سماجی ویب سائٹ ’ٹرتھ سوشل ویب سائٹ‘ پر پوسٹ کرتے ہوئے وعدہ کیا کہ اگر وہ دوبارہ صدر منتخب ہوئے تو ان کا ’پہلا اقدام‘ امریکا اور میکسیکو کے درمیان سرحد کو بند کرنا ہوگا، انہوں نے یہ بھی کہا کہ وہ 6 جنوری 2021 کے کیپٹل حملے کے نتیجے میں جیل میں قید ’یرغمالیوں‘ کو رہا کر دیں گے۔
یاد رہے کہ نومبر 2020 کے صدارتی انتخابات میں ڈیموکریٹ امیدوار جو بائیڈن کی جیت کو چیلنج کرنے والے ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے حامیوں کو واشنگٹن کی طرف مارچ کرنے پر اکسایا تھا۔
جس کے بعد ان کے ہزاروں حامیوں نے 6 جنوری 2021 کو کیپیٹل ہل کی عمارت پر اُس وقت دھاوا بولا، جب کانگریس میں جو بائیڈن کی فتح کی توثیق کے لیے اجلاس جاری تھا۔
اس حملے کے بعد گزشتہ ہفتے جاری کیے گئے محکمہ انصاف کے تازہ ترین اعدادوشمار کے مطابق تب سے لے کر اب تک کے 38 مہینوں میں لگ بھگ ایک ہزار 358 افراد پر فرد جرم عائد کی گئی ہے جبکہ تقریباً 500 افراد کو قید کی سزا سنائی گئی ہے۔
77 سالہ ریپبلکن رہنما نے اپنے حامیوں سے وعدہ کیا ہے کہ اگر وہ دوسری بار چار سالہ مدت کے لیے منتخب ہوئے تو وہ غیر قانونی امیگریشن کے خلاف کریک ڈاؤن کریں گے، 2016 اور 2020 کے درمیان پہلی مدت کے دوران ٹرمپ انتظامیہ نے امریکا میکسیکو سرحد پر نئی رکاوٹیں کھڑی کی تھیں۔
ٹرمپ اس سے پہلے بھی اس بارے میں بات کر چکے ہیں کہ اگر وہ دوبارہ صدر بنے تو وہ کیا کریں گے، دسمبر میں انہوں نے کہا تھا کہ وہ صدر منتخب ہونے کے بعد ڈکٹیٹر کی طرح کام نہیں کریں گے، اس کےعلاوہ یہ پہلا موقع نہیں جب انہوں نے جیل میں قید اپنے حامیوں کو ’یرغمال‘ کہا یا انہیں رہا کرنے سے متعلق بیان دیا ہو۔
یاد رہے کہ ٹرمپ کو چار مجرمانہ الزامات کا سامنا ہے، وہ 5 نومبر کے انتخابات میں بائیڈن کو چیلنج کرنے کے لیے ریپبلکن امیدوار بننے کے لیے تیار ہیں۔