پی ٹی آئی نے اسلام آباد کی تینوں نشستوں کے انتخابی نتائج کو الیکشن ٹریبونل میں چیلنج کردیا
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے اسلام آباد کی تینوں نشستوں کے انتخابی نتائج کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں قائم الیکشن ٹریبونل میں چیلنج کردیا۔
ڈان نیوز کے مطابق این اے 46 اسلام آباد سے پی ٹی آئی کے آزاد امیدوار عامر مغل نے انتخابی نتائج کو ٹریبونل میں چیلنج کیا۔
جبکہ این اے 47 اسلام آباد سے پی ٹی آئی کے آزاد امیدوار شعیب شاہین نے انتخابی نتائج کو چیلنج کردیا ہے۔
ان کے علاوہ این اے 48 سے پی ٹی آئی کے آزاد امیدوار علی بخاری نے انتخابی نتائج کو ٹریبونل میں چیلنج کیا ہے۔
امیدواروں نے مؤقف اپنایا ہے کہ 8 فروری کو انتخابات کے نتائج میں تبدیلی اور دھاندلی کی گئی، امیدواروں نے استدعا کی کہ مسلم لیگ (ن) کے کامیاب قرار دیے گئے ممبر قومی اسمبلی کو ڈی نوٹیفائی کیا جائے۔
واضح رہے کہ 13 اپریل کو بلوچستان کے ضلع پشین میں اپوزیشن اتحاد نے انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے خلاف ہونے والے جلسے میں تحریک تحفظ آئین پاکستان کا اعلان کر دیا تھا۔
تحریک تحفظ آئین پاکستان کی قرارداد پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کےسیکریٹری اطلاعات عبدالرحیم زیارت وال نے پیش کی، قرارداد میں کہا گیا کہ اپوزیشن اتحادکاجلسہ عوام کی حقوق کے حصول کے لیے جدوجہد ہے، ہم عوام کی حقوق کے حصول کے لیے کسی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔
اپوزیشن اتحاد کے جلسے سے قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف عمر ایوب نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انتخابی نتائج کے خلاف 6 جماعتی اتحاد قائم کیا گیا ہے، محمود خان اچکزئی کو تحفظ آئین پاکستان تحریک کا سربراہ منتخب کیا گیا ہے۔
عمر ایوب نے کہا کہ راتوں رات انتخابی نتائج کو تبدیل کیا گیا، اگر نتائج صحیح ہوتے تو مرکز میں پی ٹی آئی کی حکومت ہوتی، اگر آئین کی بالادستی ہوتی تو قیدی نمبر 804 آج جیل میں نہ ہوتے۔