کراچی: جاپانی شہریوں کی گاڑی کے قریب خودکش دھماکا، تمام غیر ملکی محفوظ
کراچی کے علاقے لانڈھی میں خودکش دھماکے کے ذریعے غیر ملکی شہریوں کی گاڑی کو نشانہ بنایا گیا، جس کے نتیجے تمام غیر ملکی محفوظ رہے تاہم حملے میں 2 دہشت ہلاک ہوگئے۔
’ڈان نیوز ’ کے مطابق ڈی آئی جی ایسٹ اصفر مہسر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ واقعہ لانڈھی کے علاقے مرتضیٰ چورنگی کے قریب پیش آیا، جہاں 5 غیر ملکی افراد ہائی ایس وین میں سفر کر رہے تھے۔
انہوں نے بتایا کہ حملے میں پانچوں جاپانی محفوظ رہے، تاہم ان کے ساتھ موجود ایک سیکورٹی گارڈ زخمی ہو گیا، خودکش دھماکے میں ایک دہشت گرد ہلاک ہوا جبکہ گاڑی کے پیچھے ایک اور خودکش حملہ آور موٹرسائیکل پر سوار تھا۔
سی ٹی ڈی کے ڈی آئی جی آصف اعجاز شیخ نے بتایا کہ جاپانی شہری دو سیکیورٹی گارڈز کے ساتھ ایک وین میں سفر کر رہے تھے کہ ایک موٹر سائیکل پر سوار خودکش بمبار نے انہیں ٹکر مار دی۔
ان کے مطابق ’جائے وقوع سے ایک ایس ایم جی (شارٹ مشین گن) اور ہینڈگرنیڈ والا بیگ بھی برآمد ہوا ہے۔
پولیس کے مطابق ’ابتدائی طور پر لگتا ہے دہشت گردوں کی تعداد 2 تھی، پہلا حملہ خودکش تھا جس کے بعد فائرنگ کا تبادلہ کیا گیا ہے۔‘
ڈی جی آئی جی نے بتایا کہ دوسرے دہشت گرد نے گاڑی پر فائرنگ کی، غیرملکیوں کےہمراہ موجودسیکیورٹی گارڈ نےدہشت گرد سے مقابلہ کیا، قریب ہی موجود پولیس دھماکے کی آواز سن کرپہنچی، شرافی گوٹھ تھانےکے اہلکاروں نے بھی دہشت گرد سے مقابلہ کیا۔’
ان کا کہنا تھا کہ ایک دہشت گرد نے خود کو دھماکے سے اڑایا، دوسرا دہشت گرد پولیس مقابلے میں مارا گیا، پولیس مقابلے میں ایک اہلکار شدید زخمی ہونے کے بعد دم توڑ گیا، واقعے میں ایک سیکیورٹی گارڈ سمیت 2 افراد زخمی ہوئے۔
انہوں نے بتایا کہ خودکش حملہ آوور کا سر اور کچھ اعضا ملے ہیں، ابھی تک کسی گروپ نے حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔
انہوں نے تسلیم کیا کہ یہ خطرہ موجود تھا کہ غیر ملکی شہریوں کو نشانہ بنایا جائے گا، اسی سلسلے میں اجلاس بھی منعقد ہوئے تھے، سیکیورٹی تھریٹ کے باعث پولیس بھی الرٹ تھی۔
ڈی آئی جی ایسٹ کے مطابق غیر ملکی جس گاڑی میں سفر کر رہے تھے وہ بلٹ پروف تھی، تمام غیر ملکیوں کو محفوظ مقام پر منتقل کیا جاچکا ہے۔
دوسری جانب ایس ایس پی ملیر طارق الہیٰ نے بتایا کہ تمام غیر ملکی شہری ایکسپورٹ پروسیسنگ زون جارہے تھے، غیر ملکی شہری روزانہ یہاں سے گزرتے تھے، 3 حملہ آور تھے، جن میں 2 ہلاک ہوگئے اور ایک فرار ہوگیا۔
چھیپا ذرائع کے مطابق ہلاک ہونے والے افراد کی شناخت نہیں ہوسکی البتہ زخمی ہونے والوں میں 45 سالہ نور محمد ولد محمد صدیق، 45 سالہ لنگر خان ولد ساون خان اور 25 سالہ سلمان ولد صادق مسیح شامل ہیں۔
اظہارِ مذمت
صدر مملکت آصف علی زرداری اور وزیراعظم شہباز شریف نے کراچی کے علاقے لانڈھی میں خودکش دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔
صدر مملکت آصف علی زرداری نے بروقت پولیس کی کارروائی کو سراہا اور کہا کہ دہشت گردی کے خلاف مل کر مقابلہ کریں شرپسند عناصر کا جڑ سے خاتمہ ہوگا۔
وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا تھا کہ پولیس کی بر وقت کارروائی سے ہم کسی بڑے جانی نقصان سے بچ گئے ، دہشتگردی کے مکمل خاتمے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے امن و امان کی صورتحال خراب کرنے کی ہر مذموم کاروائی کو ناکام بنائیں گے۔
اس کے علاوہ گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے لانڈھی میں خودکش حملے کی مذمت کرتے ہوئے سی پی او اور آئی جی سندھ سے حملے کی رپورٹ طلب کرلی۔
انہوں نے کہا کہ شہر میں دہشت گردی کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی، واقعے کے محرقات کا پتہ لگایا جائے اور ماسٹر مائینڈ تک پہنچا جائے۔
دفتر خارجہ کی دہشت گردی کے گھناؤنے فعل کی مذمت
پاکستانی دفتر خارجہ نے دہشت گردی کے گھناؤنے فعل کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کے لیے تمام ضروری اقدامات کیے جائیں گے۔
ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیاکہ اس طرح کی گھناؤنی کارروائیاں دہشت گردی کی لعنت کے خاتمے کے لیے پاکستانی حکومت اور اس کے عوام کے عزم کو مزید مضبوط کرتی ہیں۔
دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان ملک میں موجود تمام غیر ملکی شہریوں کا تحفظ یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے۔
ترجمان نے کہا کہ ہم اپنے عالمی شراکت داروں کے ساتھ مل کر ہر قسم کی دہشت گردی کے خلاف لڑنے کے لیے کام جاری رکھیں گے۔
یاد رہے کہ اس سے قبل 26 مارچ کو خیبرپختونخوا کے علاقے شانگلہ میں بشام کے مقام پر گاڑی پر خودکش حملے کے نتیجے میں 5 چینی باشندوں سمیت 6 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔
حملہ آوروں کی بارود سے بھری گاڑی مسافروں کی گاڑی سے ٹکرائی، گاڑی پر حملے میں کئی افراد زخمی بھی ہوئے، گاڑی اسلام آباد سے صوبہ خیبرپختونخوا کے علاقے داسو میں اپنے کیمپ کی جانب جارہی تھی۔
دہشت گردی میں اضافہ
واضح رہے کہ 2022 میں کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے ساتھ جنگ بندی کا معاہدہ ختم کیے جانے کے بعد سے پاکستان میں دہشت گردی میں اضافہ دیکھا گیا ہے ملک میں 2 سال کے دوران دہشت گردی کے 1560 واقعات ہوئے۔
جنوری میں وزارت داخلہ نے مئی 2022 سے اگست 2023 تک ملک میں دہشت گردی کے ہونے والے واقعات کی تحریری تفصیلات سینیٹ میں پیش کیں جن کے مطابق ملک میں 2 سال کے دوران دہشت گردی کے 1560 واقعات ہوئے، اس دوران قانون نافذ کرنے والے اداروں سے تعلق رکھنے والے 593 اور 263 شہری شہید ہوئے۔
مزید بتایا گیا کہ دہشت گردی کے واقعات میں سیکیورٹی فورسز کے 1365 اہلکار اور 773 دیگر افراد زخمی ہوئے۔
وزارت داخلہ کی جمع کرائی گئی رپورٹ کے مطابق سال 2022 میں دہشت گردی کے 736 واقعات ہوئے، جس کے نتیجے میں سیکیورٹی فورسز کے 227 اہلکار اور 97 دیگر شہید ہوئے، جبکہ 520 اہلکاروں کے علاوہ 401 دیگر افراد زخمی ہوئے۔
رپورٹ کے مطابق یکم اگست 2023 میں ملک میں دہشت گردی کے 824 واقعات ہوئے، جس میں سیکیورٹی فورسز کے 366 اہلکار اور 166 دیگر افراد شہید ہوئے، جبکہ 845 اہلکار اور 372 دیگر افراد زخمی ہوئے۔