• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am

حکومت کا پبلک سیکٹر ڈیولپمنٹ پروگرام میں 27 فیصد اضافے کا عندیہ

شائع May 3, 2024
فائل فوٹو
فائل فوٹو

پاک چین اقتصادرہ راہداری (سی پیک) کی 13ویں مشترکہ کوآپریشن کمیٹی (جے سی سی) کا اجلاس 22-23 مئی کو بلانے کا اشارہ دیتے ہوئے، حکومت کی جانب سے اگلے مالی سال کے لیے پبلک سیکٹر ڈیولپمنٹ پروگرام (پی ایس ڈی پی) میں ایک چوتھائی سے زیادہ اضافے کی توقع ہے، باوجود اس کے کہ ترقیاتی اخراجات میں مشکلات کا سامنا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق باخبر ذرائع نے ڈان کو بتایا کہ وزارت منصوبہ بندی و ترقی نے آئندہ مالی سال کے لیے پی ایس ڈی پی کی مالیت کا ہدف 12 کھرب روپے رکھا ہے ہے، جو رواں مالی سال کے دوران مختص کیے گئے 940 ارب روپے سے تقریباً 27 فیصد زیادہ ہے، رواں سال کے پہلے 9 مہینوں میں حقیقی ترقیاتی اخراجات بمشکل 270 ارب روپے تک پہنچے ہیں جو کہ گزشتہ مالی سال کے مقابلے کی مدت میں 293 ارب روپے سے بھی کم ہیں۔

حکومت بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے ایک اور بیل آؤٹ پیکیج حاصل کرنے کے لیے جدوجہد کر رہی ہے جس کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ یہ حال ہی میں ختم ہونے والے مالیاتی سختی کا تسلسل ہے، تاکہ سنگین مالی اور اقتصادی چیلنجوں سے نمٹا جاسکے، وزارت خزانہ پہلے ہی واضح کر چکی ہے کہ حکومت چیلنجز سے نمٹنے کے لیے ریونیو کی وصولی کو بڑھانے، اخراجات کو کنٹرول کرنے اور مالیاتی نظم و ضبط کو برقرار رکھنے کے لیے تمام تر کوششیں کرے گی۔

وزارت خزانہ نے یہ بھی تسلیم کیا ہے کہ زیادہ مارک اپ ادائیگیوں کی وجہ سے اخراجات پر بڑھتا ہوا دباؤ مالیاتی انتظام کے لیے اہم چیلنج ہے، انہوں نے کہا کہ مستحکم راستے کے لیے ضروری ہے کہ مالیاتی استحکام کو یقینی بنایا جائے اور اعلیٰ اور پائیدار اقتصادی ترقی کی طرف بڑھنے کی بنیاد رکھی جائے، اس لیے حکومت مالیاتی نظم و ضبط کو یقینی بنانے کے لیے مالی استحکام کے اقدامات پر سختی سے توجہ مرکوز کر رہی ہے۔

جمعرات کو منصوبہ بندی، ترقی اور خصوصی اقدامات کے وزیر احسن اقبال کی زیر صدارت ایک اجلاس میں پبلک سیکٹر کے ترقیاتی پروگراموں کو سپورٹ کرنے کے لیے فیڈرل پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ (پی پی پی) پالیسی برائے 2023-28 کا جائزہ لیا گیا۔

پیٹرولیم اور بحری امور کے وزرا کے علاوہ پلاننگ کمیشن کے ارکان، پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ اتھارٹی کے نمائندوں اور ایشیائی ترقیاتی بینک کے کنسلٹنٹس نے پی پی پی پالیسی کے نفاذ کے طریقہ کار اور تاثیر کو بڑھانے کی وسیع تر کوششوں کے لیے شرکت کی۔

ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ متفقہ طور پر اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ کمیٹی اگلے ہفتے بات چیت جاری رکھے گی اور پالیسی فریم ورک کو مزید بہتر بنائے گی، اس طرح پائیدار ترقی اور خوشحالی کی طرف ملک کی راہ مستحکم ہوگی۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024