• KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:00pm Isha 6:25pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:00pm Isha 6:25pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm

عدالتیں 9 مئی میں ملوث افراد کو سزا دیں، فیصل کریم کنڈی

شائع June 2, 2024
فیصل کریم کنڈی فوٹو: اسکرین شاٹ
فیصل کریم کنڈی فوٹو: اسکرین شاٹ

گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ عدالتیں 9 مئی میں ملوث افراد کو سزا دیں۔

لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اگر عمران خان یہ کہتے ہیں کہ متنازع ٹوئیٹ انہوں نے نہیں کی تو یہ بتائیں کہ وہ ٹوئیٹ ڈیلیٹ کب کی؟ کل تک وہ ٹوئیٹ موجود تھی اور وہ شخص اتنا نالائق اور نا اہل ہے کہ اس کو یہ نہیں پتا کہ میں اپنا ٹوئٹر کس کو دے رہا ہوں؟

انہوں نے کہا کہ مثال کے طور پر پہلی بات تو یہ کہ مجھے میرا ٹوئٹر اکاؤنٹ خود استعمال کرنا چاہیے اور اگر میں کسی کو دے بھی رہا ہوں تو اس پر پکا اعتماد کر ہونا چاہیے، لیکن عمران خان نامی شخص مردم شناس نہیں ہے، یا تو وہ کہے کہ میں نے اس کو کہا ہے ٹوئٹ کرنے یا مانے کہ میں اتنا نالائق اور نا اہل ہوں کہ اپنا ٹوئٹر چلانے کے لیے ایک اہل شخص کو نہیں ڈھونڈ سکا۔

گورنے خیبرپختونخوا کا کہنا تھا کہ جن کو فارم 47 پر اعتراض ہے تو ان کے لیے عدالتیں بھی حاضر ہیں، فورمز بھی حاضر ہیں تو وہ ثبوت لے کر وہاں جائیں اور بتائیں کہ ہمارے ساتھ زیادتی ہوئی ہیں، عدالتیں آزاد ہیں وہاں جائیں جو وہ فیصلہ کریں گی ہم مان لیں گے، ہم نے تو شہید بھٹو کا عدالتی قتل بھی مان لیا تھا اور 40 سال بعد ہمیں بتایا گیا کہ وہ عدالتی قتل ہوا تو کیا شہید بھٹو واپس آسکتے ہیں؟ لیکن ہم تب بھی کہتے ہیں کہ آپ عدالتیں جائیں، آپ پارلیمان میں آئیں، آپ کو دیگر جماعتوں کے ساتھ بیٹھنا پڑے گا۔

انہوں نے بتایا کہ اب وہ زمانے گئے جب یہ کسی کے کندھوں پر آتے تھے، یہ ابھی بھی اشارے کرتے ہیں کہ ہمیں سیاستدانوں کے ساتھ نہیں بلکہ ان کے ساتھ بیٹھنا ہے جن کے کندھوں پر چڑھ کر ہم پچھلی دفعہ آئے تھے۔

ان کا کہنا تھا کہ اندھیرے کے بعد ہمیشہ اجالا ہوتا ہے، حکومت کی کوشش ہے ملک کو بحرانوں سے نکالیں، وہ دن دور نہیں جب پاکستان میں ہر طرف اجالے ہوں گے، جس صوبے سے میرا تعلق ہے وہاں پنجاب سے زیادہ مشکلات ہیں۔

فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ 9 مئی والے حکومتوں میں آئیں گے تو یہ سوالیہ نشان ہوگا، اداروں کا آپس میں ٹکراؤ نہیں ہوناچاہیے۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024