• KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:00pm Isha 6:25pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:00pm Isha 6:25pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm

پنجاب میں ہمارے منتخب ارکان اور ورکرز پر ظلم و ستم کیا جارہا ہے، احمد خان بھچر

شائع June 2, 2024
— فوٹو: فیس بک
— فوٹو: فیس بک

اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی احمد خان بھچر نے کہا ہے کہ ٹک ٹاکر وزیر اعلی پنجاب کو بلڈوز کررہی ہیں، پنجاب میں ہمارے منتخب ارکان اور ورکرز پر مقدمات درج کرنے کے ساتھ ظلم و ستم کیا جارہا ہے۔

لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی احمد خان بھچر نے کہا کہ پی ٹی آئی پر پنجاب میں ظلم و ستم جاری ہے، ہمارے منتخب ارکان اور ورکرز پر مقدمات درج ہورہے ہیں اور انہیں بغیر کسی وجہ کے گھروں سے اٹھایا جارہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم کسی بھی مقام پر جلسہ کرنے کی اجازت لیتے ہیں تو ڈپٹی کمشنر حیلے بہانے کرتا ہے، عوام رابطہ مہم چلا کر تحریک چلانا چاہتے ہیں کیونکہ یہ ہمیں دیوار سے لگانا چاہتے ہیں، ہم تین کروڑ ووٹ لینے والی جماعت ہیں۔

قائد حزب اختلاف پنجاب اسمبلی نے کہا کہ پی ٹی آئی کو دبانا ہی مقصد رہ گیا ہے تو ہم احتجاج کے لیے نکلیں گے اور پہلا احتجاج آئی جی پنجاب کے دفتر کے سامنے کریں گے، آر پی اوز ڈی پی اوز کو کہتا ہوں، حکومت کے غیر آئینی احکامات کو نہ مانیں۔

احمد خان بھچر کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کے خلاف چھوٹی چھوٹی حرکتیں کررہے ہیں لیکن یہ انہیں توڑ نہیں سکتے، کابینہ کی تاریخ میں پہلی بار ایسا ہوا ہے کہ جیل میں بیٹھے ہوئے شخص سے متعلق کابینہ فیصلے کررہی ہے کہ بانی پی ٹی آئی پر مقدمات درج کروائے جائیں۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کو جیل میں قانون کے مطابق سہولیات دی جارہی ہیں، اب نہیں روم کولر دیا گیا ہے۔

اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی کا کہنا تھا کہ ہمارے لیڈرز کو ایف آئی اے کے نوٹس جاری ہورہے ہیں لیکن ایاز صادق ، نوازشریف خواجہ آصف ، خواجہ سعد رفیق نے فلور آف دی ہاؤس پر حکومت کے خلاف بات کی۔

انہوں نے کہا کہ رات کو حکومت نے اعلان کیا کہ 15 روپے پیٹرول سستا کردیں گے لیکن فارم 47 والی حکومت نے 4 روپے سستا کرکے مذاق کیا، کسانوں کو کون سی سبسڈی دی جارہی ہیں؟ سستی روٹی کی قیمتوں پر کہیں عمل درآمد نظر نہیں آرہا ہے۔

احمد خان بھچر نے مزید کہا کہ حکومت کا اعلامیہ جاری ہوا کہ ریٹائرڈ ججز ٹربیونل میں شامل کرنا وقت کی ضرورت ہے، اگر ریٹائرڈ ججز ٹربیونل میں کیسز سنیں گے تو عدلیہ ایسے فیصلے نہیں کرے گی اور دونوں حکومتیں ختم ہوجائیں گی، فارم 47 کی حکومت عدالتی فیصلوں پر کھڑی ہے، اس میں ریٹائرڈ جج انصاف پر مبنی فیصلے نہیں کریں گے۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024