ساہیوال: ٹیچنگ ہسپتال میں دھوئیں سے متاثرہ مزید 3 بچے جاں بحق، 10 ملازم گرفتار
پنجاب کے ضلع ساہیوال کے ٹیچنگ ہسپتال میں آگ اور دھوئیں سے متاثرہ مزید 3 بچے چل بسے، جس کے بعد جاں بحق ہونے والے بچوں کی تعداد 13 ہوگئی جبکہ وزیر اعلٰی مریم نواز کے احکامات پر 3 ڈاکٹرز سمیت 10 ملازم کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔
ڈان نیوز کے مطابق وزیر اعلٰی پنجاب مریم نواز آج ساہیوال ٹیچنگ ہسپتال پہنچی جہاں انہوں نے آگ لگنے سے بچوں کی ہلاکت کے بارے میں معلومات حاصل کی۔
وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کی آمد پر ٹیچنگ ہسپتال میں سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے، پولیس نے مریضوں ، لواحقین اور تیمار داروں کو ہسپتال میں داخلے سے روک دیا۔
بعد ازاں وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کے احکامات پر 3 ڈاکٹرز سمیت 10 ملازم کو گرفتار کرلیا گیا، گرفتار ہونے والوں میں پرنسپل میڈیکل کالج عمران حسن، ایم ایس اختر محبوب، ڈاکٹر عثمان، ڈاکٹر عمر شامل ہیں، ڈاکٹروں اور دیگر ملازمین کی گرفتاری پر ڈاکٹر اور پیرمیڈیکس اسٹاف نے احتجاجی مظاہرہ کیا، مظاہرین پر پولیس نے لاٹھی چارج کردیا جس کے نتیجے میں 4 افراد زخمی ہوگئے۔
دوسری جانب ہسپتال ذرائع نے بتایا کہ چلڈرن وارڈ سے 35 بچوں کو ڈسچارج کیا گیا ہے جبکہ 2 بچے لاہور منتقل کیے گئے ہیں، دھوئیں کے اثرات سے مزید 16 بچوں کو پھیپھڑوں کے مسائل کا سامنا ہے۔
واضح رہے کہ 8 جون کو پنجاب کے ضلع ساہیوال کے ٹیچنگ ہسپتال کے چلڈرن وارڈ میں آگ لگ گئی تھی۔
ڈسٹرکٹ ٹیچنگ ہسپتال میں شاٹ سرکٹ کے باعث چلڈرن وارڈ میں آگ بھڑک اٹھی ، اطلاع ملنے پر ریسکیو 1122 کی ٹیمیں موقع پر پہنچ گئی۔
وارڈ میں لگی آگ کے دوران ہسپتال اسٹاف اور سیکیورٹی گارڈز نے جان پر کھیلتے ہوئے بچوں کو ایمرجنسی وارڈ میں شفٹ کیا ، جبکہ ریسکیو 1122 کی 4 گاڑیوں نے آگ پر قابو پایا۔
اطلاع ملنے پر ڈپٹی کمشنر ، اور کمشنر شعیب اقبال سید ،آر پی ساہیوال میاں محبوب رشید بھی موقع پر پہنچ گئے۔
آتشزدگی کے باعث چلڈرن وارڈ میں موجود تمام سامان جل کر خاکستر ہوگیا تھا۔