• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

چیف جسٹس کو دھمکیاں: نائب امیر ٹی ایل پی ظہیر الحسن شاہ گرفتار

شائع July 29, 2024
فوٹو: آن لائن
فوٹو: آن لائن

چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسٰی کو قتل کی دھمکی دینے کے معاملے پر پنجاب پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے نائب امیر تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) ظہیر الحسن شاہ کو گرفتار کر لیا۔

ڈان نیوز کے مطابق ذرائع نے بتایا کہ ظہیر الحسن شاہ کو پنجاب کے ضلع اوکاڑہ سے گرفتار کیا گیا ہے، ٹی ایل پی کے نائب امیر شہر میں نامعلوم مقام پر روپوش تھے، انٹیلی جنس اطلاعات پر کارروائی کرکے انہیں گرفتار کیا گیا۔

یاد رہے کہ آج چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ کو جان سے مارنے کی دھمکی پر تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے رہنما ظہیر الحسن شاہ کے خلاف لاہور کے تھانہ قلعہ گجر سنگھ میں مقدمہ درج کر لیا گیا تھا۔

مقدمے میں انسداد دہشت گردی ایکٹ، مذہبی منافرت، فساد پھیلانے، عدلیہ پر دباؤ ڈالنے، اعلی عدلیہ کو دھمکی،کار سرکار میں مداخلت اور قانونی فرائض میں رکاوٹ ڈالنے کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔

ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ پریس کلب کے باہر احتجاج سے پیر ظہیر الحسن نے اعلی عدلیہ کے خلاف نفرت پھیلائی، ٹی ایل پی کے نائب امیرسمیت 1500 کارکن پر مقدمہ اسٹیشن ہاؤس افسر (ایس ایچ او) حماد حسین کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے۔

یاد رہے کہ اس معاملے پر آج وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ ملک میں مذہب کے نام پر خون خرابے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

اسلام آباد میں وفاقی وزرا کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ اس معاملے میں وضاحت کر چکی ہے مگر جھوٹ پر مبنی پراپیگنڈا بدستور جاری ہے، ہم کابینہ کی جانب سے سب کو بتانا چاہتے ہیں کہ ریاست کسی کو قتل کے فتوے جاری کرنے کی اجازت نہیں دے گی۔

انہوں نے کہا کہ اگر خدا نخواستہ ریاست نے یہ کھلی چھوٹ دی تو ریاست کا شیرازہ بکھر جائے گا، سوشل میڈیا میں عوام کو قتل پر اکسانے کی کوشش کی جارہی ہے اور انتہا پسندانہ پوسٹس سوشل میڈیا پر لگائی جارہی ہے، آپ ﷺ پر ہمارا ایمان ہے کہ وہ رحمت اللعالمین ہیں اور وہ تمام جہانوں کے لیے رحمت بن کر دنیا میں تشریف لائے اور یہ رحمت کا سلسلہ ہمیشہ جاری رہے گا جب تک کائنات قائم ہے۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024