وفاقی اداروں کی تنظیم نو اور بچت کی سفارشات کا پہلا مرحلہ تیار
وفاقی اداروں کی تنظیم نو اور بچت کی سفارشات کا پہلا مرحلہ تیار کرتے ہوئے مختلف اداروں کو ختم اور 18ویں ترمیم کے تحت صوبائی اداروں میں ضم کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔
ڈان نیوز کے مطابق وفاقی اداروں کی تنظیم نو اور بچت کی سفارشات کا پہلا مرحلہ تیار کر لیا گیا ہے اور وفاقی کابینہ کی منظوری کے بعد وزیر اعظم خود اعلان کریں گے۔
ذرائع کے مطابق تیار شدہ منصوبے کے تحت پہلے مرحلے میں وفاقی وزارتوں اور ڈویژنز میں ٹرانسپورٹ پول کی سہولت مکمل ختم کرنے کی سفارش کی گئی ہے البتہ ٹرانسپورٹ کے لیے مانیٹائزیشن پالیسی جاری رہے گی۔
اس کے علاوہ وزارت صحت کو ختم کرنے کی سفارش کی گئی ہے اور وزارت صحت ختم ہونے کے بعد اس میں بھرتی تین ہزار افسران اور ملازمین کو سرپلس پول میں بھیجنے کی سفارش کی گئی ہے۔
اسی طرح پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل(پی ایم ڈی سی) اور ہائر ایجوکیشن کمیشن(ایچ ای سی) کو متعلقہ صوبائی اداروں میں ضم کرنے سفارش کی گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق اسلام آباد ہیلتھ ریگولیٹری اتھارٹی اور نیشنل ایمرجنسی ہیلتھ سروسز ختم کرنے کی سفارش کی گئی ہے جبکہ 18 ویں ترمیم کے تحت تحلیل شدہ شعبے صوبوں کو منتقل کرنے کی بھی سفارش کی گئی ہے۔
اس حوالے سے بتایا گیا کہ وفاق کے ہسپتال، بنیادی مراکز صحت کو پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت چلانے کے ساتھ ساتھ انفارمیشن گروپ کی بیرون ملک تمام آسامیاں ختم کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔
اخراجات میں کمی کے لیے گریڈ ایک سے 16 میں بھرتیوں پر مکمل پابندی عائد کرتے ہوئے ان آسامیوں کو مرحلہ وار ختم کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔
اسی طرح آفیسرز کیڈر میں سپورٹنگ اسٹاف ختم کرنے کی سفارش کی گئی ہے اور ختم ہونے والے اداروں اور وزارتوں کے اسٹاف کو سرپلس پول بھیجا جائے گا۔