• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:22pm Maghrib 4:59pm
  • ISB: Asr 3:22pm Maghrib 4:59pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:22pm Maghrib 4:59pm
  • ISB: Asr 3:22pm Maghrib 4:59pm

توہین الیکشن کمیشن کیس: عمران خان، فواد چوہدری کیخلاف مقدمے کی سماعت ملتوی

شائع September 19, 2024
— فائل فوٹو:
— فائل فوٹو:

الیکشن کمیشن نے بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان اور سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری کے خلاف توہین الیکشن کمیشن و کمشنر کیس کی سماعت 9 اکتوبر تک ملتوی کردی۔

ممبر سندھ نثار درانی کی سربراہی میں چار رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی، فواد چوہدری اور بانی پی ٹی آئی کے وکیل فیصل چوہدری کمیشن میں پیش ہوئے۔

دوران سماعت وکیل فیصل چوہدری نے بتایا کہ آپ نے عمران خان کے خلاف کیس میں ویڈیو لنک کا آرڈر کیا تھا، فواد چوہدری کا شو کاز کا جواب ہے۔

اس پر ممبر کمیشن نے ریمارکس دیے کہ ہم نے جیل سے ویڈیو لنک حاضری کا آرڈر کیا، اس کا کوئی اثر ہوا؟ کیوں جیل حکام نے جواب نہیں دیا، ان سے پوچھا جائے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ اگر ویڈیو لنک کی سہولت نہیں دے سکتے تو جیل سے جوابدہ کو بلا لیتے ہیں۔

اس پر فواد چوہدری نے کہا کہ آپ خان صاحب کو بلانے کی دھمکی لگائیں، سب ٹھیک ہو جائے گا، ممبر کمیشن نے ریمارکس د یے کہ اگر کچھ نہیں ہوتا تو پھر ہم جیل سماعت کے لیے چلے جاتے ہیں۔

بعد ازاں کمیشن نے کیس کی سماعت 9 اکتوبر تک ملتوی کردی۔

پس منظر

اگست 2022 میں الیکشن کمیش نے عمران خان، اسد عمر اور فواد چوہدری کو مختلف جلسوں، پریس کانفرنسز اور متعدد انٹرویوز کے دوران الزمات عائد کرنے پر الیکشن کمیشن کی توہین اور ساتھ ہی عمران خان کو توہین چیف الیکشن کمشنر کا نوٹس بھی جاری کیا تھا۔

الیکشن کمیشن نے نوٹس میں عمران خان کے مختلف بیانات، تقاریر، پریس کانفرنسز کے دوران اپنے خلاف عائد ہونے والے بے بنیاد الزامات اور چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا کے خلاف استعمال ہونے والے الفاظ، غلط بیانات و من گھڑت الزامات کا ذکر کرتے ہوئے عمران خان کو 30 اگست کو اپنے جواب کے ساتھ کمیشن میں پیش ہونے کا نوٹس جاری کیا تھا۔

ترجمان الیکشن کمیشن نے کہا تھا کہ الیکشن کمیشن نے عمران خان، اسد عمر اور فواد چوہدری کو توہین الیکشن کمیشن کے نوٹسز جاری کیے ہیں اور کہا گیا ہے کہ 30 اگست کو ذاتی حیثیت یا بذریعہ وکیل پیش ہوں۔

نوٹس میں کہا گیا تھا کہ پیمرا کے ریکارڈ کے مطابق عمران خان نے 11 مئی، 16 مئی، 29 جون، 19، 20 جولائی اور 7 اگست کو اپنی تقاریر، پریس کانفرنسز اور بیانات میں الیکشن کمیشن کے خلاف مضحکہ خیز اور غیر پارلیمانی زبان استعمال کی، توہین آمیز بیانات دیے اور بے بنیاد الزامات عائد کیے جو براہ راست مرکزی ٹی وی چینلز پر نشر ہوئے۔

الیکشن کمیشن نے عمران خان کو مخاطب کرکے نوٹس میں مزید کہا تھا کہ آپ نے 12 جولائی کو بھکر میں ہونے والے جلسے میں خطاب کیا جو ’اے آر وائی‘ پر نشر ہوا اور ساتھ ہی اگلے دن روزنامہ ’ڈان‘ میں شائع ہوا، جس میں آپ نے چیف الیکشن کمشنر کے خلاف توہین آمیز باتیں کیں اور ان پر من گھڑت الزامات عائد کیے۔

کارٹون

کارٹون : 6 دسمبر 2024
کارٹون : 5 دسمبر 2024