• KHI: Fajr 5:15am Sunrise 6:32am
  • LHR: Fajr 4:47am Sunrise 6:08am
  • ISB: Fajr 4:52am Sunrise 6:15am
  • KHI: Fajr 5:15am Sunrise 6:32am
  • LHR: Fajr 4:47am Sunrise 6:08am
  • ISB: Fajr 4:52am Sunrise 6:15am

دنیا بھر میں ایک ارب 10 کروڑ افراد شدید غربت میں مبتلا ہیں، اقوام متحدہ

شائع October 17, 2024
— فوٹو: فائل
— فوٹو: فائل

اقوام متحدہ کے ڈیولپمنٹ پروگرام ( یو این ڈی پی) کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دنیا بھر میں ایک ارب سے زائد افراد شدید غربت میں مبتلا ہیں جن میں نصف سے زائد بچے بھی شامل ہیں۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق آکسفورڈ پاورٹی اینڈ ہیومن ڈیولپمنٹ انیشی ایٹو ( او پی ایچ آئی) کے اشتراک سے جاری کردہ مقالے میں نشاندہی کی گئی ہے کہ جنگوں سے متاثرہ ممالک میں غربت کی شرح 3 گنا زیادہ ہے کیوں کہ 2023 میں جنگ عظیم دوئم کے بعد دنیا بھر میں سب سے زیادہ تنازعات دیکھنے میں آئے۔

یو این ڈی پی اور او پی ایچ آئی 2010 کے بعد سے اپنے سالانہ ملٹی ڈائمنشنل پاورٹی انڈیکس ( ایم پی آئی) جاری کرتے آئے ہیں، جن میں 6.3 ارب آبادی پر مشتمل 112 ممالک کے اعداد و شمار شامل کیے جاتے ہیں۔

پاورٹی انڈیکس مناسب رہائش کی کمی، نکاسی آب، بجلی، کھانا پکانے کا ایندھن، غذائیت اور اسکولوں کی حاضری جیسے اشیاریوں پر مشتمل ہوتے ہیں۔

یواین ڈی پی کے چیف شماریات یان چن شینگ کا کہنا ہے کہ ’2024 کا ایم پی آئی ایک سنجیدہ منظر کی عکاسی کرتا ہے، ایک ارب 10 کروڑ افراد شدید غربت میں مبتلا ہیں جن میں سے 45 کروڑ 50 لاکھ افراد تنازعات کے سائے میں زندگی گزار رہے ہیں۔‘

خبر رساں ادارے اے ایف پی سے گفتگوم میں انہوں نے کہاکہ ’تنازعات کا شکار ممالک میں غربت زدہ افراد کو بنیادی ضروریات کے حصول کے لیے سخت اور مایوس کن جدوجہد کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔‘

رپورٹ میں گزشتہ سال کے نتائج کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ دنیا کے 110 ممالک کی 6.1 ارب آبادی میں سے ایک ارب 10 کروڑ افراد کو شدید ہمہ جہتی غربت کا سامنا ہے۔

جمعرات کو شائع کیے گئے مقالے سے ظاہر ہوتا ہے کہ 18 سال سے کم عمر لگ بھگ 58 کروڑ 40 لاکھ افراد کو شدید غربت کا سامنا ہے جبکہ دنیا بھر میں 13.5 فیصد بالغوں کے مقابلے میں غربت سے متاثرہ بچوں کی شرح 27.9 فیصد ہے۔

رپورٹ سے ظاہر ہوتا ہے کہ 83.2 فیصد غریب ترین افراد افریقہ اور جنوبی ایشیا میں مقیم ہیں، او پی ایچ آئی کی سربراہ صبینہ الکائر نے اے ایف پی کو بتایا کہ تنازعات غربت کے خاتمے کی کوششوں میں رکاوٹ ہیں، انہوں نے کہاکہ کسی حد تک یہ نتائج وجدانی ہیں لیکن جس چیز نے ہمیں حیران کیا ہے کہ وہ ان 45کروڑ 50 لاکھ افراد میں پائی جانے والی شدید خواہش ہے جو باوقار زندگی گزارنے کی جدوجہد کے ساتھ اپنی سلامتی کے خوف میں مبتلا ہیں۔

الکائر نے مزید کہاکہ ’یہ عالمی برادری کے لیے غربت میں کمی اور امن کو فروغ دینے کے لیے ایک سخت لیکن ناگزیر چیلنج کی طرف اشارہ کرتا ہے تاکہ آنے والا کوئی بھی امن درحقیقت پائیدار رہے۔‘

رپورٹ کے مطابق دنیا بھر کے مقابلے میں بھارت میں سب سے زیادہ افراد شدید غربت میں زندگی گزار رہے ہیں جس کی ایک ارب 40 کروڑ آبادی میں سے 23 کروڑ 40 لاکھ افراد شدید غربت کا شکار ہیں، جس کے بعد پاکستان، ایتھوپیا، نائیجیریا اور جمہوریہ کانگو میں بالترتیت دنیا بھر کے شدید غربت میں مبتلا ایک ارب 10 کروڑ افراد کی نصف تعداد پائی جاتی ہے۔

1000 حروف

معزز قارئین، ہمارے کمنٹس سیکشن پر بعض تکنیکی امور انجام دیے جارہے ہیں، بہت جلد اس سیکشن کو آپ کے لیے بحال کردیا جائے گا۔

کارٹون

کارٹون : 17 اکتوبر 2024
کارٹون : 16 اکتوبر 2024