• KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:03pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:02pm Isha 6:29pm
  • KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:03pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:02pm Isha 6:29pm

وزیراعظم عرب سمٹ کے غیر معمولی اجلاس میں شرکت کےبعد کلائمٹ سمٹ کیلئے باکو روانہ

شائع November 11, 2024 اپ ڈیٹ November 12, 2024
— فوٹو: اسکرین شارٹ / ریڈیو پاکستان
— فوٹو: اسکرین شارٹ / ریڈیو پاکستان

وزیراعظم محمد شہباز شریف عرب اسلامک ممالک کے غیر معمولی سربراہی اجلاس میں شرکت کے بعد ریاض سے آذربائیجان کے دارالحکومت باکو کے لیے روانہ ہوگئے، جہاں وہ 2 روزہ ورلڈ لیڈرز کلائمٹ ایکشن سمٹ میں شرکت کریں گے۔

ریڈیو پاکستان کی رپورٹ کے مطابق ریاض کے انٹر نیشنل رائل ٹرمینل پر پاکستان میں تعینات سعودی سفیر عزت مآب نواف سعید المالکی، سعودی عرب میں تعینات پاکستانی سفیر احمد فاروق اور دیگر سفارتی عملے نے وزیراعظم کو رخصت کیا۔

مزید کہا گیا کہ وہ اپنے تین روزہ دورہِ آذربائیجان کے دوران وزیرِ اعظم باکو میں کانفرنس آف پارٹیز کے 29ویں (کوپ-29) کلائمیٹ ایکشن سربراہی اجلاس میں شرکت کریں گے۔

رپورٹ کے مطابق موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے اقوام متحدہ کا سالانہ سربراہی اجلاس آج آذربائیجان کے دارالحکومت باکو میں شروع ہوا، جس میں گزشتہ ایک سال کے دوران ترقی پذیر ملکوں کو موسمیاتی آفات سے پیدا ہونے والی صورتحال سے نمٹنے کے لیے فنڈز کی فراہمی سمیت مالیاتی اورتجارتی امور پر تبادلہ خیال کیا جا رہا ہے۔

تقریباً 200 ممالک کے مندوبین دو ہفتے جاری رہنے والے کوپ 29 فورم میں شرکت کر رہے ہیں۔

اقوام متحدہ کے موسمیاتی سربراہ سائمن اسٹیل نے اپنے افتتاحی خطاب میں ایک نئے عالمی موسمیاتی مالیاتی ہدف کے بارے میں بتایا۔

یہ سمٹ ایسے وقت میں ہو رہی ہے کہ جب خبردار کیا گیا ہے کہ 2024 میں درجہ حرارت کے ریکارڈ ٹونٹے کا خدشہ ہے اور غریب ملکوں کے لیے موسمیاتی اثرات سے نمٹنے کے لیے ہنگامی مذاکرات ناگزیر ہیں۔

وزیر اعظم شہباز شریف مساوات کے قائم کردہ اصولوں کے تحت ماحولیاتی یکجہتی اور ماحولیاتی انصاف کا مطالبہ کریں گے۔

وزارت موسمیاتی تبدیلی نے ایکس پر رپورٹ کیا کہ وزیر اعظم کی کوآرڈینیٹر برائے موسمیاتی تبدیلی رومینہ خورشید عالم اور وزارت موسمیاتی تبدیلی کے سیکریٹری نے مالدیپ کے سابق صدر محمد نشید سے ملاقات کی، جنہوں نے باکو میں کوپ 29 میں پاکستان پویلین کا دورہ کیا۔

ایک اور پوسٹ میں کہا گیا کہ پاکستان کا وفد موسمیاتی فنانس اور موافقت کے لیے مضبوط وعدوں پر زور دے گا، جبکہ غیر معمولی موسمیاتی اثرات کے سبب یہ وقت جرات مندانہ ایکشن لینے کا ہے۔

پاکستان کا شمار موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے 10 سب سے خطرے کے دو چار ممالک میں ہوتا ہے، جسے غیر معمولی سیلاب، مون سون کی شدید بارشیں، تباہ کن گرمی کی لہریں، تیزی سے گلشیئر پگھلنے کا سامنا رہا ہے۔

جون 2024 میں گرمی کی لہر کے نتیجے میں بلند درجہ حرارت ریکارڈ کیا گیا، جس نے صحت عامہ اور زراعت کو بری طرح متاثر کیا۔

کارٹون

کارٹون : 21 نومبر 2024
کارٹون : 20 نومبر 2024