• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:48am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:48am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

پنجاب کے میدانی علاقوں میں شدید دھند، موٹروے کے مختلف سیکشنز ٹریفک کیلئے بند

شائع November 11, 2024 اپ ڈیٹ November 12, 2024
— فائل فوٹو: اے ایف پی
— فائل فوٹو: اے ایف پی

پنجاب کے میدانی علاقوں میں اسموگ اور دھند کے باعث حد نگاہ کم ہونے پر موٹروے کے مختلف سیکشنز کو ٹریفک کے لیے بند کر دیا گیا۔

واضح رہے کہ آئی کیو ایئر کے مطابق رات 10 بجے بھی ایئر کوالٹی انڈیکس 1182 کی انتہائی آلودہ سطح پر موجود ہے۔

ڈان نیوز کے مطابق ترجمان موٹروے پولیس نے بتایا کہ خانیوال اور اس کے اطراف میں شدید دھند کےباعث حدنگاہ صفر ہوگئی اور موٹروے ایم 3، 4 اور 5 ٹریفک کےلیے بند دی گئی ہے۔

موٹروے پولیس کا کہنا تھا کہ ایم 3پنڈی بھٹیاں سےمخدوم پور انٹرچینج، ایم 4 لاہور سے عبد الحکیم انٹر چینج تک بند ہے۔

ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ موٹروے ایم 2 لاہور سے کوٹ مومن تک ٹریفک کے لیے بند کر دی گئی ہے۔

ترجمان نے کہا کہ موٹرویز کو عوام کی حفاظت اور محفوظ سفر یقینی بنانے کے لیے بند کیا جاتا ہے، مسافر زیادہ سے زیادہ دن کے اوقات میں سفر کرنے کو ترجیح دیں۔

ترجمان موٹروے پولیس کا کہنا تھا کہ صبح 10 سے شام 6 بجے تک دھند کے موسم میں بہترین سفری اوقات ہیں۔

مزید کہا کہ لوگ اپنی گاڑیوں میں فوگ لائٹس کا استعمال کریں، اور غیر ضروری سفر اور تیز رفتاری سے پرہیز کریں۔

واضح رہے کہ پنجاب کے مختلف شہر بالخصوص لاہور میں فضائی آلودگی خطرناک حد تک بڑھ چکی ہے، جس کے نتیجے میں اسموگ آنکھوں میں تکلیف اور گلے میں سوزش کا باعث بن رہی ہے، کھڑکیوں اور دروازوں کے ذریعے گھروں میں نقصان دہ ذرات کا داخلہ روکنے کےلیے استعمال ہونے والے ایئر پیوریفائر چند لوگ ہی خرید سکتے ہیں۔

ایک کروڑ 40 آبادی پر مشتمل فیکٹریوں سے بھرا شہر لاہور روزانہ کی بنیاد پر دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں شمار ہورہا ہے تاہم رواں ماہ اس نے نئی حدوں کو چھوا ہے۔

ادھر، پاکستان میں عالمی ادارہ برائے اطفال (یونیسیف) کے نمائندے عبداللہ فادل نے پنجاب کے شدید متاثرہ اضلاع میں 5 سال سے کم عمر ایک کروڑ سے زائد بچوں کو فضائی آلودگی کے سبب خطرے سے دوچار ہونے کے باعث فضائی آلودگی کو کم کرنے کے لیے فوری اور وسیع تر اقدامات پر زور دیا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 21 نومبر 2024
کارٹون : 20 نومبر 2024