• KHI: Maghrib 5:45pm Isha 7:04pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:28pm
  • ISB: Maghrib 5:05pm Isha 6:31pm
  • KHI: Maghrib 5:45pm Isha 7:04pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:28pm
  • ISB: Maghrib 5:05pm Isha 6:31pm

کراچی ایئرپورٹ پر نیا حفاظتی ضابطہ اخلاق فوری نافذ کرنے کا فیصلہ، آہنی دروازے لگانے کی تجویز

شائع November 12, 2024
—فوٹو: فائل
—فوٹو: فائل

سیکیورٹی اداروں نے کراچی ایئرپورٹ پر نیا حفاظتی ضابطہ اخلاق نافذ کرنے کا فیصلہ کرلیا، ایئرپورٹ کی سیکیورٹی میں اضافے سے متعلق اجلاس میں داخلی راستوں پر آہنی دروازے لگانے اور نجی ٹیکسیز کی ایئرپورٹ کی حدود میں داخلے پر پابندی کی تجاویز پیش کردی گئیں۔

ڈان نیوز کے مطابق جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ کی سیکیورٹی اقدامات میں اضافے کے لیے اجلاس منعقد ہوا جس میں سیکیورٹی اداروں کے علاوہ پولیس، ایئرپورٹ سیکیورٹی فورس (اے ایس ایف) ، سول ایوی ایشن (سی اے اے) ویجی لینس کے نمائندے شریک ہوئے۔

ذرائع کے مطابق اجلاس میں ایئرپورٹ کی سیکیورٹی کے نئے ضابطہ اخلاق پر فوری عملدرآمد کرنے کا فیصلہ کیاگیا، اجلاس میں ایئرپورٹ کے داخلی راستوں پر آہنی دروازے لگانے اور نجی ٹیکسیز کی ایئرپورٹ کی حدود میں داخلے پر پابندی کی تجاویز پیش کردی گئیں۔

ذرائع کے مطابق ایئرپورٹ کی حدود میں آنے والے ملازمین کو بھی دفاتر آتے جاتے چیک کیا جائے گا، ایک مسافر کے ساتھ صرف ایک شخص ایئرپورٹ جاسکے گا تاہم بزرگ مسافر کی صورت میں 2افرادکوساتھ جانے کی اجازت ہوگی، مسافروں کے ساتھ آنے والوں کے لئے ٹکٹ کی کاپی لانا لازمی ہوگا۔

ذرائع کے مطابق آہنی دروازوں کی نگرانی پولیس،رینجرز،اے ایس ایف اور سی اے اے کریں گے، ایئرپورٹ کے پاس سے صرف ایئرپورٹ آنے والے ٹریفک کو گزرنے کی اجازت ہوگی۔

پرائیویٹ ٹیکسی کمپنیز کے ڈرائیورز اور گاڑیوں کے ایئرپورٹ کی حدود میں داخلے پر پابندی ہوگی، کسی بھی مشتبہ گاڑی کو روکنے کے لیے خصوصی جگہ بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے جبکہ مسافروں کی گاڑیوں کے لیے مخصوص لین ہوگی۔

ذرائع کے مطابق ایئرپورٹ کی حدود میں آنے والے ملازمین کوبھی دفاترآتے جاتے چیک کیا جائیگا، سرکاری اورنجی اداروں کے ملازمین کو اپنا آفس کارڈ دکھانا بھی لازمی ہوگا۔

واضح رہے کہ گزشتہ ماہ 6 اکتوبر کو رات گئے کراچی ایئرپورٹ کے قریب ٹریفک سگنل پر چینی باشندوں کے قافلے پر خوکش کار بم حملہ کیا گیا تھا جس میں باشندوں سمیت 3 افراد لقمہ اجل بنے تھے جبکہ پولیس اور رینجرز اہلکاروں سمیت متعدد افراد زخمی ہوئے تھے۔

واقعے کی ذمے داری کالعدم بلوچ لبریشن آرمی نے قبول کی تھی، گزشتہ روز وزیر داخلہ سندھ ضیا لنجار نے خاتون سمیت واقعے میں ملوث 2سہولت کاروں کی گرفتاری کا دعویٰ کیا تھا، جنہیں آج انسداد دہشت گردی عدالت نے 10 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کیا ہے۔

دوسری جانب سی ٹی ڈی سندھ نے ایئرپورٹ کے قریب خودکش دھماکا کرنے والے دہشت گرد کی 3 روز کی مصروفیات کی فوٹیج جاری کردی جس کے مطابق دہشت گرد حب ٹول پلازہ سے کراچی میں داخل ہوکر خودکش حملے میں استعمال ہونے والی گاڑی میں گھومتا رہا۔

کارٹون

کارٹون : 14 نومبر 2024
کارٹون : 13 نومبر 2024