بھارت کو مطلوب ملزم اسلحے کی نمائش پر کینیڈا میں گرفتار
بھارت میں قتل، بھتہ خوری اور کئی سنگین الزامات میں مطلوب ملزم اور مبینہ طور پر ایک معروف خالصتان تحریک کے رہنما کے ساتھی کو کینیڈا میں اسلحے کی نمائش سے متعلق الزامات میں گرفتار کرلیا گیا۔
خبر رساں ایجنسی ’اے ایف پی‘ نے کینیڈا کے نشریاتی ادارے ’سی ٹی وی نیوز‘ کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ 28 سالہ ارشدیپ سنگھ گل اکتوبر کے آخر میں اونٹاریو ملٹن میں گرفتار کیے جانے والے ان دو افراد میں سے ایک ہے جنہیں ایک مقامی ہسپتال میں فائرنگ کے الزام میں حراست میں لیا گیا تھا۔
پولیس کے جاری کردہ بیان کے مطابق فائرنگ کے واقعے میں ایک مشتبہ شخص کو گولی لگنے کے بعد طبی امداد دی گئی تھی جس کی اب پولیس تحقیقات کررہی ہے۔
سی ٹی وی کے مطابق ارشدیپ سنگھ گل اور دوسرا مشتبہ شخص گرجنت سنگھ ضمانت سے قبل پولیس کی حراست میں رہیں گے۔
اے ایف پی کی جانب سے ہالٹن کی علاقائی پولیس سے رابطہ کیا گیا تاہم انہوں نے اس حوالے سے کوئی تبصرہ نہیں کیا۔
جنوری 2023 میں بھارتی وزارت داخلہ کے جاری کردہ نوٹس کے مطابق ارشدیپ سنگھ گل پر قتل، بھتہ خوری، بڑی مقدار میں منشیات اور ہتھیاروں کی اسمگلنگ اور دہشت گردی کی مالی معاونت میں ملوث ہونے کا الزام ہے۔
سی ٹی وی کے مطابق مجرم کو ہردیپ سنگھ نجر سے منسوب دستاویز میں ان کے قریبی ساتھی کے طور پر بیان کیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ ہردیپ سنگھ نجر کینیڈا کے شہری اور خالصتان تحریک کے حامی تھے جنہیں 2023 میں وینکوور میں قتل کیا گیا تھا۔
کینیڈا نے سکھ رہنما کے قتل کا الزام بھارت پر عائد کرتے ہوئے اسے اعلیٰ حکومتی سطح پر کینیڈین سکھ رہنماؤں کو نشانہ بنانے کی وسیع تر مہم قرار دیا تھا۔
تاہم بھارت نے ان الزمات کو مسترد کیا تھا جس کے بعد دونوں ممالک نے ایک دوسرے کے سفیروں اور سفارت کاروں کو ملک بدر کردیا تھا۔
واضح رہے کہ بھارت کے بعد کینیڈا میں سکھوں کی سب سے بڑی آبادی مقیم ہے جس میں علیحدگی پسند تحریک خالصتان کے رہنما بھی شامل ہیں۔