’بیان سوچی سمجھی سازش ہے‘، بشریٰ بی بی کیخلاف بہاول نگر اور اوکاڑہ میں بھی مقدمہ درج
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی اور سابق وزیراعظم عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی جانب سے متنازع بیان دینے پر پنجاب کے شہر بہاول نگر اور اوکاڑہ میں بھی مقدمہ درج کر لیا گیا۔
اس سے قبل بشریٰ بی بی کے خلاف 4 مختلف مقامات پر ٹیلی گراف ایکٹ 1885 کے تحت مقدمات درج کیے گئے تھے۔
واضح رہے کہ 21 نومبر کو جاری کردہ اپنے ایک ویڈیو پیغام میں بشریٰ بی بی نے دعویٰ کیا تھا کہ کچھ بیرونی طاقتیں مدینہ میں ننگے پاؤں چلنے کے عمران خان کے مذہبی انداز سے ناخوش تھیں۔
بہاول نگر کے تھانے سٹی بی ڈویژن میں بشری بی بی کے خلاف ایف آئی آر شہری محمد آصف کی مدعیت میں درج کی گئی ہے، جس میں 1885 کے ٹیلی گراف ایکٹ کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔
ایف آئی آر کا متن میں کہا گیا ہے کہ عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کا بیان سوچی سمجھی سازش ہے۔
ادھر پنجاب کے ضلع اوکاڑہ کے تھانہ صدر میں شہری مقصود احمد کی مدعیت میں بشریٰ بی بی کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے، جس میں دفعہ 298 (ت) (پ) اور دیگر شامل کی گئی ہیں۔
ایف آئی آر کے مطابق مدعی کا کہنا تھا کہ اوکاڑہ میں سوشل میڈیا پر بشری بی بی کی پریس کانفرنس سنی، بشریٰ بی بی کے الزامات سے مذہبی منافرت پھیلانے کی کوشش کی گئی۔
اوکاڑہ پولیس تھانہ صدر نے ایف آئی آر درج کر کے تفتیش شروع کر دی ہے۔
یاد رہے کہ سابق خاتون اول کے خلاف ملتان، ڈیرہ غازی خان اور لیہ میں 4 مقدمات درج کیے گئے، جس میں بشریٰ بی بی کے بیان کو پاکستان کی ساکھ کو نقصان پہنچانے اور پاک۔سعودیہ تعلقات کے خلاف سازش قرار دیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ 21 نومبر کو جاری کردہ اپنے ایک ویڈیو پیغام میں بشریٰ بی بی نے دعویٰ کیا تھا کہ کچھ بیرونی طاقتیں مدینہ میں ننگے پاؤں چلنے کے عمران خان کے مذہبی انداز سے ناخوش تھیں۔
بشریٰ بی بی کا کہنا تھا کہ عمران خان جب ننگے پاؤں مدینہ گئے تو واپسی پر جنرل (ر) باجوہ کو فون کالز آنا شروع گئیں کہ یہ کسے لے آئے ہو۔
دوسری جانب سابق آرمی چیف جنرل (ریٹائرڈ) قمر جاوید باجوہ نے سابق خاتون اول بشریٰ بی بی کی جانب سے اپنے شوہر عمران خان کی حکومت کے خاتمے میں مبینہ غیر ملکی سازش کے حوالے سے کیے گئے دعوؤں کو 100 فیصد جھوٹ قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ سمجھ نہیں آتی کہ اس خاتون کو مسئلہ کیا ہے۔
بیان پر حکومتی ردعمل
وزیراعظم نے سابق خاتون اول کا بیان ناقابل معافی اور ملک دشمنی قرار دے دیا، واضح کیا کہ سعودی عرب نےہمیشہ پاکستان کے لیے دروازے کھولے اور ہر محاذ پر مدد کی جس کی مثال نہیں ملتی۔
وزیر دفاع خواجہ آصف نے دعویٰ کیا کہ بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ نے سیاست کی ڈوبتی کشتی بچانے کے لیے بیان دیا جب کہ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے بشریٰ بی بی کا بیان دوست اور محسن ملک پر حملہ قرار دیا۔