• KHI: Zuhr 12:43pm Asr 4:33pm
  • LHR: Zuhr 12:14pm Asr 3:50pm
  • ISB: Zuhr 12:19pm Asr 3:50pm
  • KHI: Zuhr 12:43pm Asr 4:33pm
  • LHR: Zuhr 12:14pm Asr 3:50pm
  • ISB: Zuhr 12:19pm Asr 3:50pm

رہنما جے یو آئی خالد سومرو قتل کیس میں تمام ملزمان کو عمر قید، بھاری جرمانے کی سزا

شائع December 20, 2024
— فائل فوٹو: اے پی پی
— فائل فوٹو: اے پی پی

سکھر کی انسداد دہشت گردی عدالت نے جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) کے رہنما ڈاکٹر خالد محمود سومرو قتل کیس میں تمام ملزمان کو جرم ثابت ہونے پر عمر قید اور بھاری جرمانے کی سزا سنادی۔

ڈان نیوز کے مطابق سکھر کی انسداد دہشت گردی عدالت کے جج عبدالرحمٰن قاضی نے جے یو آئی کے رہنما ڈاکٹر خالد محمود سومرو قتل کیس کا 13 دسمبر کو محفوظ کیا گیا مختصر فیصلہ سنایا۔

عدالت نے تمام چھ ملزمان حنیف بھٹو، مشتاق مہر، الطاف جمالی، لطف جمالی، سارنگ اور دریا خان جمالی کو جرم ثابت ہونے پر عمر قید اور بھاری جرمانے کی سزا سنائی۔

عدالت نے ملزمان کو قتل اور دہشت گردی کے الزام میں عمر قید، اسلحہ کے الزام میں 7، 7 سال قید کی سزا سنائی ہے۔

تمام ملزمان 2014 سے سینٹرل جیل میں قید ہیں۔

جے یو آئی کے مرکزی رہنما اور مقتول خالد محمود سومرو کے صاحبزادے راشد محمود سومرو نے عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عدالت کے فیصلے کو ادھورا انصاف قرار دیا اور اس کے خلاف سندھ ہائی کورٹ سے رجوع کرنے کا اعلان کیا۔

انہوں نے کہا کہ جب عدالت میں ملزمان پر جرم ثابت ہوگیا تو پھر انہیں عمر قید نہیں سزائے موت ملنی چاہیے تھی، ہم نے دس سال تک انصاف کے لیے عدالت کا دروازہ کھٹکھٹایا ہے اور اب بھی ہائی کورٹ جائیں گے، ہمیں عدالت سے انصاف کی امید ہے اور رہے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ جرم ثابت ہونے پر سزائے موت دینا شریعت کا تقاضا بھی ہے اور اسلام کا درس بھی ہے، اس لیے جب تک ملزمان کو سزائے موت نہیں مل جاتی ہم چین سے نہیں بیٹھیں گے، ہم پر امن ہیں اور رہیں گے۔

واضح رہے کہ 29 نومبر 2014 کو جے یو آئی (ف) کے سندھ چیپٹر کے سیکریٹری جنرل ڈاکٹر خالد محمود سومرو کو سکھر کے علاقے سائٹ ایریا میں مدرسہ حقانیہ سے ملحقہ مسجد میں حملہ آوروں نے اس وقت فائرنگ کر کے ہلاک کردیا تھا جب وہ نماز فجر ادا کر رہے تھے۔

جے یو آئی کے مقتول رہنما کا تعلق سندھ کے شہر لاڑکانہ سے تھا۔

ڈاکٹر محمود سومرو کا شمار جے یو آئی کے اہم رہنماؤں میں ہوتا تھا۔ وہ جے یو آئی (ف) کی جانب سے 2006 سے 2012 تک سینیٹ کے رکن بھی رہے۔

کارٹون

کارٹون : 22 جنوری 2025
کارٹون : 21 جنوری 2025