کاربن مارکیٹس میں تجارت کیلئے ’پاکستان پالیسی گائیڈ لائنز‘ کی منظوری کا نوٹیفکیشن جاری
حکومت نے ماحولیاتی آلودگی سے پاک منصوبے (گرین پروجیکٹس) بنانے کے لیے صوبوں کی صلاحیتیں بڑھانے اور عالمی سطح پر کاربن مارکیٹس میں تجارت کے لیے پاکستان پالیسی گائیڈ لائنز کی منظوری کا نوٹی فکیشن جاری کردیا۔
ڈان نیوز کے مطابق وزارت موسمیاتی تبدیلی نے نوٹی فکیشن جاری کیا۔
خیال رہے کہ وفاقی کابینہ نے 27 دسمبر کو وفاقی کابینہ کے اجلاس میں پالیسی کی منظوری دی تھی۔
دریں اثنا کاربن مارکیٹس پالیسی کے تحت ماحولیاتی آلودگی سے پاک منصوبے (گرین پروجیکٹس) بنانے کے لیے صوبوں کی صلاحیتیں بڑھائی جائیں گی، پاکستان عالمی کاربن مارکیٹ میں زیادہ سے زیادہ کریڈٹ لے سکے گا۔
کاربن کے اخراج کی وجہ سے پیدا ہونے والی آلودگی عالمی ماحول کے لیے شدید نقصان کا باعث بن رہی ہے، عالمی سطح پر آلودگی پھیلنے کے نتیجے میں دنیا بھر میں بڑے پیمانے پر ماحولیاتی تبدیلیاں رو نما ہوئی ہیں، جن کے نتائج طاقتور سمندری طوفانوں، زلزلوں، سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ کی صورت میں سامنے آرہے ہیں۔
ماحولیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے 2023 کو اب تک کا ’گرم ترین سال‘ قرار دیا گیا تھا، اقوام متحدہ نے رواں سال مارچ میں انتباہ جاری کیا تھا کہ ماحولیاتی تبدیلیوں کی رفتار اندازوں سے بھی زیادہ بڑھ چکی ہے۔
پاکستان کی کاربن پالیسی کے تحت ’گرین پروجیکٹس‘ میں جنگلات، توانائی، ویسٹ منیجمنٹ کے منصوبے شامل کیے جائیں گے، ان منصوبوں کے ذریعے پاکستان عالمی کاربن مارکیٹ میں زیادہ سے زیادہ کریڈٹ لے سکے گا۔
پاکستان کی کاربن مارکیٹ میں حصہ ڈالنے کی پوری صلاحیت ہے، ملک میں کاربن کے اخراج کو کم کرنے کے لیے متعدد منصوبے زیر عمل ہیں، باکو میں ہونے والی کوپ 29 کانفرنس میں عالمی سطح پر کاربن کریڈٹ مارکیٹ کے رولز کو حتمی شکل دی گئی تھی۔