• KHI: Fajr 5:58am Sunrise 7:18am
  • LHR: Fajr 5:37am Sunrise 7:03am
  • ISB: Fajr 5:45am Sunrise 7:13am
  • KHI: Fajr 5:58am Sunrise 7:18am
  • LHR: Fajr 5:37am Sunrise 7:03am
  • ISB: Fajr 5:45am Sunrise 7:13am

عمران خان کو علی امین گنڈاپور کے ذریعے گھر منتقلی کیلئے ڈیل کی پیشکش کی گئی، علیمہ خان

شائع January 8, 2025
سابق وزیراعظم عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان — فائل فوٹو: ڈان نیوز
سابق وزیراعظم عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان — فائل فوٹو: ڈان نیوز

حکومت اور اپوزیشن کے درمیان مذاکرات میں کوئی پیش رفت نہ ہونے کے باوجود پی ٹی آئی کے بانی عمران خان کی بہن نے دعویٰ کیا ہے کہ سابق وزیراعظم کو راولپنڈی کی اڈیالہ جیل سے بنی گالہ میں ان کی رہائش گاہ منتقل کرنے کے حوالے سے حکام کی جانب سے ڈیل کی پیشکش کی گئی تھی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق جیل میں عمران خان سے ملاقات کے بعد علیمہ خان نے جیل کے باہر میڈیا کے نمائندوں کو بتایا کہ ان کے بھائی کو وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کے ذریعے متعدد ’آفرز‘ موصول ہوئیں۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ ان کے بھائی کو مسلسل اس طرح کی پیشکشیں مل رہی ہیں کہ انہیں خاموش رہنا چاہیے، لیکن انہوں نے پوچھا کہ جیل میں اتنا وقت گزارنے کے بعد وہ گھر میں نظر بندی پر کیسے راضی ہوسکتے ہیں؟

گزشتہ ہفتے حکومت اور پی ٹی آئی دونوں نے اس بات کی تردید کی تھی کہ سابق وزیراعظم کو اڈیالہ جیل سے بنی گالہ یا کسی اور جگہ منتقل کرنے کی کسی بھی قسم کی پیشکش کی گئی ہے۔

بغیر نگرانی کے رسائی

دریں اثنا، عمران خان اور پی ٹی آئی کے مذاکرات کاروں کے درمیان ملاقات کے باوجود پی ٹی آئی کی حکومت کے ساتھ دو نکات یعنی قیدیوں کی رہائی اور پارٹی مخالف کریک ڈاؤن کی تحقیقات کے لیے جوڈیشل کمیشن کی تشکیل پر بات چیت مثبت سمت میں آگے بڑھتی دکھائی نہیں دے رہی۔

دسمبر کے آخری ہفتے میں مذاکرات شروع ہونے کے بعد پی ٹی آئی نے مطالبہ کیا تھا کہ پارٹی کے بانی کو مذاکرات میں ان کی رائے کے لیے بلاتعطل رسائی حاصل ہو، کافی تاخیر کے بعد پی ٹی آئی رہنماؤں کو بالآخر منگل کے روز عمران خان تک رسائی دی گئی، ملاقات کے بعد پی ٹی آئی رہنماؤں نے پریس کانفرنس کی جس میں انہوں نے بانی کے ساتھ ’نگرانی کے بغیر‘ ملاقات کروانے کا مطالبہ کیا۔

عمران خان کا ’غیر انسانی سلوک‘ پر عدالت سے رجوع

دوسری جانب سابق وزیراعظم عمران خان نے اسلام آباد کے اسپیشل جج سینٹرل کی عدالت میں درخواست دائر کی ہے، جس میں موقف اختیار کیا گیا کہ انہیں جیل مینوئل اور دیگر قابل اطلاق قوانین کے تحت فراہم کردہ بنیادی حقوق سے محروم رکھا جارہا ہے۔

وکیل فیصل حسین اور علی اعجاز بٹر کے ذریعے دائر درخواست میں عمران خان نے جیل حکام پر الزام عائد کیا ہے کہ موجودہ حکومت کے ایما پر ان کے ساتھ غیر انسانی سلوک کیا جا رہا ہے۔

درخواست گزار نے الزام عائد کیا کہ حکومت ان کے عزم کو کمزور کرنے اور ضروری سہولیات تک ان کی رسائی کو محدود کرنے کے لیے غیر قانونی ہتھکنڈے استعمال کر رہی ہے۔

قانونی ٹیم نے متعدد شکایات کو اجاگر کیا، جن میں برطانیہ میں مقیم ان کے بچوں کو ہفتہ وار فون کالز سے انکار، ان کے ذاتی ڈاکٹر سے ملنے کی اجازت سے انکار اور اخبارات، پڑھنے کے مواد اور ٹیلی ویژن تک رسائی کا فقدان شامل ہے۔

کارٹون

کارٹون : 9 جنوری 2025
کارٹون : 8 جنوری 2025