• KHI: Zuhr 12:43pm Asr 4:32pm
  • LHR: Zuhr 12:14pm Asr 3:49pm
  • ISB: Zuhr 12:19pm Asr 3:49pm
  • KHI: Zuhr 12:43pm Asr 4:32pm
  • LHR: Zuhr 12:14pm Asr 3:49pm
  • ISB: Zuhr 12:19pm Asr 3:49pm

سینیٹ اجلاس: 27ویں ترمیم کا بل متعلقہ کمیٹی کے سپرد کردیا گیا

شائع January 20, 2025
— فائل فوٹو: ڈان
— فائل فوٹو: ڈان

سینیٹ اجلاس میں بلوچستان سے سینیٹر عبدالقادر نے آئین کے آرٹیکل 27 میں ترمیم کا بل پیش کیا جو متعلقہ قائمہ کمیٹی کے سپرد کردیا گیا۔

ڈان نیوز کے مطابق سینیٹ اجلاس ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سیدال خان کی زیرِ صدارت منعقد ہوا، اس دوران حکومت نے بینکنگ کمپنیز ترمیمی بل 2025 کی مخالفت کر دی۔

وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کا کہنا تھا کہ 1962 میں قانون آیا تھا جس کے بعد تمام اسٹیک ہولڈرز کو مل کر اس میں ترمیم لائی گئی تھی، بینکنگ سیکٹر نے اچھے طریقے سے کام کیا ہے، یہ بل پیش ہوا تو غلط تصویر جائے گی کہ اسلحہ کو بینک سیکٹر میں لانے کی اجازت دی جائے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت نے متعلقہ بل کی مخالفت کی ہدایت کی ہے جس پر ڈپٹی چیئرمین سینیٹ نے ہدایت دی کہ آپ لوگ آپس میں بیٹھ کر بل کے معاملہ پر مشورہ کرلیں۔

جے یو آئی (ف) کے سینیٹر کامران مرتضی نے کہا کہ یونین سرگرمیوں پر نیشنل بینک میں پابندی ہے، اعظم نذیر تاررڑ نے جواب دیا کہ بل کے مطابق افسر یا ٹریڈ یونین سرگرمی کے لیے اسلحہ بینک لائے، بینک وسائل کا استعمال کرے، حراساں نہیں کریں گے، کیا ترمیم کے زریعے آپ ان سب کا قانون سے خاتمہ چاہتے ہیں، اس قانون سے بینکنگ سیکٹر بڑھا ہے۔

سینیٹ میں قومی کمیشن برائے وقار نسواں ترمیمی بل 2025 پیش کیا گیا، بل ثمینہ ممتاز زہری نے پیش کیا، حکومت نے اس بل کی بھی مخالفت کی تاہم بل پیش کرنے کی تحریک منظور ہوگئی جس کے بعد بل متعلقہ قائمہ کمیٹی کے سپرد کردیا گیا۔

سینیٹ میں اراکین پارلیمنٹ تنخواہیں اور الاونسز ترمیمی بل 2025 بل پیش کیا گیا، بل سینیٹر دنیش کمار نے پیش کیا، سینیٹ نے بل کثرت رائے سے منظور کرلیا تاہم پی ٹی آئی کے سینیٹر ہمایوں مہمند نے بل کی مخالفت کی۔

اس موقع پر وزیر قانون کا کہنا تھا کہ تنخواہوں اور الاونسز کا معاملہ پارلیمنٹ کی ہاؤس فنانس کمیٹی کے پاس ہے، اس جیسا بل قومی اسمبلی نے منظور کر لیا، ترمیم کے زریعے الاونسز اور تنخواہ کی منظوری قومی اسمبلی اور سینیٹ کی فنانس کمیٹی دے گی، سینیٹ اور قومی اسمبلی کے فیصلے ایک جیسے ہوتے ہیں۔

سینیٹ اجلاس میں ورچول اثاثہ جات کے انضباط کا بل 2025 کے معاملے پر سینیٹر افنان اللہ کا بل موخر کر دیا گیا۔

اعظم نذیر تارڑ کا کہنا تھا کہ آئین ہمیں ایسی قانون سازی سے روکتا ہے، ایسی قانون سازی سے آئین روکتا ہے جو منی بل ہو، اس بل میں کرنسی کو ڈیجیٹل فارم میں لا رہے، اس کے لیے وفاقی کابینہ کی منظوری ضروری ہے۔

ایوان نے پاکستان اسٹینڈرڈ اینڈ کوالٹی کنٹرول اتھارٹی ترمیمی بل 2025 سینیٹ میں پیش کرنے کی تحریک مسترد کردی، بل سینٹر شبلی فراز نے پیش کرنے کی تحریک پیش کی تھی۔

سینیٹ میں قائد حزب اختلاف سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ پاکستان میں بہت سب اسٹینڈرڈ چیزیں امپورٹ ہوتی ہیں، پی سی ایس کیو اے ایک کرپٹ ادارہ بن چکا ہے، یہ ادارہ کراچی سے اسلام آباد میں آجایے تو ادارہ بہتر ہو جائے گا۔

وفاقی وزیر تعلیم خالد مقبول صدیقی نے بل کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ عجیب منطق ہے کہ اتھارٹی اسلام آباد اکر اچھی ہو جائے گی، کراچی ایکسپورٹ امپورٹ کے لئے اہم ہے، یہ ادارہ اس شہر میں ہے جس میں اسکی ضرورت ہے۔

اجلاس کے دوران خنثیٰ دو جنسی افراد حقوق کے تحفظ کا بل سینیٹر محسن عزیز نے پیش کیا، تاہم محسن عزیز نے وفاقی وزیر قانون کی درخواست پر بل واپس لے لیا۔

وزیر قانون اعظم نذید تارڑ کا کہنا تھا کہ اس سے متعلق قانون پہلے ہی موجود ہے، نئے قانون کی ضرورت نہیں، قانون کی کچھ شقیں چیلنج ہوئی تھی، وفاقی شرعی عدالت نے کچھ شقیں ختم کی تھیں، ابھی معاملہ سپریم کورٹ میں زیر غور ہے۔

پاکستان پینل کوڈ میں ترمیم کا بل سینٹر ثمینہ ممتاز نے پیش کیا، ان کا کہنا تھا کہ دیت کی رقم 2 کلو سونے کے برابر ہو۔

جس پر اعظم نذیر تاررڑ نے کہا کہ دیت کی رقم کا کم سے کم کا تعین شریعت نے کر رکھا ہے، اوپر کی رقم کا تعین نہیں ہے، ورثا کا حق ہے کہ دیت کتنی وصول کرنی ہے، دیت کی زیادہ سے زیادہ ہونے کی کوئی حد نہیں۔ بعد ازاں، بل متعلہ قائمہ کمیٹی کے سپرد کردیا گیا۔

قومی اسمبلی سیکرٹریٹ ملازمین ترمیمی بل 2024 سینیٹ سے منظور کرلیا گیا، بل سینیٹر دنیش کمار نے پیش کیا۔ وزیر قانون کا کہنا تھا کہ بل قومی اسمبلی سیکرٹریٹ ملازمین کی ریگولیشن سے متعلق ہے۔

سینیٹ نے اجرتوں کی ادائیگی کا ترمیمی بل 2024 منظور کر لیا گیا، بل محسن عزیز نے پیش کیا، بل کے متن کے مطابق اجرت کرنسی سکہ یا نوٹ کے علاوہ چیک یا ملازم کے بینک اکاونٹ میں بھیجی جائے۔

سینیٹ سے منظور کردہ ارکان پارلیمنٹ کی تنخواہوں الاونسز سے متعلق بل کی تفصیلات سامنے آگئیں۔ بل کے مطابق سینیٹ ہاوس فنانس کمیٹی مالی معاملات کا جائزہ لے گی، ارکان کے مالی معاملات میں پارلیمنٹ بااختیار ہوگا۔

سپریم کورٹ ججز کی تعداد بڑھانے سے متعلق بل واپس لے لیا گیا، سینیٹر عبدالقادر نے بل واپس لے لیا، بل واپس لینے کی تحریک ایوان سے منظور کرلی گئی۔

سینیٹ نے بیرون ملک جیلوں میں پاکستانیوں سے متعلق سینٹر ثمینہ ممتاز کی قرارداد منظور کر لی۔

قرارداد کے متن کے مطابق حکومت بیرون ملک جیلوں میں پاکستانیوں کو قونصلر رسائی اور وطن میں باقی سزا کاٹنے کے لیے اقدمات کرے، اس وقت 23 ہزار پاکستانی دنیا بھر کی جیلوں میں ہیں، ان پاکستانیوں کو قونصلر رسائی حاصل نہیں۔

قرارداد میں کہا گیا کہ یہ پاکستانی قانون سے ناواقفیت پر قید و بند کی سخت صعوبتیں برداشت کر رہے، حکومت سمندر پار پاکستانی قیدیوں کو قونصلر رسائی فراہم کرے، حکومت یقینی بنائے کہ ان کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی نہیں ہو رہی۔

قرارداد میں مزید کہا گیا کہ قید پاکستانیوں کو واپس لایا جائے اور پاکستان میں سزا کاٹنے کی اجازت دی جائے، قیدیوں کے تبادلے کے دو طرفہ معاہدوں پر عملدآمد کرایا جائے۔

وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کا کہنا تھا کہ حکومت کے اس حوالے سے 11 ممالک کے ساتھ معاہدہ ہے اور دیگر 23 کے ساتھ ہو رہے ہیں۔

سینیٹر محسن عزیز نے خیبرپختونخوا کی 11 سینیٹ نشستوں پر الیکشنز کرانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ایک سال ہونے والا ہے مگر ایک صوبہ کی سیٹوں پر الیکشن نہیں ہوا، اگر الیکشنز ہوجاتے تو آج ہماری تعداد زیادہ ہوتی۔

1000 حروف

معزز قارئین، ہمارے کمنٹس سیکشن پر بعض تکنیکی امور انجام دیے جارہے ہیں، بہت جلد اس سیکشن کو آپ کے لیے بحال کردیا جائے گا۔

کارٹون

کارٹون : 21 جنوری 2025
کارٹون : 20 جنوری 2025