انسانی اسمگلنگ روکنے کے لیے20 سال بعد ایف آئی اے کی ایڈوائزری جاری
انسانی اسمگلنگ روکنے کے لیے 20 سال بعد وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے ہیڈکوارٹرز سے ایڈوائزری جاری کر دی گئی ہے۔
ڈان نیوز کے مطابق ایف آئی اے کی ایڈوائزری کے تحت پاکستان اور آزاد کشمیر کے 9 شہروں اور 2 غیر ملکی ایئر لائنز کے مسافروں کی کڑی نگرانی کی ہدایات جاری کی گئی ہیں۔
جن 9 شہروں کی نگرانی کی جائے گی ان میں منڈی بہاالدین، گجرات، سیالکوٹ، گوجرانوالہ، جہلم، ٹوبہ ٹیک سنگھ، حافظ آباد، شیخوپورہ اور بھمبر شامل ہیں۔
پہلی بار بیرون ملک جانے والے 15 سے 40 سال کی عمر کے مسافروں کی نگرانی سخت کرنے کی ہدایت جاری کی گئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق لیبیا، ایران، موریطانیہ، عراق، ترکیہ، قطر، کویت اور کرغزستان جانے والے مسافروں کی پروفائلنگ کرنے کا حکم بھی سامنے آیا ہے۔
ایف آئی اے ہیڈ کوارٹرز کے مراسلے میں کہا گیا ہے کہ 15 ممالک کو پاکستانیوں نے یورپ جانے کے لیے انسانی اسمگلنگ کے دوران بطور ٹرانزٹ روٹ استعمال کیا۔
ایڈوائزری جولائی تا دسمبر آئی بی ایم ایس کے ڈیٹا بیس کے تجزیے سے تیار کی گئی ہے، 15 ملکوں کے وزٹ، سیاحت، مذہبی یا تعلیمی ویزوں پر مسافروں کی نقل و حرکت کا جائزہ لیا گیا ہے۔
ایف آئی اے کی ایڈوائزری میں مزید کہا گیا ہے کہ ریٹرن ٹکٹس اور ہوٹل بکنگ سمیت تمام دستاویزات کی مکمل چھان بین کی جائے، وزٹ یا سیاحتی ویزوں پر خصوصی توجہ کے ساتھ دستاویز کی چھان بین کی جائے۔
واضح رہے کہ رواں ماہ مغربی افریقہ کے راستے غیر قانونی طور پر اسپین جانے والی کشتی حادثے کا شکار ہوگئی تھی، جس کے نتیجے میں 50 افراد ہلاک ہوئے، جن میں 44 پاکستانی بھی شامل تھے۔
غیر ملکی خبررساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق تارکین وطن کے حقوق کے لیے کام کرنے والی تنظیم واکنگ بارڈرز نے اس حادثے کی خبر دی تھی۔
بعد ازاں ، اسی حادثے میں زندہ بچ جانے والے پاکستانیوں نے انکشاف کیا کہ اسمگلرز نے کشتی کے مسافروں کا قتل عام کیا تھا، 21 پاکستانیوں نے تاوان دے کر اپنی جانیں بچائیں۔