کراچی میں بچوں کی گمشدگی کا سلسلہ نہ تھم سکا، پی آئی بی کالونی سے ایک اور بچہ لاپتا
کراچی میں بچوں کی گمشدگی کا سلسلہ نہ تھم سکا، پی آئی بی کالونی سے ایک اور بچہ لاپتا ہوگیا جب کہ گارڈن سے لاپتا ہونے والے بچوں کا 9 روز بعد بھی کچھ پتا نہ چل سکا۔
ڈان نیوز کے مطابق کراچی میں بچوں کی گمشدگی کا سلسلہ نہ تھم سکا، پی آئی بی کالونی فرقان آباد سے 10 سالہ عبدالرحمٰن لاپتا ہوگیا۔
اہخانہ نے دعوی کیا ہے کہ 10 سالہ عبدالرحمٰن گھر سے کھیلنے کے لیے نکلا تھا لیکن واپس نہیں آیا، بچے کا ذہنی توازن درست نہیں ہے جب کہ پولیس کو بچے کے لاپتا ہونے کی اطلاع کردی ہے۔
دوسری جانب، کراچی کے علاقے گارڈن سے لاپتا ہونے والے بچوں کا 9 روز بعد بھی کچھ پتا نہ چل سکا، بچوں کی تلاش کے لیے گارڈن پولیس اور ریسکیو اداروں نے مشترکہ آپریشن کیا۔
پولیس اور ریسکیو اداروں کی جانب سے ندی، نالوں، پانی کے ٹینک اور بند مقامات پر بچوں کو تلاش کیا گیا۔ اہلخانہ کا کہنا ہے کہ 9 روز گزر جانے کے باوجود بچوں کا تاحال کچھ پتا نہیں چل سکا۔
خیال رہے کہ گارڈن ویسٹ سے 5 سالہ علیان عرف علی اور 6 سالہ علی رضا لاپتا ہوگئے تھے، جس کے الزم میں پولیس نے 19 مشتبہ افراد کو حراست میں لینے کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا تھا کہ ملزمان سے ٹھوس شواہد اکھٹے کیے گئے ہیں۔
اس سے قبل، 17 جنوری کو بھی 2 بچے لاپتا ہوئے تھے، 15 سالہ زہرہ بتول 17 جنوری کو گلشن اقبال اور 10 سالہ بچہ ایان اورنگی ٹاؤن سے لاپتا ہوا تھا۔
چند روز قبل، اورنگی ٹاؤن فرنٹئیر کالونی سے گمشدہ ہونے والا 14 سالہ مبشر آگرہ تاج کالونی سے مل گیا، اہلخانہ کے مطابق نامعلوم نمبر سے فون آیا تھا کہ آپ کا بچہ آگرہ تاج کالونی میں ہے، مذکورہ مقام پر پہنچے تو وہاں مبشر موجود تھا، پولیس نے واقعے کی تحقیقات شروع کردی۔
دوسری جانب، سرسید تھانے کی حدود سے لاپتا ہونے والی 4 سالہ بچی بھی مل گئی، بچی صبح اپنے بھائی کے ساتھ گھر کے باہر کھیلتے ہوئے لاپتا ہوئی تھی۔
اس سے قبل 18 جنوری کو کراچی میں نارتھ کراچی کے علاقے میں 11 روز سے لاپتا 7 سالہ بچے صارم کی لاش گھر کے قریب زیر زمین پانی کے ٹینک سے برآمد ہوئی تھی۔
بعدازاں، پولیس افسر نے تصدیق کی تھی کہ کراچی میں نارتھ کراچی کے رہائشی 7 سالہ متوفی بچے صارم کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا تھا، 11 روز لاپتا بچے کی لاش گھر کے قریب زیر زمین پانی کے ٹینک سے برآمد ہوئی تھی۔
بچوں کے حقوق کے لیے کام کرنے والی غیر سرکاری تنظیم ’ساحل‘ کی اگست کی رپورٹ کے مطابق 2024 میں ملک بھر میں بچوں کے ساتھ بدسلوکی کے کل 1630 کیسز رپورٹ ہوئے۔
اس کے علاوہ سال 2024 کے ابتدائی 6 ماہ میں بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی کے 862، اغوا کے 668، گمشدگی کے 82 اور کم عمری کی شادیوں کے 18 کیسز رپورٹ ہوئے۔
6 ماہ کے اعداد و شمار سے پتا چلتا ہے کہ رپورٹ ہونے والے کل کیسز میں سے 962 متاثرین میں 59 فیصد لڑکیاں تھیں جب کہ 668 یعنی 41 فیصد لڑکے تھے۔