• KHI: Maghrib 6:15pm Isha 7:34pm
  • LHR: Maghrib 5:35pm Isha 6:58pm
  • ISB: Maghrib 5:36pm Isha 7:02pm
  • KHI: Maghrib 6:15pm Isha 7:34pm
  • LHR: Maghrib 5:35pm Isha 6:58pm
  • ISB: Maghrib 5:36pm Isha 7:02pm

ماحول دوست توانائی اور کاروباری سرگرمیوں کا فروغ وقت کی ضرورت ہے، سینیٹر شیری رحمٰن

شائع January 28, 2025
ان کا کہنا تھا کہ دنیا کو چیلنجز سے نمٹنے کےلیے ہنگامی اقدامات کرنا ہوں گے — فوٹو: ڈان نیوز
ان کا کہنا تھا کہ دنیا کو چیلنجز سے نمٹنے کےلیے ہنگامی اقدامات کرنا ہوں گے — فوٹو: ڈان نیوز

پیپلزپارٹی کی سینیٹر شیری رحمٰن نے کہا ہے کہ ماحولیاتی تبدیلی اس وقت بڑا چیلنج ہے، ماحولیاتی تبدیلیوں کے باعث پاکستان شدید متاثر ہوا، ماحول دوست توانائی اور کاروباری سرگرمیوں کا فروغ وقت کی ضرورت ہے۔

اسلام آباد میں موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سینیٹر شیری رحمٰن نے مزید کہا کہ دنیا میں کاربن کا اخراج بڑھ رہا ہے اور ساتھ ہی درجہ حرارت میں بھی اضافہ ہوا ہے، ہمارے پاس یہ اعداد و شمار اور معلومات دستیاب نہیں ہے کہ پاکستان پر اس کا کس تیزی سے پاکستان پر اثر ہورہا ہے، لیکن ہم یہ جانتے ہیں کہ پاکستان موسمیاتی تبدیلی سے متاثرہ ممالک کی صف اول میں ہے اور اس حوالے سے کوئی غلط فہمی نہیں ہے۔

انہوں نے کہ جب ہم اس تناظر کو سمجھتے ہیں تو ہمیں اس بات میں توازن پیدا کرنا ہوگا کہ بزنسز کو پائیدار مستقبل پر سرمایہ کاری کے لیے کیا کرنے کی ضرورت ہے۔

سینیٹر شیری رحمٰن نے کہا کہ پاکستان میں ہر کاروبار کو بجلی کی ضرورت ہے مگر یہاں بزنسز کو انتہائی مشکل ٹیکس نظام، بجلی کی کمی اور ناہموار ریگولیٹری ماحول کا سامنا ہے جو کہ طویل منصوبہ بندی اور قابل استعمال توانائی پر کی جانے والی سرمایہ کاری کی راہ میں رکاوٹ ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستانی بزنسز اور عوام کو یہ سمجھنا ہوگا کہ کوئی آپ کو اس صورتحال سے نکالنے نہیں آئے گا، پاکستان میں بڑی کمپنیاں قابل تجدید توانائی پر منتقل ہونے کی صلاحیت رکھتی ہیں مگر وہ اب بھی کاربن کے بڑے اخراج کا سبب ہیں، تاہم وہ ماحول دوست اقدامات کے ذریعے نقصانات کو پورا کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ دنیا کو چیلنجز سے نمٹنے کےلیے ہنگامی اقدامات کرنا ہوں گے اور سمجھنا ہوگا کہ ماحولیاتی نقصانات سے بچانے کے لیے کوئی نہیں آئے گا، صنعتوں کے قیام کے دوران ماحولیاتی آلودگی سے بچاؤ کے اقدامات کرنا ہوں گے، ماحول دوست کاروباری سرگرمیوں کا فروغ ضروری ہے۔

کارٹون

کارٹون : 30 جنوری 2025
کارٹون : 29 جنوری 2025