روسی ڈرون نے یوکرین میں چرنوبل نیوکلیئر پاور پلانٹ کے کور کو نشانہ بنایا، ولادیمیر زیلنسکی
یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے کہا ہے کہ ایک روسی ڈرون نے چرنوبل نیوکلیئر پاور پلانٹ کے کور کو نشانہ بنایا، تاہم ریڈی ایشن کی سطح معمول کے مطابق رہی۔
غیر ملکی سرکاری خبر رساں اداروں ’رائٹرز اور اے ایف پی‘ یوکرین فضائیہ نے بتایا کہ روس نے رات بھر ملک بھر میں 133 ڈرونز حملے کیے، جس میں ملک کے شمالی علاقوں کو نشانہ بنایا گیا، جہاں چرنوبل پاور پلانٹ بھی واقع ہے۔
ولادیمیر زیلینسکی نے ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں کہا کہ گزشتہ رات ایک روسی ڈرون نے ایک اعلیٰ دھماکا خیز وار ہیڈ کے ساتھ چرنوبل نیوکلیئر پاور پلانٹ کے تباہ شدہ چوتھے پاور یونٹ پر ریڈی ایشن سے محفوظ رکھنے والے کور پر ٹکرایا۔
یہ تبصرے ایسے وقت میں سامنے آیا ہے، جب ولادیمیر زیلنسکی کی جرمنی میں امریکی نائب صدر جے ڈی وینس سے ملاقات ہونی ہے، تاکہ ایک نئی امریکی انتظامیہ کے سامنے یوکرین کا معاملہ پیش کر سکیں، جو تقریباً تین سال سے جاری جنگ کو جلد ختم کرنے کی خواہشمند ہیں۔
یوکرینی صدر کا کہنا تھا کہ یہ حملہ اس بات کا ثبوت ہے کہ روسی صدر ولادیمیر پوٹن یقینی طور پر مذاکرات کی نہیں بلکہ دنیا کو دھوکا دینے کی تیاری کر رہے ہیں۔
یوکرینی رہنما کی طرف سے پوسٹ کردہ سی سی ٹی وی فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے کہ چرنوبل ڈھانچے کے قریب دھماکا ہوا ہے، جس کا وقت رات گئے 02:02 بجے تھا۔
ترجمان دمتری پیسکوف کریملین نے یوکرین کے جوہری ڈھانچے کو نشانہ بنانے کو مسترد کردیا، ایسی کی جوہری انفرااسٹرکچر سائٹس پر کسی قسم کے حملے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، ایسا کوئی بھی دعویٰ حقیقت سے مطابقت نہیں رکھتا، روسی فوج ایسا نہیں کرتی۔
انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی (آئی اے ای اے) نے بھی سائٹ پر ایک ’دھماکے‘ کو رپورٹ کرتے ہوئے کہا کہ اندر اور باہر ریڈی ایشن کی سطح معمول اور مستحکم ہے۔