ایک میچ میں کوئی اچھا مینیج نہ کرے، تو مطلب یہ نہیں کہ پلیئر میں ٹیلنٹ نہیں، عاقب جاوید
پاکستان کرکٹ ٹیم کے عبوری کوچ عاقب جاوید نے کہا ہے کہ اگر ایک آدھ میچ میں کوئی اچھا مینیج نہ کرے تو اس کا مطلب یہ نہیں پلیئر میں ٹیلنٹ نہیں۔
سہ ملکی ون ڈے سیریز میں شکست کے بعد کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ آپ نے بیسٹ آپشن ون ڈے میں کھلانا ہوتے ہیں، ابرار احمد کی پر فارمنس وائٹ بال میں اچھی ہوتی آرہی ہیں۔
عاقب جاوید نے کہا کہ کچھ پلیئرز اچھا مینیج کرجاتے ہیں، اگر ایک آدھ میچ میں کوئی اچھا مینیج نہ کرے تو اس کا مطلب یہ نہیں پلیئر میں ٹیلنٹ نہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ بیڈ لک ہوئی کی بابر کو تین میچز میں ابتداء میں جانا پڑا، صائم کی انجری بھی ہماری بیڈ لک رہی، جو پلیئر ان فارم تھے ہم انہیں لے کر آئے ہیں۔
کرکٹ ٹیم کے عبوری کوچ نے کہا کہ 11 اوور سے 40 اوور تک ون ڈے میں ایک تبدیلی آئی ہے، اس دوران عجیب شارٹس کھیلنے کی ضرورت نہیں ہوتی، 4 فیلڈرز جو دائرے سے باہر ہیں انہیں صرف یوز کرنا ہوتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ میں اتفاق کرتا ہوں کہ اس طرح کی پچز پر ہی بابر کو اوپن کرنا چاہیے، بابر اعظم کی ایک اننگ ڈیو ہے، امید ہے کہ جس روز ملک کو ضرورت ہوگی بابر اعظم بڑی اننگ کھیلے گا۔
عاقب جاوید نے مزید کہا کہ پاکستان سے باہر کھیلیں تو بال سیم کرتا ہے، موومنٹ زیادہ ہوتی ہے، تین نمبر کر کھیلنے والا پلیئر اگر نمبر ون پر آجاتا ہے تو اتنا بڑا ایشو نہیں۔
واضح رہے کہ پاکستان کو شکست دے کر نیوزی لینڈ نے سہ ملکی سیریز جیت لی، کیوی ٹیم نے 243 رنز کا ہدف 5 وکٹوں کے نقصان پر 46 ویں اوور میں حاصل کیا۔
پاکستان نے نیوزی لینڈ کے خلاف ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 243 رنز کا ہدف دیا، ہدف کے تعاقب میں ڈیرل مچل 57 رنز، ٹام لیتھم نے 56 اور ڈیوون کانوے نے 48 رنز بنائے۔
شاندار کارکردگی پر نیوزی لینڈ کے ’ول اورورکے‘ میچ کے بہترین کھلاڑی قرار دیے گئے جبکہ سلمان علی آغا نے مین آف دی سیریز کا ایوارڈ اپنے نام کیا۔