بابر اعظم اور نسیم شاہ نے نیوزی لینڈ کے کین ولیمسن اور ڈیرل مچل کو اہم کھلاڑی قرار دیدیا
اسٹار بیٹسمین بابر اعظم اور فاسٹ بالر نسیم شاہ نے نیوزی لینڈ کے کین ولیمسن اور ڈیرل مچل کو اہم کھلاڑی قرار دے دیا۔
ڈان نیوز کے مطابق بابر اعظم نے قومی ٹیم کے بولرز کو بہتر منصوبہ بندی کرنے کا مشورہ دیا ہے۔
نیوزی لینڈ کے اسٹار بیٹر کین ولیمسن نے کہا ہے کہ پاکستانی کرکٹرز بہت باصلاحیت ہیں، کسی ایک کو خطرناک کہنا مشکل ہے، گرین شرٹس کو شکست دینے کے لیے کھیل پر توجہ رکھنا ہوگی۔
23 فروری کو پاک بھارت ٹاکرا
دوسری جانب شائقین کرکٹ کو ایونٹ میں سب سے بڑے میچ کا بے چینی سے انتظار ہے، روایتی حریف پاکستان اور بھارت کا 23 فروری کو دبئی میں ٹاکرا ہوگا۔
چیمئنز ٹرافی کے دوران 8 ٹیموں کے درمیان 15 میچ کھیلے جائیں گے ، بھارت کوالیفائی نہ کر سکا تو فائنل 9 مارچ کو لاہور میں ہو گا۔
کراچی میں چیمپئنزٹرافی کے میچز کے دوران سر شاہ سلیمان روڈ ٹریفک کے لیے کھلا رہے گا، نیشنل اسٹیڈیم آنے والوں کیلیے نیشنل کوچنگ سینٹر اور چائنا گراؤنڈ میں گاڑیاں کی پارکنگ کا انتظام کیا گیا ہے۔
ہیوی ٹریفک سہراب گوٹھ سے نیپا اور لیاقت آباد سے حسن اسکوائر کے ذریعے اپنی منازل تک جا سکے گی۔
نیشنل اسٹیڈیم میں شائقین کی آمد جاری
کراچی والوں پرکرکٹ کا بخار سرچڑھ کربولنے لگا ہے، چیمپئنز ٹرافی کے میگاایونٹ کا پہلا میچ دیکھنے کے لیے نیشنل اسٹیڈیم میں کرکٹ فینز کی سج دھج سے آمد کا سلسلہ جاری ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان کا انٹرنیشنل کرکٹ کونسل ( آئی سی سی ) کے ٹورنامنٹ کی میزبانی کا خواب 29 سال کے طویل انتظار کے بعد آج پورا ہونے جارہا ہے، نیشنل بینک کرکٹ اسٹیڈیم کراچی میں آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کے افتتاحی میچ میں پاکستان اور نیوزی لینڈ مدمقابل آئیں گے، 1996 کے بعد پہلی بار آئی سی سی ٹورنامنٹ کے انعقاد کی خوشی واضح ہے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق نیشنل بینک کرکٹ اسٹیڈیم کو جانے والے راستوں کو چیمپیئنز ٹرافی کی برانڈنگ سے سجایا گیا ہے جبکہ اسٹیڈیم کو سبز اور نیلے رنگوں سے سجایا گیا ہے اور توقع ہے کہ صدر آصف علی زرداری افتتاحی میچ میں شرکت کریں گے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے سربراہ محسن نقوی کے مطابق پاکستان چیمپئنز ٹرافی کے لیے مکمل طور پر تیار ہے، لیکن کچھ مداحوں کو اب بھی یقین نہیں آرہا کہ پاکستان میں اتنے بڑے ایونٹ کی میزبانی کا خواب پورا ہونے جارہا ہے۔ ایک مداح محمد عبداللہ نے ڈان کو بتایا کہ ’اگر 2015 میں کسی نے مجھ سے کہا ہوتا کہ انگلینڈ اور آسٹریلیا پاکستان آئیں گے تو میں یقینی طور پر اس پر ہنستا اور اسے گمراہ کن سمجھتا‘۔