• KHI: Zuhr 12:46pm Asr 4:52pm
  • LHR: Zuhr 12:16pm Asr 4:15pm
  • ISB: Zuhr 12:21pm Asr 4:18pm
  • KHI: Zuhr 12:46pm Asr 4:52pm
  • LHR: Zuhr 12:16pm Asr 4:15pm
  • ISB: Zuhr 12:21pm Asr 4:18pm

پہلے ٹرائلز میں جانے کے لیے بس کا کرایہ تک نہیں تھا، شعیب اختر

شائع February 19, 2025
—فوٹو: بشکریہ ’شیڈو پروڈکشنز‘
—فوٹو: بشکریہ ’شیڈو پروڈکشنز‘

سابق پاکستانی کرکٹر شعیب اختر نے موجودہ کرکٹ ٹیم پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ان پر لگنے والی پابندیوں کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انکشاف کیا ہے کہ وہ اتنے غریب تھے کہ ان کے پاس پہلے ٹرائلز کے لیے لاہور جانے تک کا کرایہ بھی نہیں تھا۔

سابق فاسٹ بولر شعیب اختر نے حال ہی میں ’شیڈو پروڈکشنز‘ کے پوڈ کاسٹ میں شرکت کی، جہاں انہوں نے اپنے پہلے ٹرائل اور ٹیم کے ساتھ ٹورز کے حوالے سے بات کی۔

انہوں نے بتایا کہ میں نے حال ہی میں 15 کلو وزن کم کیا ہے، جس کے بعد اب بہت ہلکا پھلکا محسوس کر رہا ہوں۔

اسٹار کرکٹر کا کہنا تھا کہ بچپن میں اتنے پیسے بھی نہیں ہوتے تھے کہ بس میں سفر کرسکوں۔

انہوں نے اپنے پہلے ٹرائلز کا ذکر کرتے ہوئے بتایا کہ لاہور جانے کے لیے پیسے نہیں تھے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ میں نے بس والے سے کہا مجھے لے چلو، میں اسٹار کرکٹر بن جاؤں گا اور پھر بس کی چھت پر بیٹھ کر لاہور کا سفر کیا۔

شعیب اختر نے بتایا کہ اگر بسیں، ٹرینیں نہ ہوتیں تو میں اسٹار کرکٹر بن ہی نہیں سکتا تھا۔

انہوں نے بتایا کہ نیٹ پریکٹس کے بعد 14 میل دوڑتا تھا تاکہ گھر جانے کے لیے بس پکڑ سکوں۔

سابق کرکٹر کے مطابق ان کے گھٹنوں کو زیادہ تر نقصان ناہموار راستوں پر دوڑنے کی وجہ سے پہنچا۔

انہوں نے ماضی کے دنوں کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ پاکستانی ٹیم کے ساتھ سفر کرنا بہت خوشگوار ہوتا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ نہ ہم غیر معمولی سیکیورٹی کے حصار میں ہوتے تھے اور نہ سوشل میڈیا اور تنقید کی زد میں۔

شعیب اختر نے موجودہ قومی ٹیم کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ مجھے ان پر بہت افسوس ہوتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ آج کل کے کرکٹرز سوشل میڈیا، بے جا تنقید اور سیکیورٹی خدشات کی قید میں رہتے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ موجودہ کرکٹرز کو کسی ملک میں سیر و تفریح کے لیے جانے سے قبل مینیجرز سے اجازت لینی پڑتی ہے، پولیس کی گاڑیاں ساتھ چلتی ہیں۔

اسٹار کرر کا کہنا تھا کہ ہمارے زمانے میں اتنی پابندیاں نہیں ہوتی تھیں۔

انہوں نے بتایا کہ ہم لوگ کسی ملک جانے سے قبل ہی شہر گھومنے کی تیاری کرلیتے تھے، میچ کے بعد خوب سیر وتفریح کرتے تھے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ اس وقت نہ سوشل میڈیا تھا اور نہ ہی کوئی دوسرا میڈیا ہمیں فالو کرتا تھا، بس اخبار میں خبریں آجاتی تھیں۔

کارٹون

کارٹون : 21 فروری 2025
کارٹون : 20 فروری 2025