انسداد دہشتگردی کی عدالت نے آفاق احمد کی درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ کرلیا
کراچی میں انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت (اے ٹی سی) نے اشتعال انگیزی، لانڈھی اور کورنگی میں ٹرک نذر آتش کرنے کے مقدمات میں مہاجر قومی موومنٹ کے چیئرمین آفاق احمد کی درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔
ڈان نیوز کے مطابق کراچی کی انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں مہاجر قومی موومنٹ کے چیئرمین آفاق احمد کی درخواست ضمانت پر سماعت ہوئی، آفاق احمد کے وکیل نے دلائل دیے، اور مؤقف اپنایا کہ آفاق احمد کے خلاف کوئی ثبوت پیش نہیں کیا گیا۔
وکیل نے کہا کہ آفاق احمد نے کسی کو ڈمپر یا ٹینکر جلانے کا نہیں کہا، آفاق احمد کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا گیا ہے ۔
پراسیکیوٹر نے کہا کہ آفاق احمد کے اکسانے پر مشتعل ہوکر لوگوں نے کئی گاڑیوں کو آگ لگائی، آفاق احمد کے خلاف لانڈھی اور عوامی کالونی تھانے میں دو مقدمات درج ہیں۔
بعد ازاں عدالت نے وکلائے طرفین کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا، ممکنہ طور پر آفاق احمد کی ضمانت پر عدالت کل فیصلہ سنائے گی۔
یاد رہے کہ گزشتہ سماعت پر تفتیشی افسر نے انکشاف کیا تھا کہ آفاق احمد نے آڈیو میسج کے ذریعے کارکنان کو اکسانے کی کوشش کی۔
تفتیشی افسر نے دوران سماعت عدالت کو بتایا تھا کہ آفاق احمد نے آڈیو میسج کے ذریعے کارکنان کو اکسانے کی کوشش کی، عدالت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) درج ہوئے 6 روز گزر گئے، اب تک چالان پیش کیوں نہیں کیا؟۔
تفتیشی افسر نے کہا تھا کہ ملزم کی ایک آڈیو موصول ہوئی ہے، جس میں وہ کارکنوں کو اکسارہے ہیں، عدالت نے پولیس سے آئندہ سماعت پر مقدمہ کا چالان طلب کرتے ہوئے کہا کہ آڈیو کا فرانزک کرواکر رپورٹ پیش کی جائے۔
آفاق احمد کے وکیل عامر ایڈووکیٹ نے کہا تھا کہ پولیس کی جانب سے تاخیری حربے استعمال کیے جارہے ہیں، چالان پیش ہونے میں وقت لگ جائے گا، میرے مؤکل کے خلاف سیاسی رنجش کی بنیاد پر مقدمہ بنایا گیا ہے، آفاق احمد کی درخواست ضمانت منظور کی جائے۔