• KHI: Fajr 5:44am Sunrise 7:01am
  • LHR: Fajr 5:16am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:21am Sunrise 6:44am
  • KHI: Fajr 5:44am Sunrise 7:01am
  • LHR: Fajr 5:16am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:21am Sunrise 6:44am

گرینڈ اپوزیشن الائنس کی طرف بڑھ رہے ہیں، جمعیت علمائے اسلام (ف)

شائع February 21, 2025
— فائل فوٹو: اسکرین شارٹ
— فائل فوٹو: اسکرین شارٹ

ترجمان جمعیت علمائے اسلام (ف) اسلم غوری نے کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمٰن کے اتحاد میں شمولیت سے اپوزیشن مزید مضبوط ہوگی، آہستہ آہستہ گرینڈ الائنس کی طرف بڑھ رہے ہیں۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بک پر جاری ایک بیان میں اسلام غوری کا کہنا تھا کہ جے یو آئی (ف) کی اپوزیشن اتحاد میں شمولیت کے خبروں سے کچھ حلقوں کو تکلیف ہے، جن کو تکلیف ہے وہی بے بنیاد خبریں چلوا رہے ہیں۔

اسلم غوری کا کہنا تھا کہ بغیر سربراہی کے ہی مولانا فضل الرحمٰن اپوزیشن اتحاد میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں، سربراہ جمعیت علمائے اسلام (ف) کا قائدانہ کردار اب کسی عہدے کا محتاج نہیں۔

ترجمان جے یو آئی (ف) نے کہا کہ مولانا فضل الرحمٰن کے اتحاد میں شمولیت سے اپوزیشن مزید مضبوط ہوگی، ہم آہستہ آہستہ گرینڈ الائنس کی طرف بڑھ رہے ہیں۔

اسلم غوری کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمٰن کی پارلیمنٹ میں تقریر کے بعد ان کی کردار کشی کی مہم چلائی جا رہی ہے، اس طرح کے بیانات اپوزیشن کے درمیان فاصلے کم کر رہے ہیں۔

ترجمان جے یو آئی (ف) نے کہا کہ قوم جانتی ہے کہ فصلی بٹیرے کہاں سے متحرک ہوتے ہیں۔

واضح رہے کہ 4 فروری کو جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے مطالبہ کیا تھا کہ 8 فروری کا الیکشن دھاندلی زدہ تھا، حکومت کو مستعفی ہوکر نئے انتخابات کا اعلان کرنا چاہیے۔

مولانا فضل الرحمٰن نے اسد قیصر کی رہائش گاہ پر اپوزیشن جماعتوں کے عشائیے میں شرکت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ اپوزیشن کے مختلف سیاسی جماعتوں کے نمائندے آج یہاں عشائیے پر شریک ہوئے اور ملک کی سیاسی صورتحال پر باہمی مشاورت بھی ہوئی، تمام جماعتوں نے اس بات کا اعادہ کیا ہے کہ 8 فروری 2024 کے انتخابات دھاندلی زدہ الیکشن تھا، اس کا مینڈیٹ عوام کا مینڈیٹ نہیں۔

امیر جمعیت علمائے اسلام (ف) نے بات جاری رکھتے ہوئے کہا تھا کہ اسٹیبلشمنٹ نے اپنی مرضی کا مینڈیٹ مینج کرکے اپنی مرضی کی حکومتیں بنائی ہیں، ان لوگوں کو ملک پر مزید مسلط رہنے کا حق حاصل نہیں ہے، ان کو فوری مستعفی ہو کر ازسرنو انتخابات کا اعلان کر دینا چاہیے۔

بعد ازاں، 17 فروری کو مولانا فضل الرحمٰن نے پارلیمنٹ میں خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ ملکی سالمیت کے حوالے سے پالیسی ایوانوں میں نہیں بنائی جا رہی، حکومتی حلقوں میں نہیں بنائی جارہی بلکہ بند کمروں کے اندر ، ماورائے حکومت، ماورائے سیاست، ماورائے پارلیمان پالیسیاں بنائی جا رہی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ مسئلہ صرف اس ایوان میں نہیں ہے، پورا ملک اس وقت پریشانی اور اضطراب میں مبتلا ہے، عام آدمی کے پاس نہ تو روزگار ہے اور نہ ہی جان و مال کا تحفظ، یہاں پر محکمے ملیا میٹ کیے جا رہے ہیں، اداے ملیا میٹ کیے جا رہے ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 21 فروری 2025
کارٹون : 20 فروری 2025