حماس نے 3 اسرائیلی رہا کر دیے، 6 قیدیوں کے بدلے 602 فلسطینی چند گھنٹوں بعد رہا ہوں گے
اسرائیلی جیلوں میں قید 602 فلسطینیوں کے بدلے غزہ میں 3 اسرائیلی قیدیوں کو رہا کر دیا گیا ہے، مزید 3 اسرائیلی قیدی کچھ دیر میں رہا کیے جائیں گے، چند گھنٹوں میں فلسطینی قیدی بھی اسرائیل کی جیل سے رہا ہو جائیں گے۔
قطری نشریاتی ادارے ’الجزیرہ‘ کے مطابق نصیرات میں 3 اسرائیلی قیدیوں کو رہائی سے قبل اسٹیج پر پہنچایا گیا، اور پھر انہیں ریڈ کراس کے حوالے کر دیا گیا، اسرائیلی قیدی ایلیا کوہن، عمر وینکرٹ اور عمر شیم ٹوف نصیرات میں حوالگی کے مقام پر موجود تھے۔
ریڈ کراس کی گاڑیوں کا ایک قافلہ وسطی غزہ کے علاقے نصیرات سے 3 اسرائیلی قیدیوں کو غزہ کے اندر اسرائیلی فوجی اڈے پر لے کر روانہ ہوگیا ہے، جہاں سے اسرائیلی فوج انہیں ساتھ لے کر جائے گی۔
رہائی سے قبل اسٹیج پر موجود اسرائیلی قیدی مسکرا رہے تھے اور فلسطینیوں کے پرجوش ہجوم کی طرف اشارہ کر رہے تھے ، ان میں سے ایک قیدی نے اپنے ساتھ کھڑے ایک حماس کے اہلکار کی پیشانی کو بوسہ بھی دیا۔
ریڈ کراس کے ایک نمائندے اور حماس کے ایک کمانڈر نے وسطی غزہ کے نصرات پناہ گزین کیمپ میں اسرائیلی قیدیوں کی حوالگی کے لیے ایک دستاویز پر دستخط کیے۔
اسرائیلی خاتون قیدی شیری بیبس کے اہل خانہ نے تصدیق کی ہے کہ جمعرات کے روز غزہ سے واپس آنے والی لاش کے ملنے کے بعد اس کی باقیات کی شناخت کر لی گئی ہے۔
حماس کا ایک ساتھ تمام اسرائیلی رہا کرنے کا عندیہ
حماس کے ترجمان حازم قاسم کا کہنا ہے کہ تنظیم کے عسکری ونگ قاسم بریگیڈ نے اسرائیل کو مجبور کیا ہے کہ وہ فلسطینی قیدیوں کی رہائی کے لیے طے کردہ سرخ لکیریں عبور کرے اور قیدیوں کی نقل و حرکت کی متعدد علامتوں کی زنجیروں کو توڑ دے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ حماس قیدیوں کے تبادلے کی کارروائیوں کے تمام مراحل کو مکمل کرنے میں اپنی سنجیدگی کی تصدیق کرتی ہے۔
قاسم نے مزید کہا کہ ان کا گروپ پائیدار جنگ بندی، غزہ سے انخلا اور اسرائیلی جیلوں سے ہمارے قیدیوں کی رہائی کے عزم کے بدلے دوسرے مرحلے میں قیدیوں کے تبادلے کی ایک ہی کارروائی کرنے کے لیے تیار ہے۔
مغربی کنارے میں 2 بچے شہید
اسرائیلی فوج نے مقبوضہ مغربی کنارے کے علاقے جنین اور حبرون میں 12 اور 13 سال کی عمر کے دو فلسطینی بچوں کو شہید کردیا۔
غزہ کی وزارت صحت نے غزہ پر اسرائیل کی بمباری اور جارحیت میں 48 ہزار 319 فلسطینیوں کی شہادت کی تصدیق کی ہے، جب کہ ایک لاکھ 11 ہزار 749 فلسطینیوں کے زخمی ہونے کا بتایا ہے، تاہم سرکاری میڈیا آفس نے شہادتوں کی تعداد کم از کم 61 ہزار 709 بتائی ہے اور کہا ہے کہ ملبے تلے دبے ہزاروں فلسطینیوں کو مردہ تصور کیا جا رہا ہے۔
7 اکتوبر 2023 کو حماس کی زیر قیادت حملوں کے دوران اسرائیل میں کم از کم ایک ہزار139 افراد ہلاک ہوئے اور 200 سے زائد کو یرغمال بنا لیا گیا تھا۔