جھنگ سے 3 سالہ ایشیائی سیاہ مادہ ریچھ کو ’ظالمانہ رقص‘ کے کاروبار سے بچالیا گیا
اسلام آباد وائلڈ لائف مینجمنٹ بورڈ (آئی ڈبلیو ایم بی) اور جانوروں کی فلاح و بہبود کی عالمی تنظیم ’فور پاوز‘ نے جھنگ میں 3 سالہ ایشیائی سیاہ ریچھ کو ’ظالمانہ رقص‘ کے کاروبار سے بچالیا۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق سیاہ ریچھ ’سنی‘ کو مقامی وائلڈ لائف حکام نے تشویش ناک حالت میں ضبط کیا، بدسلوکی اور غفلت کے سنگین آثار نمایاں طور پر دکھائی دیے، مادہ ریچھ کو فوری طور پر ہنگامی طبی دیکھ بھال فراہم کی گئی جس کے بعد اسے آئی ڈبلیو ایم بی ریسکیو اینڈ ری ہیبلیٹیشن سینٹر منتقل کردیا گیا۔
ویٹرنری جانچ سے پتا چلا کہ سنی کے دانت زبردستی نکالے گئے تھے جو رقص کرنے والے ریچھوں کے کاروبار میں ایک عام اور غیر انسانی عمل ہے، جس کی وجہ سے وہ بے سہارا ہو گئی، یہ بھی پایا گیا کہ وہ بے چینی کا شکار تھی اور انتہائی اضطراب کی علامات ظاہر کر رہی تھی۔
پاکستان میں ایمرجنسی مشن کی سربراہی کرنے والے فور پاوز کے جانوروں کے ڈاکٹر عامر خلیل کا کہنا تھا کہ ہمیں سنی کو بچانے اور انہیں محفوظ مقام پر لانے پر فخر ہے، اس کی ناک سے رنگ ہٹانا اہم لمحے کی علامت ہے، یہ اس کا ’آخری رقص‘ تھا، سنی اب باضابطہ طور پر ریٹائر ہو چکی ہیں۔
یہ ریسکیو فور پاوز کی جانب سے حکومت کے ساتھ جاری تعاون کا حصہ تھا، تاکہ تفریحی مقاصد بشمول رقص اور بیٹنگ کے لیے ریچھوں کے ظالمانہ استحصال کو ختم کیا جا سکے۔
آئی ڈبلیو ایم بی کی چیئرپرسن عائشہ حمیرا نے امدادی کارروائیوں میں تعاون پر بین الاقوامی تنظیموں کا شکریہ ادا کیا۔
انہوں نے کہا کہ آئی ڈبلیو ایم بی ریسکیو اینڈ ری ہیبلیٹیشن سینٹر بچائے گئے جانوروں کے لیے پناہ گاہ کے طور پر کام کرتا ہے، جو انہیں بحالی کے لیے ایک محفوظ اور پرورش کا ماحول فراہم کرتا ہے۔