• KHI: Fajr 5:30am Sunrise 6:46am
  • LHR: Fajr 4:58am Sunrise 6:19am
  • ISB: Fajr 5:02am Sunrise 6:25am
  • KHI: Fajr 5:30am Sunrise 6:46am
  • LHR: Fajr 4:58am Sunrise 6:19am
  • ISB: Fajr 5:02am Sunrise 6:25am

معمول سے کم بارشیں، ڈیموں میں پانی کا ذخیرہ ختم، گندم کی فصل کو نقصان پہنچنے کا خطرہ

شائع March 8, 2025
دریائے سندھ، ڈاؤن اسٹریم کوٹری بیراج کے مقام پر خشک دکھائی دے رہا ہے
— فوٹو: ڈان
دریائے سندھ، ڈاؤن اسٹریم کوٹری بیراج کے مقام پر خشک دکھائی دے رہا ہے — فوٹو: ڈان

انڈس ریور سسٹم اتھارٹی (ارسا) نے تربیلا اور منگلا ڈیموں کے تیزی سے ڈیڈ لیول کے قریب پہنچنے کے بعد پنجاب اور سندھ کو خبردار کیا ہے کہ وہ رواں فصل سیزن کے آخری مرحلے میں 35 فیصد تک پانی کی قلت کا سامنا کریں گے، پانی کی کمی سے گندم کی فصل کو نقصان پہنچنے کا خطرہ ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق سیکریٹری آبپاشی کو لکھے گئے خط میں ارسا نے چاروں صوبوں کو بتایا ہے کہ دونوں آبی ذخائر ڈیڈ لیول کے قریب ہیں۔

ارسا کے ڈائریکٹر آف ریگولیشن خالد ادریس رانا نے لکھا کہ اس بات کا امکان ہے کہ پنجاب اور سندھ کو 30 سے 35 فیصد کی کمی کا سامنا کرنا پڑے۔

ارسا کے تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق تربیلا ڈیم میں صرف 73 ہزار ایکڑ فٹ پانی ذخیرہ ہے اور اس کی سطح ایک ہزار 409 فٹ ریکارڈ کی گئی ہے، جو ڈیڈ لیول ایک ہزار 400 فٹ سے صرف 9 فٹ اوپر ہے۔

ڈیم میں پانی ذخیرہ کرنے کی زیادہ سے زیادہ سطح ایک ہزار 550 فٹ ہے اور جمعہ کو 20 ہزار کیوسک کے اخراج کے مقابلے میں 17 ہزار کیوسک پانی کی آمد ریکارڈ کی گئی۔

منگلا ڈیم کا قابل استعمال پانی کا ذخیرہ 2 لاکھ 35 ہزار ایکڑ فٹ ہے، جس کی اس وقت سطح ایک ہزار 88 فٹ ہے جو ڈیڈ لیول ایک ہزار 60 فٹ سے صرف 28 فٹ بلند ہے، ڈیم کا زیادہ سے زیادہ ریزروائر لیول ایک ہزار 242 فٹ ہے، جسے 16 ہزار 400 کیوسک پانی مل رہا تھا، جب کہ جمعہ کو 18 ہزار کیوسک پانی چھوڑا گیا تھا۔

اس سے پتا چلتا ہے کہ دونوں آبی ذخائر تیزی سے کم ہو رہے ہیں، ارسا نے صوبوں کو آگاہ کیا کہ روزانہ کے ڈسچارج کے اعداد و شمار سے یہ واضح ہے کہ تربیلا اور منگلا کے آبی ذخائر اگلے چند دنوں میں اپنی ڈیڈ لیول کو چھو سکتے ہیں، جیسا کہ ارسا نے 2 اکتوبر 2024 کو ربیع سیزن کے آغاز میں پہلے ہی اندازہ لگایا تھا، جب اس نے مارچ 2025 کے پہلے 10 دنوں میں پانی کی سطح تک پہنچنے کا تخمینہ لگایا تھا۔

آبی ذخائر کا مردہ سطح تک کم ہونا ایک معمول کا واقعہ ہے اور یہ سال میں دو بار ہوسکتا ہے، تاہم گندم کی فصل، جو پہلے ہی حکومتی پالیسیوں میں تبدیلی کی وجہ سے ہدف سے کم بوائی کا سامنا کر رہی ہے، فی الحال آخری پانی دینے کے نازک مرحلے میں ہے اور اس مہینے کے آخر تک کٹائی کے لیے تیار ہو جائے گی۔

حالیہ بارشیں

ارسا نے کہا کہ حالیہ بارشوں کا کھڑی فصلوں پر مثبت اثر پڑا ہے، خوش قسمتی سے حالیہ بارشوں نے انڈس بیسن ایریگیشن سسٹم (آئی بی آئی ایس) میں مثبت کردار ادا کیا، اور فی الحال واٹر اکاؤنٹس رپورٹ میں پانی کی قلت کو مدنظر رکھتے ہوئے صوبوں کے لیے انڈینٹ کے قریب سپلائی جاری کی جا رہی ہے۔

اتھارٹی کا کہنا ہے کہ یکم اکتوبر 2024 سے 28 فروری 2025 تک کی واٹر اکاؤنٹس رپورٹ کے مطابق پنجاب کو 20 فیصد شارٹ فال کا سامنا کرنا پڑا، جب کہ سندھ کو اسی عرصے کے دوران 14 فیصد شارٹ فال کا سامنا کرنا پڑا، 2 اکتوبر 2024 کو ارسا ایڈوائزری کمیٹی نے 16 فیصد شارٹ فال کی منظوری دی تھی۔

ارسا کو امید ہے کہ آنے والی بارشوں کا سسٹم میں مثبت کردار ہوگا، لہٰذا صوبوں سے کہا گیا ہے کہ وہ کسی بھی ناخوشگوار صورتحال سے بچنے کے لیے ضروری احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔

کارٹون

کارٹون : 10 مارچ 2025
کارٹون : 9 مارچ 2025