• KHI: Zuhr 12:41pm Asr 5:00pm
  • LHR: Zuhr 12:11pm Asr 4:28pm
  • ISB: Zuhr 12:17pm Asr 4:32pm
  • KHI: Zuhr 12:41pm Asr 5:00pm
  • LHR: Zuhr 12:11pm Asr 4:28pm
  • ISB: Zuhr 12:17pm Asr 4:32pm

تھر میں کوئلے سے پیدا ہونے والی توانائی ’پن بجلی سے بھی سستی‘

شائع March 14, 2025
— فائل فوٹو
— فائل فوٹو

سینو سندھ ریسورسز پرائیویٹ لمیٹڈ (ایس ایس آر ایل) کے چیف ایگزیکٹو افسر لی جیگن نے کہا ہے کہ تھر کے علاقے کے بلاک-1 سے بجلی کی پیداواری لاگت 5.52 روپے فی یونٹ ہے، جو کہ ہائیڈرو ذرائع سے پیدا ہونے والی توانائی سے نمایاں طور پر سستی ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق یہ بات انہوں نے تھر کول اینڈ انرجی بورڈ (ٹی سی ای بی) کی جانب سے تھر کول فیلڈ کے بلاک-1 میں واقع اپنی 78 لاکھ ٹن سالانہ لگنائٹ کان کے لیے کمرشل آپریشنز کی تاریخ (سی او ڈی) اسٹیج ٹیرف کے تعین کے لیے ’ایس ایس آر ایل‘ کی درخواست کے حوالے سے بلائی گئی عوامی سماعت سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

سماعت میں مختلف اسٹیک ہولڈرز، ماہرین اور عوام کے ارکان نے شرکت کی۔

ٹی سی ای بی کے منیجنگ ڈائریکٹر طارق علی شاہ اور پریذائیڈنگ افسر و ممبر فنانس/پاور عمار حبیب خان، اور رکن مائننگ تھر کول ٹیرف ڈیٹرمینیشن کمیٹی ڈاکٹر فہد عرفان صدیقی نے سماعت کی۔

پریزنٹیشن کے دوران لی جیگن نے بریف کیا کہ یہ منصوبہ سندھ کے جنوب مشرقی حصے کے تھر کے علاقے میں واقع ہے، اور اس منصوبے میں 660 میگاواٹ کے 2 ہائی پیرامیٹر سپر کریٹیکل کوئلے سے چلنے والے پاور جنریشن یونٹس شامل ہیں، جنہیں لگنائٹ اوپن پٹ کوئلے کی کان سے سالانہ 78 لاکھ ٹن پیداوار سے سپورٹ ملتی ہے۔

لی جیگن نے کہا کہ تھر کول فیلڈ بلاک 1 اوپن پٹ کوئلہ کان کا منصوبہ 150 کلومیٹر رقبے پر محیط ہے جس میں بلاک کے اندر تقریباً 2.6 ارب ٹن کوئلے کے ذخائر ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پروجیکٹ کو نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی (این ٹی ڈی سی) کی میرٹ آرڈر لسٹ میں ایک سازگار پوزیشن پر رکھا گیا ہے، جو کہ 5.52 روپے یا 0.02 سینٹ فی کلو واٹ فی گھنٹہ میں بجلی کا یونٹ بنا کر توانائی کے دیگر ذرائع کے مقابلے میں اس کی مسابقتی قیمت اور لاگت کی تاثیر کو ظاہر کرتا ہے۔

تھر بلاک-1 انٹیگریٹڈ انرجی پروجیکٹ، بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو (بی آر آئی) کے توانائی کے شعبے میں ایک اہم اقدام ہے، اور یہ چین-پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) فریم ورک کے تحت توانائی کے بنیادی تعاون کے منصوبے کے طور پر کام کرتا ہے۔

یہ منصوبہ شنگھائی، چین میں واقع سرکاری اور عوامی طور پر درج کمپنی شنگھائی الیکٹرک کی طرف سے تیار کیا گیا ہے اور اس کی مالی اعانت بھی یہی کرتی ہے۔

کارٹون

کارٹون : 15 مارچ 2025
کارٹون : 14 مارچ 2025