عامر لیاقت کی متنازع ویڈیو وائرل کرنے کا کیس، یاسر شامی کی معذرت پر وارنٹ منسوخ
کراچی کی سٹی کورٹ نے مرحوم اینکر عامر لیاقت حسین کی غیر اخلاقی ویڈیو وائرل کرنے کے مقدمے میں ملزم کی معافی قبول کرتے ہوئے وارنٹ گرفتاری منسوخ کردیے۔
ڈان نیوز کے مطابق کراچی کی سٹی کورٹ میں مرحوم اینکر عامر لیاقت حسین کی غیر اخلاقی وڈیو وائرل کرنے کے مقدمے پر سماعت ہوئی، اس موقع پر ملزم یاسر شامی عدالت میں پیش ہوا۔
گزشتہ روز سماعت میں ملزم یاسر شامی کی عدم پیشی پر جوڈیشل مجسٹریٹ نے اسے گرفتار کرکے پیش کرنے کاحکم دیا تھا۔
درخواست گزار کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ ملزم کو جمعرات کی صبح کی لاہور سے کراچی کی فلائٹ نہیں ملی تھی جس کے باعث وہ دوپہر کے بعد کراچی پہنچ سکا تھا، عدالت سے استدعا ہے کہ ملزم کے وارنٹ منسوخ کیے جائیں۔
عدالت نے کہا کہ آئندہ عدم حاضری برداشت نہیں کی جائے گی، سماعت اپریل کے تیسرے ہفتے تک ملتوی کردی گئی۔
یاد رہے کہ عامر لیاقت کی سابق اہلیہ بشریٰ اقبال نے عامر لیاقت کی نازیبا وڈیو وائرل کرنے پر گزشتہ برس مئی میں یاسر شامی کے خلاف عدالت سے رجوع کیا تھا جس پر عدالت نے 9 مئی 2024 کو یاسر شامی کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے، تاہم یاسر شامی نے عدالت میں پیش ہوکر ضمانت حاصل کرلی تھی اور اس کے بعد مقدمے کی پیروی کررہےہیں۔
بشریٰ اقبال نے الزام عائد کیا تھا کہ مرحوم عامر لیاقت کی نامناسب ویڈیوز دانیا شاہ (دانیا ملک) نے بنائیں اور انہوں نے پیسوں کے عوض انہیں یاسر شامی کو فروخت کردیا، جنہوں نے ویڈیوز کو پلیٹ فارم پر شیئر کیا، جہاں سے وہ ویڈیوز وائرل ہوئیں۔
خیال رہے کہ عامر لیاقت حسین جون 2022 میں اپنی رہائش گاہ پر بیہوش پائے گئے تھے، جس کے بعد انہیں ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں ان کی موت کی تصدیق ہوئی تھی۔
اس سے قبل عامر لیاقت حسین شدید ذہنی دباؤ کا شکار تھے، انتقال سے چند ہفتے قبل ان کی سب سے آخری اہلیہ دانیہ ملک کے ہمراہ نامناسب ویڈیوز وائرل ہوئی تھیں۔
نامناسب ویڈیوز وائرل ہونے کے بعد عامر لیاقت حسین کا انتقال ہوا تھا اور ان کی موت کے چند ہفتوں بعد جولائی 2022 میں مرحوم کی سابق اور پہلی اہلیہ بشریٰ اقبال نے اپنے بیٹے اور بیٹی کے ہمراہ دانیہ ملک کے خلاف وفاقی تحقیقاتی ادارے کراچی میں کیس دائر کرنے کے لیے درخواست دی تھی۔
بعد ازاں ایف آئی اے نے نازیبا ویڈیوز لیک کرنے کے الزامات کے تحت دانیہ شاہ کے خلاف پیکا ایکٹ2016 کی دفعہ20 ، 21، 24 کے تحت 10 اکتوبر 2022 کو مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
ایف آئی اے میں کیس دائر ہونے کے بعد دسمبر 2022 میں ایف آئی اے نے پنجاب کے شہر لودھراں سے دانیہ ملک کو گرفتار کرلیا تھا، جسے بعد ازاں کراچی کی عدالت نے ضمانت پر رہا کردیا تھا۔