• KHI: Zuhr 12:41pm Asr 5:00pm
  • LHR: Zuhr 12:11pm Asr 4:28pm
  • ISB: Zuhr 12:17pm Asr 4:32pm
  • KHI: Zuhr 12:41pm Asr 5:00pm
  • LHR: Zuhr 12:11pm Asr 4:28pm
  • ISB: Zuhr 12:17pm Asr 4:32pm

وزیراعظم کی چینی ذخیرہ اندوزی، مصنوعی قلت پیدا کرنیوالوں کیخلاف سخت کارروائی کی ہدایت

شائع March 14, 2025
— فوٹو: ریڈیو پاکستان
— فوٹو: ریڈیو پاکستان

وزیراعظم شہباز شریف نے چینی ذخیرہ اندوزوں اور قیمتوں میں اضافے کے لیے چینی کی مصنوعی قلت پیدا کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی ہدایت کی ہے۔

سرکاری ریڈیو پاکستان کی رپورٹ کے مطابق شہباز شریف نے یہ بات اسلام آباد میں چینی کی کھپت اور رسد اور مقررہ قیمتوں پر فراہمی سے متعلق جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔

وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ کسی کو بھی چینی ذخیرہ کرنے یا قیاس آرائی کے ذریعے قیمتوں میں ردوبدل نہیں کرنے دیا جائے گا۔

شہباز شریف نے متعلقہ حکام کو شوگر ملوں کے ساتھ چینی کی کھپت و رسد کی نگرانی کے لیے روابط مربوط کرنے کی ہدایت کی۔

رپورٹ کے مطابق وزیراعظم نے یقین دلایا کہ ملک میں چینی کی وافرمقدار موجود ہے۔ ملاقات میں وزیراعظم کو چینی کی کھپت و رسد اور موجودہ قیمتوں پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز ڈان اخبار کی رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ کچھ لالچی خوردہ فروشوں نے ہول سیل قیمتوں میں اضافے کو جواز بناتے ہوئے چینی کی خوردہ قیمت مزید 10 روپے بڑھا کر 180 روپے فی کلو کر دی۔

گزشتہ ماہ چینی کی اوسط قومی قیمت 145 سے 160 روپے فی کلو تھی لیکن رمضان المبارک سے قبل بھی اس میں اضافہ ہوتا رہا اور ماہ مقدس کے دوران بھی اس میں اضافہ ہورہا ہے، جنوری کے پہلے ہفتے میں چینی کی اوسط قیمت 130 سے 150 روپے فی کلو کے درمیان تھی۔

کراچی ہول سیلرز اینڈ گروسرز ایسوسی ایشن (کے ڈبلیو جی اے) کے صدر رؤف ابراہیم نے کہا تھا کہ ’مجھے حکومت کا فیصلہ سازی کا عمل حیران کن لگتا ہے‘۔

رؤف ابراہیم نے یاد دلایا تھا کہ پہلے حکومت نے چینی کی برآمد کی اجازت دی، جب تھوک نرخ 125 سے 130 روپے فی کلو تھے، لیکن تھوک اور خوردہ قیمتوں میں مسلسل اضافے کے بعد، حکومت نے خوردہ قیمتوں کو کم کرنے کے لیے خام چینی کی درآمد کی اجازت دے دی ہے۔

انہوں نے کہا تھا کہ خام چینی کی درآمد کی اجازت دینے کا یہ فارمولہ کارگر ثابت نہیں ہوگا کیونکہ ملز مالکان کے پاس خام چینی کو فائن شوگر میں تبدیل کرنے کی ٹیکنالوجی نہیں ہے، ملیں گنے کی کرشنگ سے ہی چینی بنا سکتی ہیں۔

رؤف ابراہیم نے کہا تھا کہ قیمتوں میں کمی لانے کا ایک اور طریقہ یہ ہے کہ ریفائنڈ چینی کو ٹیکس فری درآمد کرنے کی اجازت دی جائے، عالمی منڈی میں اس کی قیمت 520 ڈالر فی ٹن یعنی 150 روپے فی کلو ہے ، اگر درآمد کی اجازت دی گئی تو قیمتیں یقینی طور پر کم ہوجائیں گی۔

1000 حروف

معزز قارئین، ہمارے کمنٹس سیکشن پر بعض تکنیکی امور انجام دیے جارہے ہیں، بہت جلد اس سیکشن کو آپ کے لیے بحال کردیا جائے گا۔

کارٹون

کارٹون : 15 مارچ 2025
کارٹون : 14 مارچ 2025