• KHI: Fajr 5:23am Sunrise 6:39am
  • LHR: Fajr 4:49am Sunrise 6:10am
  • ISB: Fajr 4:53am Sunrise 6:16am
  • KHI: Fajr 5:23am Sunrise 6:39am
  • LHR: Fajr 4:49am Sunrise 6:10am
  • ISB: Fajr 4:53am Sunrise 6:16am

امریکا نے ٹرمپ پر تنقید کرنے والے جنوبی افریقہ کے سفیر کو ملک بدر کردیا

شائع March 15, 2025
ٹرمپ کے قریبی اتحادی ایلون مسک نے بھی اپنے آبائی ملک جنوبی افریقہ کے قوانین پر تنقید کی ہے — فائل فوٹو: بشکریہ الجزیرہ
ٹرمپ کے قریبی اتحادی ایلون مسک نے بھی اپنے آبائی ملک جنوبی افریقہ کے قوانین پر تنقید کی ہے — فائل فوٹو: بشکریہ الجزیرہ

امریکا نے جنوبی افریقہ کے سفیر کو صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حوالے سے ریمارکس دینے پر ملک بدر کر دیا، جس پر جنوبی افریقی صدر کے دفتر کی جانب سے کہا گیا ہے کہ جنوبی افریقہ کے سفیر کو ملک بدر کرنے کا امریکا کا فیصلہ ’افسوسناک‘ ہے۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق امریکی سیکریٹری خارجہ مارکو روبیو نے جنوبی افریقی سفیر پر امریکا اور صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے نفرت کرنے کا الزام لگایا تھا۔

امریکا کے سیکریٹری خارجہ مارکو روبیو نے جمعے کے روز کہا تھا کہ جنوبی افریقہ کے سفیر ابراہیم رسول کا امریکا میں خیر مقدم نہیں کیا جائے گا۔

روبیو نے وائٹ ہاؤس کے ’ایکس‘ اکاؤنٹ ہینڈل پر ٹرمپ کا حوالہ دیتے ہوئے ’ایکس‘ پر لکھا کہ ابراہیم رسول نسل پرست سیاستدان ہیں، جو امریکا سے نفرت کرتے ہیں اور POTUS@ سے نفرت کرتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس ان کے ساتھ بات کرنے کے لیے کچھ نہیں اور اس لیے وہ ناقابل قبول ہیں۔

جنوبی افریقہ کے ایوان صدر نے ایک بیان میں کہا ہے کہ افسوسناک بے دخلی کا نوٹس لیا ہے اور تمام متعلقہ اور متاثر اسٹیک ہولڈرز پر زور دیا ہے کہ وہ اس معاملے پر اپنے رابطے میں سفارتی آداب کو برقرار رکھیں۔

صدر نے کہا کہ جنوبی افریقہ، امریکا کے ساتھ باہمی فائدہ مند تعلقات قائم کرنے کے لیے پرعزم ہے۔

سفیر کو ملک بدر کرنا امریکا کی جانب سے نایاب اقدام ہے جو واشنگٹن اور پریٹوریا کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی میں تازہ ترین پیش رفت ہے۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے فروری میں جنوبی افریقہ کو دی جانے والی امریکی امداد کو روک دیا تھا، اور اس ملک میں ایک قانون کا حوالہ دیا تھا جس پر ان کا الزام ہے کہ سفید فام کسانوں سے زمین ضبط کرنے کی اجازت ہے۔

بڑھتی ہوئی کشیدگی

گزشتہ ہفتے ڈونلڈ ٹرمپ نے کشیدگی میں مزید اضافہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ جنوبی افریقہ کے کسانوں کو امریکا میں آباد ہونے کے لیے خوش آمدید کہا جا رہا ہے، کیونکہ انہوں نے اپنے ان الزامات کو دہرایا کہ حکومت سفید فام لوگوں سے زمین ’ضبط‘ کر رہی ہے۔

ٹرمپ نے اپنے ٹروتھ سوشل پلیٹ فارم پر پوسٹ کیا تھا کہ جنوبی افریقہ سے کوئی بھی کسان (خاندان کے ساتھ!) اپنی حفاظت کی وجوہات کی بنا پر فرار ہونے کی کوشش کر رہا ہے، تو ایسے کسانوں کو تیز رفتار انداز میں ریاست ہائے متحدہ امریکا میں مدعو کیا جائے گا۔

ٹرمپ کے قریبی اتحادیوں میں سے ایک جنوبی افریقہ میں پیدا ہونے والے ارب پتی ایلون مسک ہیں، جنہوں نے جنوبی افریقہ کے صدر سیرل رامفوسا کی حکومت پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ ’کھلے عام نسل پرستانہ ملکیت کے قوانین‘ رکھتے ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 16 مارچ 2025
کارٹون : 15 مارچ 2025