کوئٹہ: کرانی روڈ پر انسداد دہشتگردی فورس کی گاڑی کے قریب دھماکا، ایک اہلکار جاں بحق
بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ کے علاقے بروری میں کرانی روڈ پر انسداد دہشتگردی فورس (اے ٹی ایف) کی گاڑی کے قریب دھماکا ہوا ہے، جس کے نتیجے میں ایک اہلکار جاں بحق اور 6 دیگر زخمی ہوگئے۔
بروری تھانے کے اسٹیشن ہاؤس افسر (ایس ایچ او) محمود خروٹی نے ڈان کو تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ انسداد دہشتگردی فورس کی گاڑی کو کرانی روڈ پر نشانہ بنایا گیا, جہاں سڑک کنارے نصب ریمورٹ کنٹرول دھماکے میں ایک اہلکار جاں بحق جبکہ 6 اہلکار زخمی ہوئے۔
ان کا کہنا تھا کہ دھماکے میں اے ٹی ایف کی گاڑی کو شدید نقصان پہنچا، دھماکے میں 2 سے 3 کلو دھماکا خیز مواد استعمال کیا گیا، پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنیوالے اداروں کے اہلکار جائے وقوعہ پر پہنچ کر شواہد اکھٹے کیے اور مزید تحقیقات کا آغاز کردیا۔
ایم ایس بولان میڈیکل کمپلیکس (بی ایم سی) ڈاکٹر سلطان لہڑی نے بتایا کہ کرانی روڈ پر پولیس موبائل کے قریب دھماکے کے 6 افراد زخمیوں اور ایک اے ٹی ایف اہلکار کی لاش بی ایم سی منتقل کیا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ 6 زخمیوں کو طبی امداد دی جا رہی ہے جبکہ تین اہلکار شدید زخمی ہیں۔
دریں اثنا، وزیر اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی کی کرانی روڈ دھماکے کی مذمت کی ہے، ان کا کہنا تھا کہ دہشت گرد بزدلانہ کارروائیوں سے عوام کے حوصلے پست نہیں کر سکتے۔
وزیر اعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ شہید اہلکار کی قربانی رائیگاں نہیں جائے گی، ذمہ داروں کو کیفر کردار تک پہنچائیں گے۔
سرفراز بگٹی کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں، سہولت کاروں کے خلاف بلاامتیاز کارروائیاں جاری رہیں گی۔
خضدار میں دہشتگردوں کا کنسٹرکشن کمپنی کے کیمپ پر حملہ
ادھر، بلوچستان کے علاقے خضدار میں دہشتگردوں نے کنسٹرکشن کمپنی کے کیمپ پر حملہ کیا۔
ڈان نیوز کے مطابق حملہ کر کے کنسٹرکشن کمپنی کے کیمپ میں کھڑی ایک ارب روپے سے مالیت کی گاڑیاں جلادی گئیں۔
حملہ آوروں نے کیمپ میں موجود چوکیدار کے ہاتھ پاوں باندھ کیمپ کے قریب چھوڑ دیا، یہ واقعہ گزشتہ رات خضدار کے علاقے وڈھ میں پیش آیا۔
کنسٹرکشن کمپنی کی جانب سے بلوچستان کے مختلف علاقوں میں شاہراہوں کی تعمیر پر کام کررہی تھی، مختلف علاقوں میں ٹھیکے ختم ہونے کے باعث تمام مشینری خضدار میں مرکزی کیمپ منتقل کیا گیا تھا۔