• KHI: Zuhr 12:40pm Asr 5:00pm
  • LHR: Zuhr 12:11pm Asr 4:29pm
  • ISB: Zuhr 12:16pm Asr 4:33pm
  • KHI: Zuhr 12:40pm Asr 5:00pm
  • LHR: Zuhr 12:11pm Asr 4:29pm
  • ISB: Zuhr 12:16pm Asr 4:33pm

کراچی: ریڈ لائن پر نکاسی کا نصف کام مکمل ہونے کے بعد منصوبہ ری ڈیزائن کرنیکا مطالبہ

شائع March 16, 2025
بی آر ٹی ریڈ لائن منصوبے کے باعث حسن اسکوائر سمیت یونیورسٹی روڈ پر موجود بیشتربالائی گزر گاہیں ہٹادی گئی ہیں — فوٹو: فہیم صدیقی
بی آر ٹی ریڈ لائن منصوبے کے باعث حسن اسکوائر سمیت یونیورسٹی روڈ پر موجود بیشتربالائی گزر گاہیں ہٹادی گئی ہیں — فوٹو: فہیم صدیقی

سستی اور قابل اعتماد ٹرانسپورٹ کے منتظر کراچی والوں کے لیے بری خبر سامنے آگئی، بس ریپڈ ٹرانزٹ (بی آر ٹی) ریڈ لائن منصوبے کی تکمیل میں سول ایوی ایشن اتھارٹی (سی اے اے) سمیت بعض اسٹیک ہولڈرز کے اعتراضات کی بدولت مزید 2 سال لگ سکتے ہیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کےمطابق یونیورسٹی روڈ پر سفر کرنے والے لاکھوں مسافروں کو کم از کم دسمبر 2026 تک تباہ شدہ اور ٹوٹی پھوٹی سڑکوں پر سفر جاری رکھنا پڑے گا، اربوں روپے کا بی آر ٹی منصوبہ گزشتہ تین سال سے جاری ہے۔

سندھ کے سینئر وزیر ٹرانسپورٹ شرجیل انعام میمن نے سی اے اے کے مطالبات کا ذکر کرتے ہوئے صحافیوں کو بتایا کہ انہیں یقین نہیں ہے کہ بی آر ٹی ریڈ لائن منصوبہ دسمبر 2026 تک مکمل ہوسکتی ہے۔

انہوں نے بی آر ٹی یلو لائن کے تعمیراتی مقام کے دورے کے دوران صحافیوں کو بتایا کہ ’بہت سے مسائل ہیں جن کو حل کرنے کی ضرورت ہے، ہم نے منصوبہ مکمل کرنے کے لیے ذہن میں دسمبر ٓ2026 کا ہدف رکھا تھا، لیکن یہ کافی مشکل لگ رہا ہے اور مجھے نہیں لگتا کہ یہ تب تک تیار ہوجائے گا‘۔

انہوں نے بجلی، گیس اور ٹیلی کام جیسی بنیادی سہولتیں فراہم کرنے والی حکومتی اور نجی کمپنیوں کو مورد الزام ٹھہراتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے بنیادی ڈھانچے کو منتقل کرنے میں بہت زیادہ وقت لے رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سول ایوی ایشن اتھارٹی (سی اے اے) نے این او سی جاری کیا تھا لیکن اب اس نے ڈھانچے کے 3 حصوں میں سے ایک پر اعتراضات اٹھائے ہیں جو ریڈ لائن ڈھانچے کی تعمیر میں مزید تاخیر کا سبب بن سکتے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ ’نکاسی آب اس منصوبے کا اہم جز ہے، انہوں نے ڈیزائن کی جانچ پڑتال کی، ہماری ٹیم کے ساتھ اس پر تبادلہ خیال کیا اور پھر این او سی جاری کیا، اب جب ہم نے اس خاص مسئلے پر تقریباً 50 فیصد کام کر لیا ہے، تو انہوں (سی اے اے) نے اعتراض اٹھایا ہے اور ہم سے پوری اسکیم کو ری ڈیزائن کرنے کا کہہ رہے ہیں‘، انہوں نے کہا’کیا یہ کوئی مذاق ہے؟ چیزیں اس طرح نہیں چلتیں’۔

’یلو لائن منصوبہ وقت سے قبل مکمل ہوگا‘

یلو لائن کے حوالے سے شرجیل میمن کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت عوام کو زیادہ سے زیادہ سہولتیں فراہم کرنے کے لیے انتھک محنت کر رہی ہے۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ یلو لائن بی آر ٹی منصوبہ اصل میں ستمبر 2025 میں مکمل ہونا تھا لیکن اب یہ اپنے مقررہ وقت سے5ماہ قبل مئی 2025 تک مکمل ہوجائے گا۔

یلو لائن بس داؤد چورنگی سے بذریعہ کورنگی 8000 روڈ سے شاہراہ قائدین سے نمائش چورنگی تک چلائی جائے گی۔

انہوں نے کہاکہ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے ہدایت کی ہے کہ پہلے ٹریک کو تیز رفتاری سے مکمل کیا جائے، لہٰذا ایک بار یوٹیلیٹیز کے ان مسائل کو حل کرنے کے بعد ترقی حیرت انگیز رفتار سے ہوگی۔

کنسلٹنٹس نے صوبائی وزیر کو منصوبے کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی اور اس کی پیش رفت، رکاوٹوں اور تکمیل کے متوقع وقت سے آگاہ کیا۔

گرین لائن کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے یقین دلایا کہ کرایوں میں اضافہ نہیں کیا جائے گا بلکہ عوام کو ٹرانسپورٹ کی بہتر خدمات فراہم کرنے کے لیے اضافی سہولتیں متعارف کرائی جائیں گی۔

بسوں کی خریداری کے حوالے سے بات کرتے ہوئے شرجیل میمن نے وزیر اعظم پر زور دیا کہ وہ کراچی کے لیے 180 بسیں فراہم کرنے کا اپنا وعدہ پورا کریں اور اس بات پر زور دیا کہ یہ کراچی کے شہریوں کا حق ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کراچی کے عوام کے لیے ٹرانسپورٹ کی بہتر سہولیات کو یقینی بنائیں۔

خواتین کے لیے خصوصی اقدامات کے بارے میں انہوں نے کہا کہ ورکنگ ویمن کو پنک اسکوٹر مفت فراہم کیے جارہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ خواتین کو محفوظ اور آرام دہ سفر کی پیش کش کے لیے جلد ہی پنک ٹیکسی سروس شروع کی جائے گی۔

کارٹون

کارٹون : 17 مارچ 2025
کارٹون : 16 مارچ 2025