• KHI: Zuhr 12:40pm Asr 5:00pm
  • LHR: Zuhr 12:11pm Asr 4:29pm
  • ISB: Zuhr 12:16pm Asr 4:33pm
  • KHI: Zuhr 12:40pm Asr 5:00pm
  • LHR: Zuhr 12:11pm Asr 4:29pm
  • ISB: Zuhr 12:16pm Asr 4:33pm

کراچی کے سیوریج کے نمونوں میں پولیو وائرس کی مسلسل موجودگی پر تشویش ہے، مصطفیٰ کمال

شائع March 16, 2025
وفاقی وزیر نے والدین سے اپیل کہ اپریل کی قومی پولیو مہم بچوں کو پولیو کے قطرے ضرور پلائیں
— فائل فوٹو: ایکس
وفاقی وزیر نے والدین سے اپیل کہ اپریل کی قومی پولیو مہم بچوں کو پولیو کے قطرے ضرور پلائیں — فائل فوٹو: ایکس

وفاقی وزیر صحت سید مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ کراچی کے سیوریج کے نمونوں میں پولیو وائرس کی مسلسل موجودگی تشویش ہے، پولیو کا مکمل خاتمہ قومی ترجیح ہے، پولیو فری پاکستان کے لیے جدید اور مربوط حکمت عملی ناگزیر ہے، پولیو کے خاتمے کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں، وفاقی حکومت سندھ کے ساتھ ہر ممکن تعاون کرے گی۔

ڈان نیوز کے مطابق وفاقی وزیر صحت سید مصطفیٰ کمال نے صوبائی ایمرجنسی آپریشن سینٹر برائے پولیو کراچی کا دورہ کیا، صوبائی کو آرڈینیٹر ارشاد علی سوڈھر نے وزیر صحت کو پولیو کی موجودہ صورتحال، جاری ویکسینیشن مہمات اور درپیش چیلنجز پر بریفنگ دی، وزیر صحت مصطفیٰ کمال نے بچوں کو ویکسین پلانے سے انکاری خاندانوں کے مسئلے پر تفصیلی رپورٹ طلب کرلی۔

وزیر صحت نے پولیو کے خاتمے کی قومی مہم میں فرنٹ لائن ورکرز اور ضلعی انتظامیہ کے کردار کو سراہا، پولیو کے خاتمے کے لیے تمام وسائل بروئے کار لانے کی ہدایت بھی کی۔

وزیر صحت سید مصطفی کمال نے کہا کہ پولیو کا مکمل خاتمہ قومی ترجیح ہے، پولیو فری پاکستان کے لیے مزید جدید اور مربوط حکمت عملی اپنانا ناگزیر ہے، پولیو کے مکمل خاتمے کے لیے وفاقی حکومت سندھ کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔

وفاقی وزیر صحت نے رواں سال کے 6 میں سے 4 پولیو کیسز سندھ سے ہونے پر تشویش کا اظہار کیا۔

مصطفئ کمال نے کہا کہ سندھ میں 43 ہزار والدین بچوں کی ویکسینیشن سے انکاری ہیں، جن میں سے تقریباً 42 ہزار کراچی سے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کراچی کے سیوریج کے نمونوں میں پولیو وائرس کی مسلسل موجودگی تشویش ہے، والدین سے اپیل ہے کہ اپریل کی قومی پولیو مہم بچوں کو پولیو کے قطرے ضرور پلائیں، والدین کی مدد سے ملک کو پولیو کی مرض سے پاک کرنا ہے، پولیو وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے کمیونٹی انگیجمنٹ اور ویکسینیشن مہم کو مزید مؤثر بنایا جائے۔

1000 حروف

معزز قارئین، ہمارے کمنٹس سیکشن پر بعض تکنیکی امور انجام دیے جارہے ہیں، بہت جلد اس سیکشن کو آپ کے لیے بحال کردیا جائے گا۔

کارٹون

کارٹون : 17 مارچ 2025
کارٹون : 16 مارچ 2025