شدید گرمی اور دیگر موسمیاتی خطرات کے باعث 2035 تک لسٹڈ کمپنیوں کو سالانہ 560 سے 610 ارب ڈالر کے فکسڈ اثاثوں کے نقصان کا خدشہ ہے، رپورٹس
اپ ڈیٹ12 دسمبر 202411:43am
میڈیکل ویسٹ کی چوری میں منظم مافیا ملوث ہے، ہسپتالوں سے چوری فضلہ گوداموں سے پکڑا ہے، یہ بہت بڑا چیلنج ہے، ڈی جی پاک انوائرمنٹل پروٹیکشن ایجنسی اسلام آباد
انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن کا 30.5 سے زائد درجہ حرارت میں کام کرنے کے گھنٹے کے برابر آرام کا مشورہ، یورپی یونین کے نئے قواعد میں عالمی برانڈز پر فیکٹریاں ٹھنڈی رکھنے پر زور
وزیراعظم شہباز شریف کی ہدایت پر بھیجی گئی 40 ٹن امدادی کھیپ میں خیمے، کمبل، لحاف، سلیپنگ بیگ، چٹائیاں اور لائف جیکٹس شامل ہیں، نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی
ریاض کے نائب گورنر شہزادہ محمد بن عبدالرحمن بن عبد العزیز نے وزیرِ اعظم کا کنگ خالد انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر استقبال کیا، اس موقع پر پاکستانی و سعودی اعلیٰ حکام بھی موجود تھے، وزیر اطلاعات عطا تارڑ
‘گرین پروجیکٹس‘ میں جنگلات، توانائی، ویسٹ منیجمنٹ کے منصوبے شامل کیے جائیں گے، ان منصوبوں کے ذریعے پاکستان عالمی کاربن مارکیٹ میں زیادہ سے زیادہ کریڈٹ لے سکے گا
سعودی عرب، فرانس، قازقستان اور عالمی بینک کے اشتراک سے منعقدہ سمٹ کے لیے شہباز شریف 3 اور 4 دسمبر کو برادر ملک کا دورہ کریں گے، یہ وزیر اعظم کا رواں برس سلطنت کا 5واں دورہ ہوگا۔
گزشتہ مہینے پنجاب بھر میں 20 لاکھ لوگوں نے اسموگ کی وجہ سے ہسپتالوں میں جاکر سانس لینے میں دشواری، امراض تنفس کے حوالے سے ڈاکٹرز کی مدد لی، اپسوس کے سروے میں انکشاف
آنے والے برسوں میں ہلاکتوں کی یہ تعداد بڑھنے کی توقع ہے کیونکہ موسمیاتی تبدیلی جنگل میں آگ لگنے کے واقعات بار بار پیش آنے کا باعث بن رہی ہے اور اسے شدید بنا رہی ہے، رپورٹ
ٹریفک حادثات میں کم از کم2 افراد ہلاک جبکہ خراب موسم کے باعث ٹریفک جام، بجلی بند اور سیکڑوں پروازوں معطل کردی گئیں، حکام نے آنے والے دنوں میں مزید برف باری کی پیشگوئی کی ہے۔
2035 تک جب ترقی پذیر ممالک کے لیے 300 ارب ڈالر جمع کرنے کے ہدف کا حصول طے پایا ہے، کوئی نہیں جانتا کہ دنیا کہاں کھڑی ہوگی، کیا معلوم اس وقت تک بہت دیر ہوجائے!
1952 کی لندن اسموگ نے پوری قوم کو ہلا کر رکھ دیا تھا لیکن اتنے ہی مہلک حالات کا اس وقت پنجاب شکار ہے جو صرف ماحولیاتی مسئلہ نہیں ہے بلکہ یہ زندگی اور موت کا معاملہ ہے۔
ہم نے قدرتی وسائل کو بہت زیادہ استعمال کر لیا ہے، اب ہماری آبادی اور ضروریات بڑھتی جا رہی ہیں لیکن قدرت کے پاس اتنے وسائل نہیں کہ ہماری تمام ضروریات پوری کر سکے۔
لاہور، ملتان میں تمام سرکاری، نجی یونیورسٹیاں، کالجز ، اسکولز ، کھیلوں، نمائش اور فیسٹیولز سمیت تمام آؤٹ ڈور سرگرمیوں پر 24 نومبر تک پابندی برقرار رہے گی، ڈی جی ماحولیات پنجاب