• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:00pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:00pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm

عمران خان، بشری بی بی کی درخواست ضمانت: پراسیکیوٹر، تفتیشی افسر کی عدم پیشی پر جج کا اظہار برہمی

شائع January 16, 2024
بانی پی ٹی آئی کی 6 مقدمات اور  بشری بی بی کی ایک مقدمے میں درخواست ضمانت پر سماعت—فائل فوٹو: ٹوئٹر
بانی پی ٹی آئی کی 6 مقدمات اور بشری بی بی کی ایک مقدمے میں درخواست ضمانت پر سماعت—فائل فوٹو: ٹوئٹر

ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد میں بانی پی ٹی آئی کی 6 مقدمات اور ان کی اہلیہ بشری بی بی کی ایک مقدمے میں درخواست ضمانت پر سماعت کے دوران پراسیکیوٹر اور تفتیشی افسر کی عدم پیشی پر جج نے اظہار برہمی کیا۔

ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد میں درخواستوں پر سماعت ایڈیشنل سیشن جج طاہر عباس سپرا نے کی۔

بشری بی بی وکیل خالد یوسف چوہدری کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئیں، تھانہ کوہسار کے تفتیشی افسر ریکارڈ سمیت عدالت پیش ہوئے جب کہ پراسکیوٹر عدالت میں حاضر نہیں ہوئے۔

جج طاہر عباس سپرا نے استفسار کیا کہ کوئی پراسکیوٹر آیا ہے، میں نے بحث سننی ہے؟ پولیس اہلکار نے جواب دیا کہ کوئی پراسکیوٹر عدالت میں موجود نہیں ہے۔

جج طاہر عباس سپرا نے وکیل خالد یوسف سے مکالمہ کیا کہ آپ بحث کریں میں سن لیتا ہوں، وکیل نے کہا کہ ان کیسز کے سینئر وکیل سلمان صفدر نے دلائل دینے ہیں، آج لاہور ہائی کورٹ میں کیس ہے، سلمان صفدر مصروف ہیں۔

جج طاہر عباس سپرا نے ریمارکس دیے کہ مجھے نہیں لگ رہا کہ آپ ان درخواستوں کو فیصلے کی طرف لے جانا چاہتے ہیں، جج طاہر عباس سپرا نے اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ بلاؤ پراسیکیوٹر اور تفتیشیوں کو، میں نے تاریخ نہیں دینی، باقی تفتیشی کہاں ہیں, سارے ریکارڈ، سارے پراسیکیوٹر ادھر چاہییں، اگر 10 بجے پیش نہ ہوئے تو متعلقہ افسر کو طلب کروں گا۔

جج نے ریمارکس دیے کہ میں دس بجے تک انتظار کروں گا ورنہ بغیر سنے فیصلہ کروں گا، میں نے بغیر سنے فیصلہ کر دیا تو ذمہ دار تفتیشی افسر ہوں گے، اگربانی پی ٹی آئی کا پیش ہونا مشکل ہے تو بشری بی بی کا کیس کیوں نہیں التوا میں رکھ رہے، وکیل خالد یوسف نے کہا کہ آج ہم تیار تھے بحث کے لئے سلمان صفدر میسر نہیں ہیں۔

عدالت نے بشری بی بی کو حاضری لگا کر جانے کی اجازت دیتے ہوئے سماعت میں 10 بجے تک وقفہ کر دیا۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024