• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

جلاؤ گھیراؤ کیس: صنم جاوید کے جسمانی ریمانڈ کی درخواست مسترد

شائع January 29, 2024
پنجاب پولیس نے کہا کہ صنم جاوید کو تھانہ شادمان منتقل کیا جائے گا—فوٹو:سوشل میڈیا
پنجاب پولیس نے کہا کہ صنم جاوید کو تھانہ شادمان منتقل کیا جائے گا—فوٹو:سوشل میڈیا

انسدادِ دہشت گردی عدالت (اے ٹی سی) نے صنم جاوید کے جسمانی ریمانڈ کی درخواست مسترد کردی۔

لاہور پولیس نے صنم جاوید کو تھانہ شادمان میں درج دہشت گردی کے مقدمے میں گرفتار کرکے انسداد دہشت گردی عدالت لاہور میں پیش کیا۔

پولیس نے صنم جاوید کا جسمانی ریمانڈ دینے کی درخواست استدعا کی جسے عدالت نے مسترد کرتے ہوئے انہیں 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔

انسدادِ دہشت گردی عدالت کے جج نوید اقبال نے پولیس کی درخواست پر محفوظ فیصلہ سنایا۔

واضح رہے صنم جاوید کو آج اے ٹی سی عدالت سے 9 مئی کو لاہور کے علاقے ماڈل ٹاؤن میں مسلم لیگ (ن) کا دفتر جلانے کے کیس میں ضمانت ملنے کے بعد تھانہ شادمان میں درج مقدمے میں گرفتار کیا گیا تھا۔

پنجاب پولیس نے کہا تھا کہ صنم جاوید کو تھانہ شادمان منتقل کیا جائے گا، انہیں تھانہ شادمان میں درج دہشت گردی کے مقدمے میں گرفتار کیا گیا ہے۔

انویسٹی گیشن پولیس نے صنم جاوید کودہشت گردی کے مقدمہ نمبر 768 میں گرفتار کیا تھا۔

خیال رہے کہ 9 مئی کو القادر ٹرسٹ کیس میں بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کی اسلام آباد ہائی کورٹ کے احاطے سے گرفتاری کے بعد پی ٹی آئی کی طرف سے ملک گیر احتجاج کیا گیا تھا۔

اس کے دوران لاہور کے علاقے ماڈل ٹاؤن میں 9 مئی کو مسلم لیگ (ن) کے دفتر کو جلانے کے علاوہ فوجی، سول اور نجی تنصیبات کو نذر آتش کیا گیا، سرکاری و نجی املاک کو شدید نقصان پہنچایا گیا تھا جب کہ اس دوران کم از کم 8 افراد ہلاک اور 290 زخمی ہوئے تھے۔

مظاہرین نے لاہور میں کور کمانڈر کی رہائش گاہ پر بھی دھاوا بول دیا تھا جسے جناح ہاؤس بھی کہا جاتا ہے اور راولپنڈی میں واقع جنرل ہیڈکوارٹرز (جی ایچ کیو)کا ایک گیٹ بھی توڑ دیا تھا۔

اس کے بعد ملک بھر میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ لڑائی، توڑ پھوڑ اور جلاؤ گھیراؤ میں ملوث 1900 افراد کو گرفتار کر لیا گیا تھا جب کہ عمران خان اور ان کی پارٹی کے کارکنوں کے خلاف مقدمات بھی درج کیے گئے تھے۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024