ماسکو دہشت گرد حملہ، پاکستان اور امریکا سمیت دیگر ممالک کا اظہار مذمت
پاکستان، چین، امریکا سمیت دیگر ممالک نے گزشتہ رات روس کے دارلحکومت ماسکو میں ہونے والے ہولناک دہشت گرد حملے کی شدید مذمت کی۔
پاکستان نے ماسکو دہشت گرد حملے کی مذمت کرتے ہوئے متاثرین کے اہل خانہ کے ساتھ ہمدری کا اظہار کیا
پاکستان کے وزارت خارجہ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر بیان جاری کرتے ہوئے لکھا کہ ’ماسکو میں کنسرٹ ہال پر ہولناک حملے کی شدید مذمت کرتے ہیں، اس مشکل گھڑی میں ہم روسی عوام اور حکومت کے ساتھ کھڑے ہیں۔‘
چین
خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق چین کے صدر شی جن پنگ نے اپنے روسی ہم منصب ولادیمیر پیوٹن کو ماسکو حملے پر اپنی ’تعزیت‘ کا پیغام بھیجا۔
چینی صدر نے زور دیتے ہوئے کہا کہ چین ہر قسم کی دہشت گردی کی مخالفت کرتا ہے، دہشت گردانہ حملے کی شدید مذمت کرتا ہے اور اپنی قومی سلامتی اور استحکام کے تحفظ کے لیے روسی حکومت کی کوششوں کی مضبوطی سے حمایت کرتا ہے۔
یوکرین
یوکرین، جو گزشتہ دو سالوں سے روسی فوجی حملے کا سامنا کر رہا ہے، کا کہنا ہے کہ ان کا ’اس حملے سے کوئی لینا دینا نہیں‘ ہے۔
یوکرائنی وزارت دفاع کے مرکزی انٹیلی جنس ڈائریکٹوریٹ نے کہا کہ ’ماسکو میں دہشت گردانہ حملہ پیوٹن کے حکم پر روسی اسپیشل سروسز کی طرف سے منصوبہ بندی اور جان بوجھ کر اشتعال انگیزی تھی اور الزام لگایا کہ اس کا مقصد یوکرین کے ساتھ ’جنگ کو مزید بڑھانا‘ ہے۔
اقوام متحدہ
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹیرس نےماسکو دہشت گردانہ حملے کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کی۔
انہوں نے کہا کہ ’ہم سوگوار خاندانوں اور عوام اور روسی حکومت سے اپنی گہری تعزیت کا اظہار کرتے ہیں‘۔
اقوام متحدہ کے سلامتی کونسل کےاراکین نے کہا کہ دہشت گردی کی ان گھناؤنی کارروائیوں کی منصوبہ بندی، تنظیم، مالی معاونت اور حمایت کرنے والے ذمہ داروں کو جوابدہ ٹھہرانا چاہیے اور انہیں انصاف کے کٹہرے میں لانا چاہیے۔
امریکا
امریکی وائٹ ہاؤس ترجمان جان کربی نے ماسکو حملے پر تعزیت کا ظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’حملے کی تصاویر خوفناک ہیں۔‘
قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی نے صحافیوں کو بتایا کہ ’ہم خوفناک فائرنگ کے حملے کے متاثرین کے ساتھ ہیں۔‘
انہوں نے یہ بھی کہا کہ امریکا نے مارچ کے شروع میں روسی حکام کو ماسکو میں ممکنہ طور پر ’بڑے اجتماعات‘ کو نشانہ بنانے والے ’منصوبہ بند دہشت گردانہ حملے‘ کے بارے میں خبردار کیا تھا۔
یورپی یونین
یورپی یونین نے ماسکو حملے پر حیرانی اور پریشانی کا اظہار کرتےہوئے کہا کہ ’یورپی یونین عام شہریوں کے خلاف کسی بھی حملے کی مذمت کرتی ہے، ہم اس حملے میں تمام روسی شہریوں کے ساتھ ہیں۔‘
اسرائیل
اسرائیلی وزیر خارجہ اسرائیل کاٹز نے کہا کہ ’ماسکو میں المناک واقعات سے غمزدہ ہیں، ہم متاثرین کے اہل خانہ کے ساتھ ہیں‘۔
بھارت
”بھارت غم کی اس گھڑی میں روسی فیڈریشن کی حکومت اور عوام کے ساتھ یکجہتی کے ساتھ کھڑا ہے،“ وزیر اعظم نریندر مودی نے ایکس پر ”گھناؤنے دہشت گردانہ حملے“ کی مذمت کرتے ہوئے کہا۔
وزیر اعظم نریندر مودی نے ایکس پر لکھا کہ ’بھارت غم کی اس گھڑی میں روسی حکومت اور عوام کے ساتھ کھڑا ہے، انہوں نے ماسکو حملے کو ’گھناؤنے دہشت گردانہ حملہ‘ قرار دیتے ہوئے مذمت کی۔
فرانس
فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے تمام روسی عوام کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا۔
جرمنی
جرمنی کے دفتر خارجہ نے متاثرین کے اہل خانہ سے تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’معصوم لوگوں پر ہونے والے خوفناک حملے کی تصاویر خوفناک ہیں، اس حملے کی جلد تحقیقات ہونی چاہیے۔‘
اس کےعلاوہ جاپان، اٹلی، اسپین، فلسطین اٹھارٹی نے ماسکو حملے کی مذمت کرتے ہوئے تعزیت کے پیغامات بھیجے۔
یاد رہے 22 مارچ کو رات گئے روس کے دارالحکومت ماسکو میں دہشت گردوں نے کنسرٹ ہال میں فائرنگ کر کے 60 افراد کو ہلاک کردیا جبکہ حملے میں 145 سے زائد افراد زخمی بھی ہوگئے۔
رائٹرز کے مطابق فوجی کپڑوں میں ملبوس 5 حملہ آور نے کنسرٹ ہال کی عمارت میں داخل ہو کر اندھا دھند فائرنگ شروع کردی اور پھر گرینیڈ پھینک دیا۔
ہزاروں افراد کی گنجائش کے حامل کنسرٹ ہال میں راک بینڈ میں ’پکنک‘ کا کنسرٹ تھا اور حملے کے بعد وہاں ہر جانب آگ پھیل گئی۔
امریکی میڈیا نے کہا ہے کہ حملے کی ذمہ داری دہشت گرد تنظیم داعش نے قبول کرلی ہے، امریکا نے حال ہی میں روس کو حملے کے امکان کے بارے میں خبردار کیا تھا۔